جنت:
جنت ایک مکان ہے جسے اللہ نے ایمان والوں کے لئے بنایا ہے اس میں وہ نعمتیں مہیا
کی ہیں جن کو نہ آنکھوں نے دیکھا نہ کانوں نے سنا نہ کسی آدمی کے دل پر ان کا خطرہ (خیال) گزرا جنت میں
اللہ اپنے پرہیز گار بندوں کو داخل فرمائے گا اور
انہیں اپنی بے شمار نعمتوں سے نوازے گا صرف یہی نہیں بلکہ اللہ ان کو اپنے دیدار کی دولت سے بھی مالا مال فرمائے گا .
حسنِ جنت:
جنت کو اللہ نے
بہت وسیع پیدا فرمایا ہے حتی کہ سب سے ادنیٰ جنّتی کو دنیا سے دس گنا زیادہ جگہ
جنت میں عطا کی جائے گی جنت کے دروازے اس حد تک وسیع و عریض ہوں گے کہ اگر تیزرفتار
گھوڑا اس دروازے کے ایک بازو سے دوسرے بازو تک جائے تو اس کو وہاں تک پہنچتے
پہنچتے ستر برس لگیں گے جنت میں ہر قسم کے جواہرات اور اس قدر شفاف ہوں گے ان کے
باہر کا حصہ اندر سے نظر آئے گا اور اندر کا حصہ باہر سے نظر آئے گاجنت کی دیوار
سونے چاندی کی اینٹوں اور مشک کی گارے سے بنی ہوگی جنت میں چار دریا ہوں گے (1)پانی
کا (2)دودھ کا(3) شہدکا(4) شراب طہور کا ۔پھر ان دریاؤں سے نہریں نکل کر جنتیوں کے
مکانات میں جارہی ہوں گی اور وہاں کی شراب دنیا کی شراب کی طرح بد بودار ،کڑوی اور
نشہ آور نہ ہوگی بلکہ وہ ان تمام چیزوں سے
پاک اور منزہ ہوگی
جنت میں جنتیوں کو قسم کی قسم کے لذیذ کھانے عطا کئے جائیں
گے اگر پرندہ دیکھ کر اس کو کھانے کا جی کرے گا تو بھنا ہوا پرندہ سامنے حاضر ہوگا
اگر پانی وغیرہ کی خواہش ہوگی تو کوزے ان کے ہاتھوں میں آجائیں گے اور ان کی خواہش
کے مطابق پانی ،دودھ، شراب ِطہور اورشہد ہوگا نہ ان کی خواہش سے ایک قطرہ کم ہوگا
نہ ہی ان کی خواہش سے ایک قطرہ زیادہ ہر شخص کو سو آدمیوں کی طاقت عطا کی جائے گی ۔
جنتیوں کے منہ میں جانے والے ہر نوالے کے ستر مزے ہوں گے
اور ہر مزہ دوسرے سے ممتاز ہو گا نہ ہی لباس پرانے ہوگے نہ ہی ان کی جوانی فنا ہوگی اور وہاں سب کے سب بے ریش ہوں گے نیز وہاں نیند بھی نہ آئے گی ، اور
اللہ انہیں اپنی رحمت و برکت کے بے شمار خزانے عطا فرمائے گا کہ جن کا ان کو خیال بھی
نہ تھا اللہ
نے جنت کو مختلف درجات میں تقسیم
فرمایا ہے ان درجات کی تعداد آٹھ ہے 1)دارالجلال 2)دارالقرار 3)دارالسلام 4)جنت
عدن 5)جنت مأوی 6)جنت خلد 7)جنت فردوس 8)جنت نعیم
جنت کا ثبوت قرآن سے:
1) قُلْ اِنْ كَانَتْ لَكُمُ
الدَّارُ الْاٰخِرَةُ عِنْدَ اللّٰهِ خَالِصَةً مِّنْ دُوْنِ النَّاسِ
فَتَمَنَّوُا الْمَوْتَ اِنْ كُنْتُمْ صٰدِقِیْنَ(۹۴)(سورۃ
البقرہ آیت 94)
ترجمہ کنزالایمان: تم فرماؤ اگر پچھلا گھر اللہ کے نزدیک خالص تمہارے لیے ہو نہ اوروں کے لیے تو
بھلا موت کی آرزو تو کرو اگر سچے ہو ۔
2) اِنَّ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا وَ
عَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ كَانَتْ لَهُمْ جَنّٰتُ الْفِرْدَوْسِ نُزُلًاۙ(۱۰۷)(سورۃ الکہف آیت107)
ترجمہ کنزالایمان:بیشک جو ایمان لائے اور اچھے کام کیے فردوس کے
باغ ان کی مہمانی ہے۔
3) وَعَدَ اللّٰهُ الْمُؤْمِنِیْنَ وَ الْمُؤْمِنٰتِ جَنّٰتٍ تَجْرِیْ مِنْ
تَحْتِهَا الْاَنْهٰرُ خٰلِدِیْنَ فِیْهَا وَ مَسٰكِنَ طَیِّبَةً فِیْ جَنّٰتِ
عَدْنٍؕ-وَ رِضْوَانٌ مِّنَ اللّٰهِ اَكْبَرُؕ-ذٰلِكَ هُوَ الْفَوْزُ
الْعَظِیْمُ۠(۷۲)۠(۷۲)( سورۃ التوبہ آیت 72)
ترجمہ کنزالایمان: اللہ نے
مسلمان مردوں اور مسلمان عورتوں کو باغوں کا وعدہ دیا ہے جن کے نیچے نہریں رواں ان
میں ہمیشہ رہیں گے اور پاکیزہ مکانوں کا بسنے کے باغوں میں اور اللہ کی رضا سب سے بڑی یہی ہے بڑی مراد پانی۔
جنت کا ثبوت احادیثِ طیبہ سے:
1)رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا :جنت میں سو درجات ہیں ہر دو درجات کے
درمیان اتنا فاصلہ ہے جتنا کہ آسمان وزمین کا (سنن ترمذی حدیث: 2539)
2) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا :بے شک جنت میں درخت (اتنا وسیع ہے کہ
اگر )اس کے سائے تلے اگر گھڑسوار گھوڑا دوڑائے تو اس کی وسعت سو سال میں بھی منقطع
نہ ہو (صحیح مسلم حدیث:2827)
جنت کے متعلق ذہن میں آنے والے سوالات:
سوال: داروغہ
جنت کون ہیں ؟
اللہ کے فرشتے حضرت
رضوان علیہ
السلام
سوال: کیا جنت کے ہر درجے کا الگ الگ دروازہ ہے؟
جی ہاں۔
سوال) کیا جنت کعبہ اور تربت (قبر انور )حضور صلی اللہ علیہ وسلم سے افضل ہے ؟
کعبہ معظمہ جنت سے اعلی ہے اور تربت اطہر حضور انور صلی اللہ علیہ وسلم کعبہ
بلکہ عرش سے بھی افضل ہے (حاشیہ بہار شریعت مکتبۃ المدینہ جلد ایک حصہ 1 صفحہ 153
کتاب العقائد)
دعوت اسلامی ،جنت کو پانے کا بہترین ذریعہ:
دور حاضر کے اس پرفتن دور میں جہاں قسم قسم کی برائیوں اور خرابیوں کا دور دورہ ہے لوگ جنت و جزائے احسن( اچھی
جزا) سے دور ہوتے چلے جارہے ہیں اس دور پر فتن میں اللہ نے لوگوں کو جنت کی طرف لے آنے کے اہم فریضے میں سے ایک
بہت بڑا حصہ امیراہلسنت کو بھی عطا فرمایا ہے جو کہ اپنا فریضہ عظیمہ اپنی مدنی
تحریک دعوت اسلامی کے ذریعے بہترین انداز میں ادا فرما رہے ہیں آپ عاشقان رسول کو
بارہ مدنی کام اور بالخصوص مدنی انعامات کے ذریعے راہ راست اور جنت کی طرف لے جا رہے ہیں اس لیے میٹھے
میٹھے اسلامی بھائیو! آپ دعوت اسلامی اور امیر اہلسنت کا دامن تھامیں اور اپنے لئے
جنت کی راہوں کو آسان بنائے ۔