جنتی
نہریں:
جنت میں دو
حصہ شہد، پانی اور شراب کی نہریں ہوں گی اور جنت الفردوس سے جنت کی چارنہریں جاری
ہوتی ہیں۔ ۱،سیھان، جیھان، فرات، ۴۔ نیل
نہرِ
حیات: جنت میں ایک نہر، نہر حیات
ہے اس نہر کا پانی جہنم سے نکلنے والوں پر ڈالاجائے گا تو وہ دوبارہ بیج کی طرح اگ
جائیں گے۔
جنت
کے چشمے : جنت کے مختلف چشمے
ہیں،(۱) سلسبیل ، جنت الفردوس والوں کو
تسنیم کا خالص اور نچلے درجے والوں کو عمدہ شراب میں پلایا جائے گا۔
شہد سے زیادہ میٹھی اور مکھن اور جنت الفردوس کی
عجوہ کھجورزہر پر شفایاب (فیضانِ رمضان )
درخت:
جنت کے درخت سبز سیاہی مائل ہوں گے تمام درختوں
کے تنے سونے کے ہوں گے، بعض کھجوروں کے تنے سبز زمرد اور اس کی ٹہنیاں سبز سونے کی
ہوں گی اس کی شاخوں سے اہل جنت کے لباس تیار کیے جائیں گے۔
جس نے ایک
نفل روزہ رکھا اس کے لیے جنت میں ایک درخت لگادیا جائے گا کہ جس کا پھل انار سے
چھوٹا سیب سے بڑا ہوگا۔ شہد سے زیادہ میٹھا اور خوش ذائقہ ہوگا اللہ عزوجل بروز قیامت روزہ دار کو اس جنت کا پھل کھلائے
گا۔
جنتی
محلات:
جنت کے
محلات 60 میل چوڑے اور خوبصورت موتی کو اندر سے تراش کر نہیں ہوں گے ان محلات
میں تمام برتن وغیرہ سونے، چاندی، ہیرے جواہرات کے ہوں گے امحلات میں سے ایک اینٹ
سبز موتی کی ایک اینٹ سرخ یاقوت کی اور ایک اینٹ سبز زمرد کی ہوگی۔ اور اس کے
سنگریزے لُولُو کے ہوں گے ان محلات میں ہر وقت اوتھ چلتی رہے گی جس سے ہر وقت محلات معطر رہیں گے۔ آپ
صلی اللہ
تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا،
جنت میں ایسی نعمتیں ہوں گی جس کو نہ کسی
آنکھ نے کبھی دیکھا ہوگا اور نہ ہی دل میں کبھی تصور کیا ہوگا۔
ہو پیر صفا نظر کرم سوئے گنا ہ گار
جنت میں پڑوسی ہمیں آقا کا بنادے
جنت
الفردوس کو اللہ
تعالیٰ نے خود تعمیر فرمایا ہے اور
اللہ عزوجل ہمیں جنت کا حقدار بنائے اور ہمیں جنت البقیع میں
مدفن اور آپ صلی
اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کا پڑوس نصیب فرمائے۔امین