سیدہ فاطمہ کا
مختصر تعارف:
حضرت سیّدتنا فاطمہ رضی اللہ عنہا
سرکارِ دوعالم کی سب سے چھوٹی، مگر سب سے
پیاری اور لاڈلی شہزادی ہیں، آپ کا
نام"فاطمہ" اور لقب" زہرا بتول، ام السادات، طیبہ، طاہرہ، سیدہ، عابدہ، ذاکیہ، محدثہ، خاتونِ جنت، دخترِمصطفی، بانوئے مرتضی، ام الحسنین وغیرہ ہیں، یہ عظیم
کنیتیں اور کثیر القابات آپ کی شخصیت کو ہی موزوں ہو سکتے ہیں۔
عبادت ہو تو ایسی:
امام حسن مجتبی رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے
اپنی والدہ ماجدہ کو دیکھا کہ رات کو مسجدِ بیت کے محراب میں نماز پڑھتی رہتیں، یہاں تک کہ نمازِ فجر کا وقت ہو جاتا، میں نے آپ رضی اللہ عنہا
کو مسلمان مردوں اور عورتوں کے لئے بہت زیادہ دعائیں کرتے سنا، آپ رضی اللہ عنہا اپنی ذات کے لئے کوئی دعا نہ
کرتیں، میں نے عرض کی، پیاری امّی جان! کیا وجہ ہے کہ آپ اپنے لیے کوئی دعا نہیں
کرتیں، فرمایا" پہلے پڑوس ہے پھر گھر
۔"
نصیحت آموز مدنی
پھول:
اس واقعہ میں ان اسلامی بہنوں کے لئے کئیں نصیحت آموز مدنی پھول
ہیں، جو نوافل تو درکنار فرائض سے بھی
غفلت برتتی ہیں، سرکارِ دو عالم کی پیاری شہزادی نے تو راتیں عبادتِ الہی میں گزاریں،
مگر ان کی راتیں غفلت میں گزرتی ہیں، کبھی گناہوں بھرے چینلز کے سامنے فلمیں ڈرامے
دیکھنے میں، کبھی مہندی کی تقریب میں بے
حیائی کرتے اور کبھی شادی کے موقع پر ڈھول پیٹتے، باجے بجاتے اور ڈانس کرتے گزرتی ہیں، بے حیائی
کو عار نہیں سمجھتی ہیں، نہ بے پردگی سے خار
کھاتی ہیں۔ حالانکہ بی بی فاطمہ کے پردے کا اس قدر ذہن تھا کہ جیتے جی ہی نہیں بلکہ سفرِ آخرت پر گامزن ہوتے وقت بھی اس کے بارے میں متفکر تھیں اور اس کی پابندی
کی تاکید فرمائی، چنانچہ
بی بی فاطمہ کے
جنازے کا پردہ:
مولا مشکل کشا حضرت علی رضی اللہ
عنہ فرماتے ہیں: حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا نے موت کے وقت وصیت فرمائی تھی کہ جب
دنیا سے رخصت ہوجاؤں تو رات میں دفن کرنا تاکہ کسی غیر مرد کی نظر میرے جنازے پر
نہ پڑے۔
اللہ اکبر پیاری اسلامی بہنو!یہاں
ہمارے لئے لمحہ فکریہ ہے کہ بی بی فاطمہ
کا اتنا بڑا مرتبہ ہونے کے باوجود، سرکارِ
دو عالم کی شہزادی ہونے کے باوجود ، شیرِخداکی
زوجہ ہونے کے باوجود، اور جنتی عورتوں کی
سردار ہونے کے باوجود بھی آپ نے اپنی زندگی میں بھی اور وفات کے وقت بھی پردے کا ایسا
اہتمام فرمایا کہ اپنے بعد آنے والی تمام
عورتوں کے لئے مثال قائم کر دی۔
ہے مرتبہ اس لئے کونین میں عصمت
کا عفت کا
شرف حاصل ہے ان کو دامنِ زہرا سے نسبت کا
جو جانا خلد میں ہوپائے زہرہ سے لپٹ جاؤ
جسے کہتے ہیں جنت مُلک ہے خاتونِ جنت کا
رسول کریم کے وصال کے چھ ماہ بعد تین رمضان المبارک، سن11 ہجری، منگل رات سیْدہ فاطمہ نے داعی اجل کو لبیک کہا۔اللہ عزوجل کی ان پر رحمت ہو اور ان
کے صدقے ہماری بے حساب مغفرت ہو ۔آمین(شان خاتون جنت)