جنت کیسی ہے؟

Mon, 1 Jun , 2020
3 years ago

جس طرح اسکول ، گھر اور دفتر میں اچھی کارکردگی پر انعام سے نوازا جاتا ہے اسی طرح اللہ عزوجل نے بھی نیک اعمال کرنے پر انعام کے لیے ایک گھر تیار کیا ہے جسے جنت کہتے ہیں.

جنت کیا ہے؟:

جنت ایک بہت بڑا اچھا گھر ہے جس کو اللہ تعالٰی نے مسلمانوں کے لیے بنایا ہےَ(قانون شریعت ص ۶۲)

جنت کی چوڑائی :

جنت کی چوڑائی بہت زیادہ ہے۔اللہ کریم قرآن پاک میں فرماتا ہے:

سَابِقُوْۤا اِلٰى مَغْفِرَةٍ مِّنْ رَّبِّكُمْ وَ جَنَّةٍ عَرْضُهَا كَعَرْضِ السَّمَآءِ وَ الْاَرْضِۙ-

تَرجَمۂ کنز الایمان: بڑھ کر چلو اپنے رب کی بخشش اور اس جنت کی طرف جس کی چوڑائی جیسے آسمان اور زمین کا پھیلاؤ(پ ۲۷، الحدید ۲۱)

مولانانعیم الدی مراد آبادی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں جنت کی چوڑائی ایسی ہے کہ ساتوں آسمان اور ساتوں زمینوں کے ورق بنا کر باہم ملا دیئے جائیں تو جتنے وہ ہوں اتنی جنت کی چوڑائی ہے پھر طول (لمبائی) کی کیا انتہا(تفسیر خزائن العرفان)

جنت کی دیواریں اور زمین:

جنت کی دیوار سونے چاندی کی اینٹوں اور مشک کے گارے سے بنی ہے، زمین زعفران اور عنبر کی ہے، کنکریوں کی جگہ موتی اور جواہرات ہیں۔(قانون شریعت ص۶۲)

جنت کے درجے:

جنت کے سو درجے ہیں اور ان میں سے تین درجوں کی تعریف کی گئی ہے، ایک درجہ سونے کا، دوسرا درجہ چاندی کا تیسرا نور کا ہے۔(غنیۃ الطالبین )

جنت میں دن اور رات :

ابی قلابہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ ایک آدمی نے رسول مقبول صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کی خدمت میں عرض کی کہ اے اللہ کے رسول صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کیا بہشت میں رات بھی ہوگی؟آپ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا، کس چیز نے تم کو اس سوال پر برانگیختہ کیا ہے؟ اس نے عرض کی میں نے سنا ہے کہ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ ان کے واسطے صبح اور شام جنت میں رزق ہوگا، میں نے سمجھا کہ صبح و شام کے وقتوں کے درمیان رات ہے، رسول مقبول صلی اللہ تعالیٰ علیہ سلم نے فرمایا جنت میں رات نہیں ہے مگر وہ ایک روشنی اور نور ہے، اس سے صبح اور شام کا وقت معلوم ہوگا۔(غنیۃ الطالبین ص ۲۸۰)

جنت میں خوش آوازیں :

حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ آپ نے فرمایا ہے کہ ایک آدمی رسول مقبول صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کی کہ مجھے خوش آواز سے بہت رغبت ہے، کیا جنت میں بھی خوش آوازیں ہوں گی ، آپ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم نے جواب دیا کہ ہاں ہوں گی جس خدا ئے پاک کے قبضے میں میری جان ہےاس کی قسم ہے کہ اللہ تعالیٰ جنت کے درختوں کے پاس وحی بھیجے گا اور ان کو حکم کرے گا کہ میرے بندوں کو راگ اور گانا سناؤ، کیونکہ وہ دنیا میں میری عبادت اور میرے ذکر میں بہت مشغول رہے ہیں، پس اس وقت جنت کے درخت ایسی سیریلی آوازو ں سے پروددگار کی تسبیح اور تقدیس سے گیت گائیں گے جیسا کہ خلقت نے کبھی اس سے پہلے نہ سنا ہوگا۔(غنیۃ الطالبین)

جنت کابازار:

آپ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا جنت میں ایک بازارہے جہاں جنتی لوگ ہر جمعہ کو آئیں گے وہاں ایک شمالی ہوا چلے گی جو اس سے چہروں اور کپڑے کو بھردے گی جس سے ان جنتیوں کا حسن و جمال زیادہ ہوجائے گا پھر متقی لوگ اپنے اپنے گھروں کی طرف لوٹیں گے تو ان کے حسن و جمال بھی بڑھ چکے ہوں گے ، جنتیوں سے ان کے گھر والے کہیں گے ۔ اللہ پاک کی قسم تم تو ہمارے پیچھے حسن و جمال میں بہت بڑھ گے ، اور یہ جنتی لوگ اپنے والوں سے کہیں گے ، رب کی قسم ، تم لوگ بھی ہمارے پیچھے حسن و جمال میں بہت بڑھ گئے۔( مسلم ص ۱۱۶۴)