۔جنت کن چىزوں سے بنى ہے؟
حضرت سىدنا ابوہرىرہ رضی اللہ
عنہ سے رواىت ہے کہ
ہم نے عرض کىا: ” یارسول اللہ صلى اللہ علیہ وآلہ وسلم! ہمىں جنت اور اس کى تعمىر
سے متعلق بتائىے؟“ تو آپ صلى اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرماىا:
”اس کى اىک اىنٹ سونے کى اور اىک چاندى کى ہے اور اس کا گارا مشک کا ہے اور اس کى
کنکرىاں موتى اور ىاقوت کى ہىں اور اس کى مٹى زعفران کى ہے۔“
(جنت کى دو چابىاں، ص
14 )
2۔جنت
کى نعمتىں:
حضرت سىدنا ابوہرىرہ رضى اللہ
عنہ سے فرماتے ہىں
کہ رسول کرىم صلى اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرماىا:”اللہ تعالىٰ نے ارشاد
فرماىا کہ مىں نے اپنے نىک بندوں کے لىے اىسى اىسى نعمتىں تىار کررکھى ہىں کہ جن
کو نہ تو کسى آنکھ نے دىکھا، نہ اس کى خوبىوں کو کسى کان نے سنا اور نہ ہى کسى انسان کے دل پر ان کى ماہىت کا خىال
گزرا۔“
(جنت کى دو
چابىاں، ص15)
3۔جنت
کتنى بڑى ہے؟
حضرت سىدنا عبادہ
بن صامت رضی اللہ عنہ رواىت کرتے ہىں کہ رحمت کونىن صلى اللہ علیہ
وآلہ وسلم نے فرماىا:”جنت
مىں سو منزلىں ہىں، اور ان مىں سے ہر دو
منزلوں کے درمىان اتنا فاصلہ ہے جتنا زمىن و آسمان کے درمىان ہے۔“
(جنت کى دو چابىاں، ص
15)
4۔جنت
کےدروازے:
حضرت سىدنا سہل بن سعد رضى اللہ
عنہ سے مروى ہے
کہ سرکار مدینہ صلى اللہ علیہ
وآلہ وسلم نے ارشاد فرماىا:”جنت
آٹھ دروازے ہیں۔“
( جنت کى دو چابىاں،
ص 16)
5۔جنت
کے خىمے:
حضرت سىدنا ابو موسىٰ رضى اللہ
عنہ سے مروى ہے
کہ رسول اکرم صلى اللہ علیہ
وآلہ وسلم نے فرماىا:”مومن
کے لىے جنت مىں کھکلى موتى کا اىک خىمہ ہوگا جس کى چوڑائى سات مىل ہے۔“
( جنت کى دو چابىاں،
ص 16)
6۔جنت
کے باغات:
جنتى لوگوں کو اىسے باغات عطا کئے جائىں گے جن کے نىچے ندىاں بہہ رہى ہوں گى جىسا کہ سورۂ کہف مىں
ہے۔
ترجمۂ کنزالاىمان:بے شک جو اىمان لائے اور نىک کام کىے ہم ان کے نىگ (اجر) ضائع نہىں کرتے
جن کے کام اچھے ہوں ان کے لىے بسنے کے باغ ہىں ان کے نىچے ندىاں بہىں۔
(پ ۱۵، الکہف:۳۰، ۳۱)
7۔اہل
جنت کا لباس:
جنتىوں کو سونے کے کنگن اور سبز کپڑے پہنائىں جائىں گے،
جىسا کہ قرآن کرىم مىں ارشاد ہوتاہے۔
ترجمہ کنزالاىمان:وہ اس مىں سونے کے کنگن پہنائىں جائىں گے
اور سبز کپڑے کرىب اور قناد ىز کے پہنىں گے۔
(پ ۱۵، الکہف: ۳۱)
8۔جنتىوں
کا کھانا :
جنتىوں کو کھانے کیلئے لذىذمىوہ جات اور گوشت دىا جائے گا
نىز ان کے کھانے کے ہر نوالے کا مزہ جداگانہ ہوگا۔
ترجمہ کنزالاىمان:اور مىوے جو پسند کرىں اور پرندوں کا گوشت
جو چاہىں۔
(پ۲۷، الواقعہ۲۰، ۲۱)
9۔جنتىوں
کا مشروب:
جنتىوں کو پىنے کے لىے اىسى پاکىزہ شراب دى جائے گى جس مىں
نشہ نہىں ہوگا، قرآن مجىد مىں ارشا دہوتا ہے۔
ترجمہ کنزالاىمان:”ان کے گرد لئے پھرىں گے ہمىشہ رہنے والے،
لڑکے کوزے اور آفتابے اور جام آنکھوں کے سامنے بہتى شراب کہ اس سے نہ انہىں درد سر
اور نہ ہى ہوش مىں فرق آئے۔“
(پ۲۷،سورۃ الواقعہ ۱۷، ۱۸، ۱۹)
10۔جنت
کا موسم:
جنت مىں دنىا کى مثل گرمى ىا سردى کى شدت کا سامنا نہىں
ہوگا، بلکہ اس مىں انتہائى خوشگوار اور معتدل موسم ہوگا ،قرآن حکىم مىں ہے۔
ترجمہ کنزالاىمان:نہ اس مىں دھوپ دىکھىں گے نہ ٹھٹھر (سخت سردى)۔
(پ29، سورۃالدھر:13)
(جنت کى دو چابىاں، ص
20)
11۔جنت
کے درخت :
حضرت سىدنا ابوہرہ رضى اللہ عنہ سے مروى ہے کہ رسول
اللہ صلى
اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشا دفرماىا:”جنت مىں ہر درخت کا تنا سونے کا ہے۔“
12۔جنت
مىں دىدارِ الٰہى عزوجل:
حضرت سىدنا ابن عمر رضى اللہ عنہما رواىت کرتے ہىں
کہ رسول کریم صلى اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرماىا کہ اللہ
تعالىٰ کے نزدىک
سب سے بڑے مرتبہ کا جنتى وہ شخص ہوگا جو صبح و شام دىدارِ الٰہى سے مشرف ہوگا اس
کے بعد آپ صلى اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ىہ آىتِ کریمہ تلاوت
فرمائى:
ترجمہ کنزالاىمان:”کچھ منہ اس دن تر و تازہ ہوں گے اپنے رب کو
دىکھتے۔“
(پ ۲۹، القىٰمۃ۲۲، ۲۳)