تیرے خوف سے
تیرے ڈر سے ہمیشہ میں تھرتھر
رہوں کانپتی یا الٰہی
خوف خدا سے رونا اللہ
والوں کی ادا ہے، یہ بھی ایک عظیم عطائے
الٰہیہ ہے، اس کے متعلق بہت سی روایات بھی
نظر میں آتی ہیں،خوفِ خدا کے چند فضائل:ہر
گز جہنم میں داخل نہیں ہوگا:رحمت للعالمین صلی
اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم نے فرمایا:جو اللہ پاک
کے خوف سے روتا ہے، وہ ہرگز جہنم میں داخل
نہیں ہو گا، حتٰی کہ دودھ تھن میں واپس آجائے۔(شعب الایمان، )بخشش کا پروانہ: حضرت انس رضی
اللہُ عنہ سے مروی ہے ، رسول اللہ صلی
اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم نے ارشاد فرمایا:جو اللہ پاک
کے خوف سے روئے، وہ اس کی بخشش فرما دے گا۔(کنزالعمال، جلد 3، صفحہ 63)بلا حساب جنت میں:اُم المؤمنین حضرت سیّدہ عائشہ صدیقہ رضی
اللہُ عنہا فرماتی ہیں: میں نے عرض کی:یا رسول اللہ صلی
اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم کیا آپ کی اُمت میں سے کوئی
بلا حساب بھی جنت میں جائے گا؟ تو فرمایا: ہاں!وہ جو اپنے گناہوں کو یاد کر کے
روئے۔(احیاء العلوم، جلد
4)پسندیدہ قطرہ: رسول اکرم صلی
اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم نے ارشاد فرمایا:اللہ پاک
کو اس قطرے سے بڑھ کر کوئی قطرہ پسند نہیں، جو اس کے خوف سے بہے یا خون کا وہ قطرہ جو اس کی راہ میں بہایا جائے۔(احیاء العلوم، جلد
4)آگ نہ چھوئے گی:حضرت عبد اللہ
بن عباس رضی اللہُ عنہما سے مروی ہے، سرکار مدینہ صلی اللہ علیہ
واٰلہٖ وسلم نے فرمایا:دو آنکھوں کو آگ نہ چھوئے گی، ایک وہ جو رات کے اندھیرے میں ربّ کریم کے خوف
سے روئے اور دوسری وہ جو راہِ خدا پاک میں پہرہ دینے کے لئے جاگے۔(شعب الایمان، )خوف خدا سے رونے والا:فرمانِ مصطفی:وہ جہنم میں داخل نہیں
ہوگا، جو اللہ پاک کے ڈر سے رویا ہو۔(شعب الایمان، )آنسونہ پونچھو:امیرالمؤمنین حضرت علی المرتضی رضی
اللہُ عنہ نے فرمایا:جب تم میں سے کسی کو رونا آئے تو وہ آنسوؤں کو
کپڑے سے صاف نہ کرے، بلکہ رخساروں پر بہہ
جانے دے کہ وہ اسی حالت میں ربِّ کریم کی بارگاہ میں حاضر ہوگا۔(شعب الایمان، )آگ نہ چھوئے گی:حضرت کعب الاخبار رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا : خوف خدا سے آنسو بہانا
مجھے اس سے بھی زیادہ محبوب ہے کہ میں اپنے وزن کے برابر سونا صدقہ کروں، اس لئے کہ جو اللہ پاک کے ڈر سے روئے، اس کے آنسوؤں کا ایک قطرہ بھی زمین پر گر جائے
تو آگ اس کو نہ چھوئے گی۔