واہ کیا مرتبہ اے غوث ہے بالا تیرا
اونچے اونچے کے سروں سے قدم اعلیٰ تیرا
سیّدِ
کونین صلی اللہ علیہ وسلم
کی پیاری لاڈلی صاحبزادی اپنے گھر کے سارے کام خود کیا کرتی تھیں، یہاں تک کہ جھاڑو
اور چکّی بھی خود پیسا کرتی تھیں، اِس بنا
پر ہمارے پیرو مرشد شیخِ طریقت، امیر اہلسنت بانی دعوتِ اسلامی حضرت علامہ
مولانا محمد الیاس عطار قادری نے ہماری رہنمائی کرتے ہوئے گھریلو کام کاج کرنے کا درس دیا، کہ اپنا کام اپنے دائیں ہاتھ سے کرنا سُنت ہے، اسلامی بہنوں کو اس پیاری پیاری سنت پر عمل کرنا
چاہئے، اپنے گھر کے کام کاج خود کرنا اور بوقتِ نماز دیگر تمام مصروفیات ختم
کر دینا سنت ہے، گھر میں رہتے ہوئے اسلامی
بہنوں کا دست کاری کرنا اور کسبِ حلال کے
زرائع اپنا نا سنتِ امُّ المؤمنین و سنتِ صحابیات ہے۔
گھریلو
کام کاج کرنے والی اسلامی بہن کی گھرمیں
اہمیت ہوتی ہے، یوں اسے گھر میں مدنی
ماحول بنانے میں آسانی ہوتی ہے، آج کل ڈپریشن
اور ٹینشن کی شکایت عام ہے، اس سے بچنے کا
بہترین نسخہ مصروفیت ہے ۔
ابنِ زہرا کو مبارک ہو عروسِ قدرت
قادری پائیں تصدّق میرے دولہا تیرا