اَلحمدُ
لِلّٰہ ہم مسلمان ہیں اور مسلمان کا ہر کام اللہ پاک اور
اس کے پیارے حبیب صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی رِضا کیلئے ہونا چاہیے ، مگر دیکھا
جائے تو ہماری بے عَمَلی کی وجہ سے آج ہمیں طرح طرح کی پریشانیوں کا سامنا
ہے، کوئی قرضدارہے تو کوئی گھریلوناچاقیوں کا شکار ، کوئی تنگدست ہے توکوئی بے روزگار،
کوئی اَولاد کا طلبگارہے توکوئی نافرمان اَولاد کی وجہ سے بیزار، الغَرَض ہر ایک
کسی نہ کسی مصیبت میں گِرِ فتار ہے۔اِن میں سر فہرست تنگ دستی اور رزق میں بے برکتی
کا مسئلہ ہے۔ شاید ہی کوئی گھرانا اس پریشانی سے محفوظ نظر آئے۔ سورۂ شوریٰ کی
آیت نمبر 30 کے مطابق تنگ دستی کا سبب عظیم خود ہماری بے عملی ہے۔
انسان کو ہمیشہ ایسے کاموں سے بچنا چاہیئے کہ
تنگدستی کا سامنا کرنا پڑے اور محنت و لگن کے ساتھ روزِ حلال کمانے کی کوشش کرنی
چاہیئے تاہم مال کمانے کی دُھن میں اس قدر بھی غافل نہیں ہونا چاہیئے کہ حلال حرام
کی تمیز کے بغیر انسان بس مال جمع کرتا رہے۔ دین اسلام نے اس چیز کی اجازت نہیں دی
ہے۔
”کیاتنگدستی نعمت ہے یا نہیں ؟“اس موضوع پر بانی
دعوت اسلامی حضرت علامہ مولانا محمد الیاس عطار قادری دامت بَرَکَاتُہمُ العالیہ
نے کافی سالوں پہلے ایک بیان فرمایا تھاجسے دعوتِ اسلامی کے اسلامک ریسرچ سینٹر المدینۃ
العلمیۃ کے شعبہ” ہفتہ وار رسالہ مطالعہ“ نےکچھ ترمیم و اضافے کے بعد تحریری صورت میں پیش کیا ہے۔
امیر اہل سنت نے اس ہفتے تمام عاشقانِ رسول کو یہ رسالہ پڑھنے سننے
کی ترغیب ارشاد فرمائی ہے اور پڑھنے سننے والوں کو اپنی خاص دعاؤں سے بھی نوازا
ہے۔
دعائے عطار
یا رَبَّ المصطفٰے! جو کوئی 17 صفحات کا رسالہ ”کیا
تنگدستی بھی نعمت ہے“ پڑھ یا سُن لےاُس کی تنگدستیاں دور کر، اسکے حلال رزق میں
برکتیں عطا فرمااوراُس کو ماں باپ سمیت بے حساب بخش دے۔ اٰمِیْن بِجَاہِ خَاتَمِ
النّبیّٖن صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ
وسلَّم
یہ رسالہ دعوتِ
اسلامی کی ویب سائٹ سے ابھی مفت ڈاؤن لوڈ کیجئے