اسلامی بہنوں میں نیکی کی دعوت عام کرنے میں صحابیات و صالحات کا کردار مشعلِ راہ ہے،  ان صحابیات کی زندگی ایک مثالی زندگی ہے، جو کہ دنیا و آخرت دونوں میں سرخرو ہونے کا باعث ہے، تبلیغِ اسلام اور خدمتِ دین کے معاملے میں ان کی زندگی سے چنداں انکار نہیں کیا جا سکتا، انہیں صالحات و نیک خواتین میں سے ایک خاتون خاتونِ جنت، حضرت فاطمۃالزہراء رضی اللہ عنہا ہیں جو کہ حضورِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی چھوٹی، مگر سب سے لاڈلی شہزادی ہیں، آپ کی حیاتِ مبارکہ قابلِ ذکر ہیں، آپ کی سیرت مبارکہ سے زندگی کے کئیں حالات کا درس ملتا ہے، مگر اسلامی بہنوں کے لئے خاص کر، وہ آپ رضی اللہ عنہا کی سیرت سے گھر کا کام کاج خود کرنا، حیاء و پردہ کرنا، دنیا سے بے رغبتی اور پڑوسیوں پر شفقت اور ذوقِ عبادت و نماز و تلاوت کا درس ملتا ہے، جو کہ باالتفصیل درج ذیل ہیں:

گھر کا کام کاج کرنا:

آپ رضی اللہ عنہا نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم جو کہ بااختیار ہیں، ان کی لاڈلی بیٹی ہونے کے باوجود اپنے گھر کا سارا کام خود کرتیں تھیں، کنویں سے پانی بھر کر پیٹھ پر مشک لاد کر لایا کرتیں، خود چکّی چلا کر آٹا بھی پیسا کرتیں اور یہ عورت کا فرض بھی ہے کہ شوہر کی گنجائش نہ ہونے پر گھریلو کام کاج خود کرلیا کریں۔(شان خاتون جنت، ص36)

حیاءو پردہ کرنا :

آپ بہت باحیاء اور با پردہ تھیں اور پردہ کو پسند کرتی تھیں، یہاں تک کہ آپ یہ بھی پسند نہ فرماتیں کہ آپ کے جنازہ مبارکہ پر بھی کسی غیر مرد کی نظر نہ پڑے۔(شان خاتون جنت، ص322)

دنیا سے بے رغبتی:

آپ رضی اللہ عنہانے دنیا سے بے رغبتی اختیار کی ہوئی تھی اور اکثر فاقے کرتیں اور خوب صدقہ فرماتیں، ایک مرتبہ آپ رضی اللہ عنہا کو حضرت علی رضی اللہ عنہ نے سونے کا ہار تحفہ دیا تو آپ نے اس کے بدلے غلام خریدا اور اس کو آزاد کر دیا۔(شان خاتون جنت، ص386)

پڑوسیوں پر شفقت:

آپ رضی اللہ عنہا پڑوسیوں پر نہایت ہی شفیق تھیں کہ آپ جب دعا فرماتیں تو پہلے پڑوسیوں کے لئے کرتیں اور فرماتیں کہ" پہلے پڑوس ہے، پھر گھر۔"(فیضان نماز، صفحہ 485)

شوقِ تلاوت:

آپ رضی اللہ عنہا کو بہت زیادہ تلاوت کا شوق تھا کہ آپ گھر کے کام کاج کرتے وقت بھی تلاوت فرماتی تھیں،یہاں تک کہ آپ کو ایک بار اپنے بچوں کو پنکھا جھلتے ہوئے تلاوت کرتے ہوئے سنا گیا۔

ذوقِ نماز:آپ کو اس قدرعبادت کا ذوق تھا کہ آپ رات بھر نماز میں مشغول رہتیں، یہاں تک کہ صبح طلوع ہو جاتی، کسی بیماری، تکلیف میں بھی نماز میں مشغول رہتیں۔(شان خاتون جنت، ص76)

آپ کی زندگی ایک کامل زندگی ہے کہ اس پر اگر چلا جائے تو دونوں جہانوں کی فلاح و کامیابی بھی ہے، اللہ پاک سے دعا ہے کہ ہمیں خاتونِ جنت کی حیاتِ مبارکہ پر عمل پیرا ہونے کی توفیق عطا فرمائے۔آمین