ایمان کے تقاضوں
میں سے ایک تقاضا خوفِ خدا بھی ہے، یقیناً
فکرِ آخرت میں رہنا، عذابِ جہنم سے اشکبار
رہنا اور خوفِ خدا میں ڈوبے رہنا بہت بڑی نعمت ہے، آج دنیا کے لئے رونے والے تو ہیں، لیکن فکرِ آخرت و خوفِ خدا میں رونے کا جذبہ کم
ہے، غور کریں تو اس دنیا کی حیثیت ہے ہی
کیا، جو اس کے لئے آنسو بہائے جائیں، جبکہ خوفِ خدا میں رونے کے بہت سے فوائد
ہیں، جس کی برکتیں دنیا میں بھی ملیں گے
اور آخرت میں بھی نجات کا سبب بنیں گے۔یاد رکھئے! خوف خدا میں بہنے والے آنسو
نکلتے تو باہر کو ہیں، لیکن انسان کے اندر
کو صاف کر جاتے ہیں، یہ آنسو بہتے ظاہر پر ہیں، لیکن صفائی انسان کے باطن کی کرتے ہیں، خوف خدا میں رونے کے چند فضائل درج ذیل ہیں:آقا صلی
اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم نے فرمایا:قیامت کے دن سب
آنکھیں رونے والی ہوں گی، مگر تین آنکھیں
نہیں روئیں گی، ان میں سے ایک وہ ہوگی جو
خوف خدا سے روئی ہو گی۔(کنز العمال، کتاب المواعظ8/356، حدیث: 43350)خوف خدا میں رونے والے آنسو قلبی سکون فراہم کرتے ہیں، خوف خدا میں بہنے والے آنسو قبر کی تنگی اور
وحشت کو دور کرتے ہیں، خوف خدا میں بہنے
والے آنسو قبر کو گلِ گلزار بنا سکتے ہیں، خوف خدا میں بہنے والے آنسو کل ہونے والی ندامت سے بچا سکتے ہیں، خوف خدا
میں بہنے والے آنسو بظاہر بےکسی کا اظہار ہوتے ہیں، لیکن درحقیقت عزتوں اور عظمتوں کو پانے کا
ذریعہ بن سکتے ہیں، خوف خدا میں بہنے والے آنسو گناہوں کے بوجھ سے نجات دیتے ہیں، خوف خدا میں بہنے والے آنسو دل کی نرمی کا باعث بنتے ہیں، خوف خدا میں بہنے
والے آنسو قلبی سکون فراہم کرتے ہیں، خوف
خدا میں بہنے والے آنسو دل کی قساوت (سختی) کو دور کرتے
ہیں، خوف خدا میں بہنے والے آنسو پُل صراط پر آسانی کا باعث بن سکتے ہیں۔ان سب سے
خوف خدا میں رونے کی اہمیت معلوم ہوئی، اللہ پاک خوف خدا میں رونا ہمیں بھی نصیب کرے۔آمین