جنت کیسی ہے؟

Mon, 1 Jun , 2020
3 years ago

ارشاد  باری تعالیٰ ہے: ترجمہ:اور جو ایمان لائے او راچھے کام کیے وہ جنت والے ہیں انہیں ہمیشہ اس میں رہنا ہے۔

مندرجہ بالا آیات میں جنت کا ذکر ہے تو میں بیان کرنےکی سعی کرتا ہوں کہ جنت کیا ہے اور کیسی ہے؟

جنت کیا ہے اور کیسی ہے ؟ قرآن و حدیث کی روشنی میں:

جنت ایک مکان ہے کہ اللہ تعالیٰ نے ایمان والوں کے لیے بنایا ہے اس میں وہ نعمتیں مہیا کی ہیں جن کو نہ آنکھوں نے دیکھا ، نہ کانوں نے سنا، نہ کسی آدمی کے دل پر ان کا خطرہ گزرا ، جو کوئی مثال اس کی تعریف میں دی جائے سمجھانے کے لیے ہے، ورنہ دنیا کی اعلی سے اعلیٰ شے کو جنت کی کسی چیز کے ساتھ کچھ مناسبت نہیں، ایک روایت میں یو ں ہے کہ اگر حور اپنی ہتھیلی زمین آسمان کے درمیان نکالے تو اس کے حسن کی وجہ سے خلائق، فتنہ میں پڑ جائے اور اگر اپنا دوپٹہ ظاہر کرے تو اس اس کی خوبصورتی کے آگے ایسا ہوجائے جیسے آفتاب کے سامنے چراغ

جنت کی اتنی جگہ جس میں کوڑا رکھ سکیں دنیا مافیہا سے بہتر ہے، جنت کتنی وسیع ہے اس کو اللہ و رسول عزوجل و صلی اللہ علیہ وسلم ہی جانیں،

جنت کا اجمالی بیان :

کہ اس میں سو درجے ہیں ہر دو درجو ں میں وہ مسافت ہے جو آسمان و زمین کے درمیان ہے ، جنت میں ایک درخت ہے جس کے سایہ میں سو برس تک تیز گھوڑے پر سوار چلتا رہے اور ختم نہ ہو، اس میں قسم قسم کے جواہر کے محل ہیں، جنت کی دیواریں سونے اور چاندی کی اینٹوں اور مشک کے گارے سے بنی ہیں، جنت میں چار دریا ہیں ، ایک پانی کا ،دوسرا دودھ کا، تیسرا شہد کا،چوتھا شراب کا، پھر ان سے نہریں نکل کر ہر ایک کے مکان میں جاری ہیں ۔وہاں کی نہریں زمین کھود کر نہیں بہتیں، بلکہ زمین کے اوپررواں ہیں، وہاں کی شراب دنیا کی سی شراب نہیں بلکہ پاک ہے ، جنتیوں کو جنت میں ہر قسم کی لذیذ سے لذیذ کھانے ملیں گے جو چاہیں گے فورا ان کے سامنے موجود ہوگا

وہاں نجاست، گندگی، پاخانہ پیشاب ، تھوک، رینٹھ، کان کا میل، بدن کا میل ، اصلاً نہ ہوں گے اور ڈکاراور پسینے سے مشک کی خوشبو نکلے گی کم سے کم ہر شخص کے سرہانے دس ہزار خادم کھڑے ہوں گے، جنتیوں کے نہ لباس پرانے پڑیں گے ، نہ ان کی جوانی فنا ہوگی، ادنی جنتی کے لیے اسی(80) ہزار خادم اور بہتر(72) بیبیاں ہوں گی، جنتی باہم ملنا چاہیں گے تو ایک کا تخت دوسرے کے پاس چلا جائے گا، سب سے کم درجہ کا جو جنتی ہے اس کے باغات اور بیبیاں اور نعیم و خدام اور تخت ہزار برس کی مسافت تک ہوں گے اور ان میں اللہ عزوجل کے نزدیک سب میں معزز وہ ہے جو اللہ کے وجہِ کریم کے دیدار سے ہر صبح و شام مشرف ہوگا، جب جنتی جنت میں جائیں گے اللہ عزوجل ان سے فرمائے گا کچھ اور چاہتے ہوجو تم کودوں؟عرض کریں گے تو نے ہمارے مونھ روشن کیے جنت میں داخل کیا، جہنم سے نجات دی، اس وقت پردہ کہ مخلوق پر تھا اٹھ جائے گا تو دیدار الہی سے بڑھ کر انہیں کوئی چیز نہ ملے گی۔

یہ جو بیان کیا گیا ہے کہ جنت ایسی ایسی ہے جنت میں یہ یہ ہے اور بہت سی جیزیں ہیں یہ تو مختصر بیان کیا گیا ہے، لیکن یہ پڑھ کر معزز قارئین کا شوق بڑھا ہوگا کہ مجھے یہ جنت مل جائے لیکن معزز قارئین شروع میں ایک آیت ذکر کی گئی جس میں جنت والے کون ہیں یہ بھی بتایا گیا تو ہیں اس پر غور کرنا چاہیے، پہلا ایمان والا ہونا شرط بتایا گیا تو اس کے لیے کفریہ کلمات کے بارے میں سوال جوا ب اور بہار شریعت (پہلا حصہ) بہت مفید کتابیں ہیں۔جس سے ہمیں ضروریات دین کے بارے میں علم حاصل ہوگا۔

ہم سمجھ رہے ہوں گے کہ ہم مسلما ن ہیں ہمیں اگر ضروریات دین کا علم نہ ہو اور اس کا انکار کردیں تو ہم دائرہ اسلام سے خارج ہو جائیں گے ( نعوذ باللہ) اور ساتھ ہی ساتھ کلمہ کا ورد کرتے رہیں اور تجدید ایمان اور اگر نکاح ہوا ہے تو تجدید نکاح بھی کرتے رہیں پھر ایمان کے ساتھ نیک اعمال کے بارے میں بتایا گیا کہ جنت والے نیک عمل بھی کرتے ہیں، تو اس کے لیے "نجات دلانے والے اعمال "اور "جنت میں لے جانے والی اعمال" اور" جہنم میں لے جانے والے اعمال " نامی کتب کا مطالعہ فرمائیے اور پھر اس پر عمل کر یں اور ساتھ ساتھ مدنی انعامات کا معمول بنائیے ۔

اللہ تعالیٰ ہمارے پیرو مرشد کی کے صدقے ہمیں جنت نصیب کرے اور ان کے صدقے مجھے اور تمام قارئین اور تمام مسلمانوں کی مغفرت فرمائے اور جنت نصیب کرے امین۔