حضرت علامہ شیخ عبدالحق محدث دہلوی علیہ رحمۃ اللہ
القوی"مدارج النبوۃ" میں نقل فرماتے
ہیں:حضرت سیّدنا اِمام حسن رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں"میں نے اپنی والدہ
ماجدہ حضرت سیّدتنا فاطمہ رضی اللہ عنہا کو دیکھا کہ آپ (بسااوقات) گھر کی مسجد کے
محراب میں رات بھر نماز میں مشغول رہتیں، یہاں تک کہ صبح طلوع ہو جاتی۔"(مدارج النبوۃ( مترجم) قسم پنجم، درذ کر اولاد کرام، سیدہ فاطمۃ الزھراء، ج2 ، صفحہ نمبر623)
پیاری پیاری اسلامی بہنو! خاتونِ
جنت رضی اللہ عنہا کو کس قدر عبادت کا ذوق تھا کہ پوری پوری رات اللہ کی عبادت
میں گزار دیتی تھیں، لہذا آپ رضی اللہ
عنہا سے حقیقی الفت و محبت کا تقاضا یہ ہے کہ ہم نہ صرف فرائض بلکہ سنن و نوافل کی
ادائیگی کو بھی اپنا معمول بنائیں، نماز کو خوب شوق ومحبت سے پڑھیں۔
پیاری پیاری اسلامی بہنو! خاتونِ
جنت رضی اللہ عنہا خود سچی اور سچے نبی
صلی اللہ علیہ وسلم کے شہزادی ہیں، سچ کی
بہت برکات ہیں اور جھوٹ ایسی بُری چیز ہے
جو تمام اَدیان میں حرام ہے اور ہرمذہب والے اس کی برائی کرتے ہیں، لہذا ہمیں چاہئے کہ
سچ بولیں اور جھوٹ سے بچیں۔
اس کے علاوہ ہمیں آپ کی سیرت سے
سخاوت، ایثار، گھر کے کام کاج کرنا، شوہر کی اطاعت کرنا، سادگی،
حسنِ اخلاق، پڑوسیوں کے لئے دعائیں کرنا، باپردہ رہنا، خوفِ خدا، زہدو تقوی وغیرہ یہ سب درس سیکھنے کو ملتے ہیں، لہذا ہر
اسلامی بہن کو چاہئے کہ حضرت فاطمہ رضی
اللہ عنہا کی سیرت سے درس حاصل کر کے اپنی
زندگیوں کو سنتوں کو بجالاتے ہوئے گزاریں۔
اللہ عزوجل ہمیں حضرت فاطمہ رضی
اللہ عنہا کی سیرت کا مطالعہ کر کے اس پر عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے اور آپ کا فیضان
ہم پر جاری فرمائے۔ آمین بجاہ النبی الکریم صلی اللہ علیہ وسلم