وَ بَشِّرِ الَّذِیْنَ
اٰمَنُوْا وَ عَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ اَنَّ لَهُمْ جَنّٰتٍ تَجْرِیْ مِنْ تَحْتِهَا
الْاَنْهٰرُؕ-كُلَّمَا رُزِقُوْا مِنْهَا مِنْ ثَمَرَةٍ رِّزْقًاۙ-
تَرجَمۂ کنز الایمان: اور
خوشخبری دے انہیں جو ایمان لائے اور اچھے کام کیے کہ ان کے لیے باغ ہیں جن کے نیچے
نہریں رواں جب انہیں ان باغوں سے کوئی پھل کھانے کو دیا جائے گا۔(البقرہ ،25)
حدیث
:
حضرت ابو سعید
الخدری سے مروی ہے کہ حضورصلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا بلاشبہ جنتی اپنے اوپر بلند و بالا خانوں میں
رہنے والوں کو ایسے دیکھیں گے جیسے تم دور مشرق یا مغرب کے افق میں بہت نیچے کسی
چمکدار ستارے کو دیکھتے ہو یہ ان کے درمیان بلند یوں کی وجہ سے ہوگا۔ (مکاشفۃ
القلوب ص ۵۱۱)
جنت میں موتیوں
کے محلات ہوں گے یہ محل میں سرخ یاقوت کے ستر گھر ہوں گے یہ ہر
گھر میں سبز زمزد کے ستر مکا ن ہوں گے ہر مکان میں ایک تخت ہوگا، تخت پر قسم قسم کے ستر بچھونے ہوں گے ہر دستر خوان پر ستر قسم کی کھانے ہوں گے ہر
مکان میں ستر خادم ہوں گے اور مؤمن صبح ان
تمام دستر خوانوں پر بیٹھ کر کھائیں گے۔(مکاشفۃ القلوب صفحہ ۵۱۲)
جنتی جنت میں
ہمیشہ تندرست رہیں گے کبھی بیمار نہیں ہوں گے ، ہمیشہ زندہ رہیں گے کبھی موت نہیں ائے گی ہمیشہ جوان رہیں گے کبھی بڑھاپا
نہیں آئے گا اور انعام و اکرام میں رہیں
گے،(مکاشفة القلوب ۵۰۹)