سب سے پہلے حدیث کے جمع کرنے میں صحابہ کرام علیھم الرضوان نے جو مشقتیں اٹھائی ۔اس میعار پر جب ان کی زندگیاں دیکھی جاتی ہیں تو ہر مسلمان بے ساختہ یہ کہنے پر مجبور نظر آتا ہے کہ انکی تبلیغ و ہدایت محض اللہ عزوجل اور رسول صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی رضا کے لئے تھی اپنے نفس کو دخل دینے کے وہ بالکل روادار نہ تھے کسی کو حکم رسول سنانے میں نہ انہیں کوئی خوف محسوس ہوتا اور نہ کسی سے حدیث رسول سیکھنے میں کوئی عار محسوس ہوتی تھی ان معزز حضرات کے بعد یہ ذمہ داری تابعین اور تبع تابعین علیھم الرضوان نے بخوبی انجام دی اور انہی کے نقش قدم پر چلیں۔

دوسری طرف ایسی شخصیات کی بھی کمی نہ تھی جنہوں نے فقر و فاقہ کی زندگی بسر کی جانفشانیاں کیں، مصائب و آلام برداشت کئے لیکن اس انمول دولت کے حصول کے لئے ہر موقع پر خندہ پیشانی کا مظاہرہ کیا۔

امام ابو حاتم رازی:

آپ علل حدیث کے امام ہیں امام بخاری امام داؤد ، امام نسائی اور امام ابن ماجہ کے شیوخ سے ہیں ۔ طلب حدیث میں اس وقت سفر شروع کیا۔جب ابھی سبزہ کا آغاز نہیں ہوا تھا،مدتوں سفر میں رہتے اور جب گھر آتے تو پھر سفر شروع کر دیتے آپکے صاحبزادے بیان کرتے ہیں میرے والد فرماتے تھے سب سے پہلی مرتبہ علم حدیث کے حصول میں نکلا تو چند سال سفر میں رہا۔ پیدل تین ہزار میل چلا جب زیادہ مسافت ہوئی تو میں نے شمار کرنا چھوڑ دیا۔

امام ہیثم بن جمیل بغدادی:

آپ عظیم محدث ہیں علم حدیث کی طلب میں شب و روز سر گردان رہے مالی پریشانیوں سے بھی دو چار ہوئے ۔ افلس الھیشم بن جمیل فی طلب الحدیث مرتین علم حدیث کی طلب میں ھیثم بن جمیل دو مرتبہ افلاس کے شکار ہوئے سارا مال و متاع خرچ کر ڈالا۔

امام ربیعہ بن،ابی عبد الرحمٰن:

آپ عظیم محدث ہیں تابعی مدنی ہیں۔ اسی علم حدیث کی تلاش و جستجو میں ان کا حال یہ ہو گیا تھا کہ آخر میں گھر کی چھت کی کڑیاں تک بیچ ڈالیں اور اس حال سے بھی گزرنا پڑا کہ ”مزیلہ“ جہاں آبادی کی خس و خاشاک ڈالی جاتی ہے وہاں سے منقی یا کھجوروں کے ٹکرے چن کر بھی کھاتے۔

امام محمد بن اسمعیل بخاری :

عمر بن حفص بیان کرتے ہیں :بصرہ میں ہم امام بخاری کے ساتھ حدیث کی سماعت میں شریک تھے۔ چند دنوں کے بعد محسوس ہوا کہ بخاری کئی دن سے درس میں شریک نہیں ہوئے ، تلاش کرتے ہوئے انکی قیام گاہ پر پہنچے تو دیکھا کہ ایک حدیث کی تحقیق کیلئے باقاعدہ سفر کیا۔

اللہ عزوجل کی ان پر رحمت ہو اور انکے صدقے ہماری بے حساب مغفرت ہو۔

اٰمِیْن بِجَاہِ النّبیِّ الْاَمِیْن صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم