اللہ پاک نے اپنی مخلوق کی رہنمائی کے لئے
اپنے انبیاء اور رسولوں کو بھیجا جن کی مکمل تعداد وہی جانتا ہے اور سب سے آخر میں
ہمارے نبی محمد مصطفی، احمدمجتبیٰ صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلّم کو بھیجا۔
جو حضور پُر نور صَلَّی اللہ تَعَالیٰ
عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی نبوت کے بعد کسی اور کو نبوت ملنا ممکن جانے وہ ختمِ نبوت کا منکر، کافر
اور اسلام سے خارج ہے۔
آپ صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلّم اللہ کےآخری نبی ہیں،آپ صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ
واٰلہٖ وسلّم کے بعد کوئی نبی نہیں آئے گا۔
قال اللہ تعالیٰ: وَلٰکِنْ
رَّسُوْلَ اللہِ وَخَاتَمَ النَّبِیِّیْنَ
لیکن اللہ تعالیٰ کے رسول اور خاتم النبیین ہیں۔
(الاحزاب:پارہ 30،22)
وَقَالَ صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم: اَنَا خَاتَمُ النَّبِیِّیْن لَانَبِیَّ بَعْدِی۔
حضور اکرم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم نے فرمایا:میں آخری نبی
ہوں اور میرے بعد کوئی نبی نہیں۔
(جامع الترمذی ابواب الفتن باب ماجاء لاتقوم
الساعۃ الخ 2/45)(فتاویٰ رضویہ ج 11 کتاب النکاح)
رسول اﷲ صلی اللہ تعالی علیہ وسلم فرماتے ہیں: بیشک رسالت و
نبوت ختم ہوگئی اب میرے بعد نہ کوئی رسول نہ نبی صلی اللہ تعالی علیہ وسلم۔
(جامع الترمذی،ابواب الرؤیا، باب ذھبت النبوۃ الخ، 2/ 51)
رسول اللہ صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم نے فرمایا کہ میری اور دوسرے نبیوں کی مثال اس محل کی سی ہے جس کی تعمیر بہت
اچھی کی گئی اور اس میں ایک اینٹ کی جگہ چھوڑ دی گئی دیکھنے والے اس کے گرد چکر
لگاتے تھے اور اچھی تعمیر سے تعجب کرتے تھے سواء اس اینٹ کے تو میں نے ہی اس اینٹ کی جگہ پُر کردی مجھ پر
انبیاء ختم کردئیے گئے اور مجھ پر رسول ختم کردیئے گئے ایک روایت میں ہے کہ وہ
آخری اینٹ میں ہی ہوں اور نبیوں میں آخری نبی ہوں (مسلم و بخاری)
اب کسی نبی کی نبوت ممکن نہیں۔ حضرت عیسی علیہ السلام بے شک تشریف لائیں گےمگر وہ پہلے کے
نبی ہونگے، نہ کہ بعد کے،اور اب امتی کی حیثیت سے تشریف فرما ہونگے۔جیسے: آخری بیٹا وہ ہے جس کے بعد کوئی بیٹا پیدا نہ
ہو یہ ضروری نہیں کہ پچھلے سارے بیٹے مرچکے ہوں۔حضور کے آخری نبی ہونے کے معنی یہ
ہیں کہ آپ کے زمانہ میں اور آپ کے زمانہ کے بعد کوئی پیدا نہ ہوگا،اگر پہلے کے
کوئی نبی زندہ ہوں تو مضائقہ نہیں۔چار نبی اب تک زندہ ہیں: دو زمین پر حضرت خضر
اور حضرت الیاس اور دو آسمان پر حضرت ادریس اور حضرت عیسیٰ علیہم الصلوۃ
والسلام،ان کی زندگی حضور انور کے خاتم النبیین ہونے کے خلاف نہیں۔(مراٰۃ ج 6 ص 7)
اعلی حضرت کیا خوب فرماتے ہیں:
نہ رکھی گل کے جوشِ حسن نے گلشن میں جَا باقی
چٹکتا پھر کہاں غنچہ کوئی باغِ رسالت کا