خاتون جنت،سیدۃالنساء ، دختر مصطفےٰصلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم حضرت سیدتنا فاطمۃ الزہراء رضی اللہُ عنہا کی تمام حیات مبارکہ نیکی، اخلاص، زہد و تقویٰ، عبادت، ریاضت، ذکاوت و ذہانت، خوف خدا و عشق مصطفی صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم ، پردہ داری ، ایثار و مہربانی جیسی عادات خیر سے معمور تھی۔ آپ بہترین بیٹی، بہترین والدہ اور بہترین زوجہ رہیں۔ آپ کی زندگی مسلمان خواتین کیلئے نمونۂ حیات ہے۔

آیئے ہم مختصر طور پہ حضرت سیدتنا فاطمۃ الزہراء رضی اللہُ عنہا کی سیرت مبارکہ کا جائزہ لیتے ہیں اور آپ کی سیرت مبارکہ سے اپنی زندگی کیلئے درس حاصل کرتے ہیں۔

خاتون جنت کا ذوق عبادت:

ذوق نماز:

علامہ عبدالحق محدث دہلوی رحمۃُ اللہِ علیہ "مدارج النبوۃ" میں نقل فرماتے ہیں کہ سیدنا امام حسن مجتبیٰ رضی اللہُ عنہ فرماتے ہیں؛ میں نے اپنی والدہ کو دیکھا کہ آپ بسا اوقات گھر کی مسجد کی محراب میں رات بھر نماز میں مشغول رہتیں یہاں تک کہ صبح طلوع ہوجاتی۔

ذوق تلاوت:

حضرت سلمان فارسی رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ میں رسول اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کے حکم سے سیدہ فاطمۃ الزہراء رضی اللہ عنہا کی خدمت میں حاضر ہوا۔ میں نے دیکھا کہ حسنین کریمین رضی اللہ عنہما سو رہے ہیں اور آپ رضی اللہ عنہا انہیں پنکھا جھیل رہی ہیں اور ساتھ ساتھ زبان مبارکہ سے تلاوت قرآن کریم جاری ہے۔

پیاری اسلامی بہنوں! دیکھا آپ نے خاتون جنت رضی اللہ عنہا کو عبادت کا کس قدر شوق تھا۔ نماز کے شوق کا یہ عالم ہے کہ ساری ساری رات نماز میں گزار دیتیں اور تلاوت قرآن کا بھی شوق دیکھئے کہ کام بھی فرمارہی ہیں اور تلاوت کلام پاک بھی جاری ہے ۔ پیاری اسلامی بہنوں! ہم سیدتنا فاطمۃ رضی اللہ عنہا کی محبت کا دم بھرتی ہیں اور حقیقی محبت کا تقاضہ یہ ہے کہ جس سے محبت ہو اس کی پیروی بھی کی جائے ۔ تو آئیے نیت کرلیتی ہیں کہ فرض نمازوں کی پابندی تو کرینگے ہی ساتھ ہی نفل نمازوں کیلئے بھی کوشش کرینگے۔ اور گھریلو کام کاج کے دوران ذکراللہ کا ورد جاری رکھیں گے ۔اس طرح نیکیوں میں بھی اضافہ ہوگا۔

خاتون جنت کا عشق رسول صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم :

پیاری اسلامی بہنوں! حضرت سیدتنا فاطمۃ الزہراء رضی اللہُ عنہا اپنے والد محترم رسول اکرم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم سے بے پناہ محبت فرمایا کرتی تھیں۔ اور پیارے آقا صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی ذراسی تکلیف پہ بے چین ہوجایا کرتیں۔آئیے خاتون جنت، دختر مصطفیٰصلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم بانوئے مرتضی حضرت سیدتنا فاطمۃ الزہراء رضی الله عنہا کا عشق رسول پہ مشتمل ایک واقعہ ملاحظہ کرتی ہیں:

ایک روز ایک نابکار نے راہ میں نبی اکرم، نور مجسم، شاہ آدم و بنی آدم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کے سر مبارک پہ خاک ڈالدی۔ آپ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم اسی حالت میں گھرتشریف لائے ۔ آپ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی صاحبزادی سیدتنا فاطمہ رضی اللہُ عنہا نے دیکھا تو فورًا پانی لے کر دھونے لگیں اور روتی جاتی تھیں۔ نبی اکرم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم تسلی دیتے ہوئے فرمانے لگے : اے جان پدر! اللہتیرے باپ کو بچالےگا۔

پیاری اسلامی بہنوں دیکھا آپ نے سیدۃالنساء سیده فاطمہ رضی اللہ عنہا کا عشق رسول ۔ اللہ آپ رضی اللہ عنہا کے عشق رسول صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کے صدقے ہمیں بھی عشق رسول کی لازوال دولت عطا فرمائے۔آمین بجاہ النبی الامینﷺ

خاتون جنت رضی اللّٰه تعالیٰ عنہا کا پردہ

پیاری اسلامی بہنوں! ہمارے پیارے رب عزوجل نے ہماری عزت ، عصمت و عفت کی حفاظت کیلئے ہم پہ پردہ فرض فرمایا۔ آیئے جانتی ہیں کہ شہزادئ رسولﷺ و رضی اللّٰہ عنہا کا پردہ کیسا تھا۔ چنانچہ منقول ہے کہ : سیدہ فاطمۃ الزہراء رضی اللہ عنہا کو یہ تشویش لاحق تھی کہ عمر بھر تو خود کو غیر مردوں کی نظروں سے بچائے رکھا ہے اب کہیں بعدِوفات میری کفن پوش نعش ہی پر لوگوں کی نظر نہ پڑجاۓ! ایک موقع پہ حضرت سیدتنا اسماء بنت عمیس رضی اللہ عنہا نے کہا کہ میں نے حبشہ میں دیکھا ہے کہ جنازے پہ درخت کی شاخیں باندھ کر ایک ڈولی کی سی صورت بناکر اس پر پردہ ڈال دیتے ہیں . پھر انہوں نے کھجور کی شاخیں منگوا کر انہیں جوڑ کر اس پہ کپڑا تان کر سیدہ مخدومۂ کائنات حضرت فاطمۃ رضی اللہ عنہا کو دکھایا۔ آپ رضی اللہ عنہا بہت خوش ہوئیں اور لبوں پہ مسکراہٹ آگئی۔ بس یہی ایک تبسّم تھا جو آپ رضی اللہ عنہا نے پیارے آقاﷺ کے ظاہری وصال کے بعد فرمایا۔

جسکا آنچل نہ دیکھا مہ و مہر نے

اس ردائے نزاہت پہ لاکھوں سلام

اس بتول جگرپارۂ مصطفیﷺ

حَجَلَہ آراۓ عفت پہ لاکھوں سلام

پیاری اسلامی بہنوں! سیدہ خاتون جنت رضی الله عنہا پیارے آقاﷺ کے وصالِ ظاہری کے بعد غمگین رہا کرتی تھیں اور آپﷺ کے وصال ظاہری کے بعد آپ رضی الله عنہا کبھی نہ مسکرائیں۔ صرف ایکبار آپ مسکرائیں اور وہ بھی جب آپ کی یہ تشویش دور ہوگئی کہ آپ رضی الله عنہا کے مبارک جنازے کا بھی پردہ رہے گا سبحان اللہ

اللہ پاک ہم کنیزان خاتون جنت کو بھی تاحیات پردہ کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔آمین بجاہِ النّبی الامینﷺ

خاتون جنت اور امور خانہ داری

پیاری اسلامی بہنوں! دختر مصطفیٰ ،سیدةالنساء رضی اللہ عنہا کو عبادت و ریاضت کا ذوق و شوق تو ورثے میں ملا تھا۔ لیکن آپ رضی الله عنہا امور خانہ داری میں بھی طاق تھیں اور گھریلو کام کاج مثلاً چکی پیسنا، روٹی پکانا، جھاڑو دینا وغیرہ خود انجام دیا کرتی تھیں۔ آئیے خاتون جنت رضی الله عنہا کے گھر کے کام کاج کرنے کے بارے میں سیدنا علی المرتضیٰ کرم اللّٰہ تعالیٰ وجھہ الکریم کا قول مبارک پڑھتی ہیں:

حضرت سیدنا علی المرتضیٰ کرم اللّٰہ تعالیٰ وجھہ الکریم فرماتے ہیں کہ مخدومۂ کائنات سیدہ فاطمةالزہراء رضی اللہ عنہا میرے پاس اپنے ہاتھ سے چکّی پیستی تھیں جسکی وجہ سے ہاتھوں میں نشان پڑگئے تھے اور خود پانی کی مشک بھر کر لاتی تھیں جسکی وجہ سے مشک کی رسی کے نشان سینۂ مبارک پہ پڑ گئے تھے اور گھر میں جھاڑو وغیرہ دیا کرتی تھیں جسکی وجہ سے تمام کپڑے میلے ہوجایا کرتے تھے۔

پیاری اسلامی بہنوں! دیکھا آپ نے سیدہ خاتون جنت رضی الله عنہا جنتی عورتوں کی سردار ہیں، آقائے دوجہاںﷺ کی شہزادی ہیں اور گھر کے کام بھی فرماتی تھیں۔ حضرت علامہ عبدالمصطفی اعظمی رحمۃ اللہ علیہفرماتے ہیں: عورت کے فرائض میں یہ بھی ہے کہ اگر شوہر غریب ہو اور گھریلو کاموں کیلئے ملازمہ رکھنے کی طاقت نہ ہو تو گھر کے کام خود کیا کریں۔اس میں ہرگز ہرگز نہ عورت کیلئے کوئی ذلت ہے نہ شرم۔

اللہ عزوجل خاتون جنت رضی اللہ عنہا کی سیرت مبارکہ پہ ہم کنیزان خاتون جنت کو عمل پیرا ہونے کی توفیق عطا فرمائے۔اور ہماری زندگیوں کو سنتوں کے سانچے میں ڈھلنے کی توفیق عطا فرمائے۔آمین بجاہ النّبی الامینﷺ

صادقہ صالحہ صائمہ صابرہ

صاف دل نیک خو پارسا شاکرہ

عابدہ زاہدہ ساجدہ ذاکرہ

سیِّدہ زاہرہ طیِّبہ طاہرہ

جان احمد کی راحت پہ لاکھوں سلام