سیّدہ فاطمہ کے چلنے کا انداز:

حضرت سیّدنا مسروق رحمۃ اللہ علیہ سے روایت ہے کہ حضرت سیدتنا عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا نے فرمایا:"ہم اللہ عزوجل کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی اَزواجِ مطہرات آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس جمع تھیں اور ہم میں سے کوئی ایک بھی غیرحاضر نہ تھی، اتنے میں حضرت سیدہ فاطمۃ الزہرا وہاں تشریف لائیں، آپ رضی اللہ عنہا کا چلنا حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے چلنے سے ذرہ بھر مختلف نہ تھا۔( المعجم الکبیر، ماروت عائشہ ام المومنین عن فاطمہ، ج 9، ص373)

پیاری پیاری اسلامی بہنو! دیکھا آپ نے حضرت سیدہ فاطمۃالزہراء رضی اللہ عنہا کو حضور صلی اللہ علیہ وسلم سے کیسی محبت تھی کہ آپ رضی اللہ عنہا کی ہر ہر اَدا سنتِ مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم کے سانچے میں ڈھلی ہوئی تھی، ابھی آپ نے ملاحظہ فرمایا کہ حضرت سیدہ فاطمہ الزہرا رضی اللہ عنہا کے چلنے کا انداز حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے چلنے کے انداز کی طرح تھا، ہم بھی اپنے اُوپر غور کر لیتی ہیں کہ ہم جب گھر سے نکلتی ہیں تو ہمارا کیا انداز ہوتا ہے؟جاذبِ نظر بننے کے لیے ہم کس کس طرح کے فیشن اپناتی ہیں؟ہمارے چلنے کا انداز کیا ہوتا ہے اور چلنے میں ہم کس کی نقل کرتی ہیں؟اِسلامی بہنوں کو گھر سے نکلتے وقت کن کن اِحتیاطوں کی ضرورت ہے۔

مکتبہ المدینہ کی مطبوعہ397 صفحات پر مشتمل کتاب "پردے کے بارے میں سوال جواب" صفحہ 268 تا 270پر امیرِ اہلسنت مولانا الیاس عطار قادری فرماتے ہیں:

عورت کا میک اپ کرنا کیسا؟

گھر کی چار دیواری میں صرف اپنے شوہر کی خاطر جائز طریقے پر میک اپ کر سکتی ہیں، بلا اجازتِ شرعی مثلاً محارم رشتے داروں کے یہاں جانے کے موقع پر گھر سے باہر نکلنے کے لئے لالی پاؤڈر اور خوشبو وغیرہ لگانا اور فیشن کے کپڑے پہن کر معا ذ اللہ غیر مردوں کے لئے جاذبِ نظر بننا جیسا کہ آج کل عام رواج ہے، یہ سخت ناجائز و گناہ ہے ، خوش قسمت ہیں وہ اِسلامی بہنیں جن کو دعوتِ اسلامی کا مدنی ماحول میسر آ گیا کہ دعوتِ اسلامی نے اُنہیں نمازیں پڑھنے کا ذہن دیا، حیا کا درس دیا، مدنی بُرقع پہنا یا، اِسی ماحول کی برکت سے انہیں تلاوتِ قرآن کا ذہن ملا، دُرودوسلام کی ترغیب ملی، گھر درس کی سعادت نصیب ہوئی، مٹی کے برتن میں کھانا کھانے کا ذہن ملا اور اس کے علاوہ اچھی اچھی نیتیں کرنے، اذان کا جواب دینے، توبہ کےنوافل ادا کرنے، سنت کے مطابق سونے، فضول سوالات سے بچنے، غصّہ کا علاج کرنے، آنکھ، کان، زبان کی حفاظت کرنے، باوُضو رہنے، جھوٹ، غیبت، چُغلی،حسد، تکبر، وعدہ خلافی، مذاق مسخری، طنز ، دل آزاری، نفاق سے بچنے کا ذہن اِسی مدنی ماحول سے ملا۔

یا اللہ عزوجل ہمیں سیّدہ فاطمۃ الزہرا رضی اللہ عنہا کے چلنے کے انداز کے صدقے چلتے وقت نگاہیں نیچی رکھنے کی توفیق عطا فرما۔آمین بجاہ النبی الامین صلی اللہ علیہ وسلم