نورِ نظر ِمصطفی،   جناب سیّدہ، عابدہ، زاہدہ، حضرت فاطمۃ الزہرہ رضی اللہ عنہا کی سیرت سے جو ہمیں درس حاصل ہوتا ہے، ان میں سے چند پیشِ خدمت ہے۔

عبادت:

خاتونِ جنت، حضرت فاطمۃ الزہرہ رضی اللہ عنہا کی طبیعتِ عالیہ ہمہ وقت عبادتِ الہیہ کی طرف متوجہ رہتی تھی، اپنے گھریلو کام کاج کی انجام دہی کے ساتھ ساتھ اپنے آپ کو عبادتِ الٰہیہ میں مشغول رکھا کرتی تھیں۔(شانِ خاتون جنت، ص82,83)

گھر کے کام کاج:

گھر کے کام کاج کرنا سنتِ فاطمۃ الزہرا رضی اللہ عنہا ہے۔(ص38)

عشق رسول صلی اللہ علیہ وسلم:

خواتینِ جنت کی سردار سیّدہ فاطمۃ الزہرہ رضی اللہ عنہا کو حضور نبی رحمت صلی اللہ علیہ وسلم سے اور حضور صلی اللہ علیہ وسلم کو حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا سے بہت محبت تھی اور محبت کی علامت میں سے ایک یہ ہے کہ جس سے محبت ہو اس کی ہر اَدا اپنانے کی کوشش کی جاتی ہے، چنانچہ سیّدہ فاطمۃ الزہرا رضی اللہ عنہا نے خود کو ہر اعتبار سے سنتِ رسول کے سانچے میں ڈھال رکھا تھا۔

عادات و اطوار، سیرت وکردار، نشست و برخاست، چلنے کے انداز، گفتگو اور صداقتِ کلام میں آپ رضی اللہ عنہا سیرتِ مصطفی کا عکس اور نمونہ تھیں۔( شانِ خاتون جنت، ص114،113)

رسول اللہ کی جیتی جاگتی تصویر کو دیکھا

کیا نظارہ جن آنکھوں نے تفسیرِ نبوت کا

سخاوت:

کون نہیں جانتا کہ سیدہ فاطمہ زہرا رضی اللہ عنہا اس فقیدالمثال(بے مثال) عظمت کے مالک باپ کی لختِ جگر ہیں، جن کے قدموں میں دنیا بھر کے خزانے بچھے رہتے ہیں اور اسلام کے اس مایہ ناز فرزند کی اہلیہ تھیں، جن کی شمشیرِ جوہردار نے صفحہ ہستی پر انمٹ(نہ مٹنے والے) نقوش ثبت کرکے دنیا کو ورطہ حیرت(انتہائی حیرت) میں ڈال دیا تھا، لیکن اس کے باوجود دُخترِخیرُ الانام کی زندگی اس حالت میں گزری کہ کبھی پیٹ بھر کے دو وقت کا کھانا نہ کھایا، جو ملتا اس کو دوسروں پر نچھاور کر دیتیں اور خود فقر و فاقہ سے زندگی بسر کرتیں۔( ماخوذ از مکاشفۃ القلوب، باب فی فضل الفقر اء، ص18)

ہمسائیوں کے لئےدعا:

آپ رضی اللہ عنہا ہمسایوں کے لئے زیادہ دعا فرمایا کرتیں اور فرماتیں" پہلے ہمسایہ ہے، پھر گھر۔"( شان خاتون جنت، ص101)

پردہ و حیا:

نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:" کہ جب قیامت کا دن ہوگا تو ایک منادی ندا کرے گا اے اہلِ مجمع!اپنی نگاہیں جھکا لو کہ حضرت فاطمہ بنتِ محمد صلی اللہ علیہ وسلم و رضی اللہ عنہا پُل صراط سے گزرےیں، آپ کے پردہ دار رہنے کا ایک صلہ یہ دیا کہ روزِ محشر آپ رضی اللہ عنہا کی خاطر اہلِ مجمع کو نگاہوں کو جگانے کا حکم صادر کیا جائے گا۔"( الجامع الصغیر مع فیض القدیر، حرف ھمزہ، ج1، ص549 ، الحدیث822)

حاصلِ کلام یہ ہے کہ فاطمۃ الزہرہ رضی اللہ عنہا کی مبارک حیات ایک اسلامی بہن کے لئے مشعلِ راہ ہے کہ آپ رضی اللہ عنہا بے مثال شہزادی، با کمال زوجہ، پُر شفقت والدہ ہیں، آپ کے نقشِ قدم پر چل کر ایک اسلامی بہن اپنے ہر کردار کو بخوبی ادا کر سکتی ہے۔