شہداء کے
فضائل کے بارے میں اللہ پاک قرآن پاک میں ارشاد فرماتا ہے :
وَ
لَا تَقُوْلُوْا لِمَنْ یُّقْتَلُ فِیْ سَبِیْلِ اللّٰهِ اَمْوَاتٌؕ-بَلْ
اَحْیَآءٌ وَّ لٰكِنْ لَّا تَشْعُرُوْنَ ترجَمۂ کنزُالایمان: اور جو خدا کی راہ میں
مارے جائیں انہیں مردہ نہ کہو بلکہ وہ زندہ ہیں ہاں تمہیں خبر نہیں ۔ (البقرہ : 154)
اس
آیت میں شہدا کو مردہ کہنے سے منع کیا گیا
ہے نہ زبان سے انہیں مردہ کہنے کی اجازت ہے اور نہ دل میں انہیں مر دہ سمجھنے کی اجازت ہے۔
احادیث میں اس کے فضائل بکثرت وارد ہیں، حدیث
شریف میں ہے کہ شہدا کی روحیں سبز پرندوں کے بدن میں جنت کی سیر کرتی اور وہاں کے
میوے اور نعمتیں کھاتی ہیں۔
۳۔ حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے
روایت نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد
فرمایا : اہل جنت میں سے ایک شخض کولایا
جائے گا تو اللہ تعالیٰ اس سے فرمائے گا، اے ابن آدم تو نے اپنی منزل و مقام کو
کیسا پایا ؟ وہ عرض کرے گا، اے میرے ر ب بہت اچھی منزل ہے، اللہ تعالیٰ فرمائے گا،
تو مانگ اور کوئی تمنا کر، وہ عرض کرے گا، میں تجھ سے اتنا سوال کرتا ہوں کہ تو
مجھے دنیا کی طرف لوٹا دے اور میں دس مرتبہ تیری راہ میں شہید کیا جاوں( وہ یہ
سوال اس لیے کرے گا) کہ اس نے شہادت کی
فضیلت ملاحظہ کر لی ہوگی۔(ّماخوذ، تفسیر صراط الجنان ، جلد۱،
ص ۲۴۸)
اللہ
پاک ہمیں اپنی راہ میں شہادت عطا فرمائے، اٰمِیْن بِجَاہِ النّبیِّ
الْاَمِیْن صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم