شوہر کا احترام:

حضرت سیّدتنا فاطمہ رضی اللہ عنہا نے اپنے الفاظ کے ذریعے اظہار کیا مولا علی رضی اللہ عنہ سے کہ "آپ تو میری رضا بلکہ اس سے بھی بڑھ کر ہیں"، اس سے ہمیں یہ سیکھنے کو ملتا ہے کہ ہمارے دل میں اپنے" بچوں کے ابو" کا احترام ہونا چاہئے اور ان کی رضا کے لئے کوشش کرنی چاہئے۔

مسلمانوں کے لئے دعا:

ہمیں اپنے مسلمان بھائیوں اور بہنوں کے لئے زیادہ سے زیادہ دعا کرنی چاہئے کہ مسلمان کی دعا اُس کی غیر موجودگی میں بہت جلد قبول ہوتی ہے۔(شانِ خاتون جنت، ص91)

شوقِ تلاوت:

سیّدہ زہرا رضی اللہ عنہا کھانا پکانے کی حالت میں بھی قرآن پاک کی تلاوت کرتی تھیں، ہمیں بھی تلاوت کرتے رہنا چاہئے۔(شانِ خاتون جنت، ص 92)

پڑوسیوں کی خیرخواہی:

خاتونِ جنت رضی اللہ عنہا کی سیرت سے ایک مدنی پھول یہ بھی چننے کو ملا کہ آپ ہمسایوں کے لئے زیادہ دُعا فرماتیں۔(شانِ خاتون جنت، ص101)

صداقت:

سیّدہ کا ئنات رضی اللہ عنہا خود سچی اور سچے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی شہزادی ہیں، ہمیں بھی ان کی اس عادت کو اپنا کر اپنی دنیا و آخرت سنوار نی چاہئے۔(شانِ خاتون جنت، ص131)

والدِ محترم کا اِستقبال :

جب آقا کریم صلی اللہ علیہ وسلم اپنی شہزادی سیّدہ کائنات رضی اللہ عنہا کے پاس تشریف لے جاتے تو وہ ان کی تعظیم کے لئے کھڑی ہو جاتیں، ان کے ہاتھ مبارک کا بوسہ لیتیں اور اپنی جگہ پر بٹھاتیں، ہمیں بھی اپنے والدین کا ادب کرنا چاہئے۔

مخدومہ کائنات رضی اللہ عنہا کی سیرت سے ہمیں مزید بھی بہت سے مدنی پھول سیکھنے کو ملتے ہیں، جیسے

(1) نذر

(2) سخاوت

(3) ایثار

(4) کھانا کھلانا

(5) سادگی

(6) عاجزی وغیرھا

آپ رضی اللہ عنہا غربت پر صبر کرتیں، فاقے کرتیں اور پھر بھی ہر حال میں ربّ تعالیٰ کا شکر ادا کرتیں۔(شانِ خاتون جنت، ص148)

زُہد:

آپ رضی اللہ عنہا دنیا سے بے رغبت تھیں، جس کی وجہ سے آپ کا ایک لقب "زاہدہ"دنیا سے کنارہ کشی اختیار کرنے والی" بھی ہے۔

پردہ:

آپ رضی اللہ عنہا کا ایک بال بھی آسمان نے نہ دیکھا، آپ نے دنیا میں ہی نہیں بلکہ بعداَز وِصال بھی پردے کا اہتمام رکھا۔

وہ رِدا جس کی تطہیر اللہ دے

آسماں کی نظر بھی نہ جس پر پڑے

جس کا دامن نہ سہواً ہوا چُھو سکے

جس کا آنچل نہ دیکھا مہ و مہر نے

اس ردائے نزاہت پہ لاکھوں سلام

کسی نے کیا ہی پیارا شعر کہا ہے :

چُو زھراباش از مخلوق رُوپوش

کہ در آغوش شبیر بہ بینی

"یعنی فاطمہ کی طرح پرہیزگار، پردہ دار بنو تا کہ گود میں شبّیرِ نامدار اِمامِ حسین رضی اللہ عنہ جیسی اولاد دیکھو۔"

خاتونِ جنت اور امورِ خانہ داری:

سیّدتنا فاطمہ رضی اللہ عنہا کی سیرت کا مطالعہ کرنے سے یہ پتہ چلتا ہے کہ آپ خانہ داری کے امور میں کسی رشتے داریا ہمسائی کو مدد کے لئے نہ بلا تیں، نہ کام کی کثرت اور کسی قسم کی مشقت سے گھبرا تیں، چاہے خود فاقے سے ہوں جب تک شوہر اور بچوں کو نہ کھلا لیتیں، خود ایک لقمہ بھی منہ میں نہ ڈالتیں۔(شانِ خاتون جنت، ص273)

اللہ پاک ہمیں خاتونِ جنت رضی اللہ عنہا کی سیرت کے ان گوشوں پر عمل پیرا ہونے کی توفیق مرحمت فرمائے۔ آمین بجاہ النبی الامین صلی اللہ علیہ وسلم

خاتونِ جنت کی سیرت کو پڑھنے اور سمجھنے کےلئے مکتبہ المدینہ کی کتاب"شانِ خاتون جنت" کا مطالعہ فرمائیے ۔