آپ رضی اللہ عنہ کا نام "حسین"،  کنیت ابو عبداللہ اور القاب سبطِ رسول اللہ اور ریجانۃ الرسول (یعنی رسول کے پھول) ہیں۔

کیا بات رضا اس چمنستانِ کرم کی

زہرا ہے کلی جس میں حسین اور حسن پھول

فضائلِ امام حسین رضی اللہ عنہ:

1۔ترمذی، جلد 5، صفحہ 429، حدیث380 میں ہے، مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"حسین رضی اللہ عنہ مجھ سے ہے اور میں حسین رضی اللہ عنہ سے ہوں، اللہ پاک اس سے محبت فرماتا ہے، جو حسین رضی اللہ عنہ سے محبت کرے۔"

2۔المستدرک، جلد 4، صفحہ 156، حدیث 383 میں ہے، مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"حسن و حسین رضی اللہ عنہم سے جس نے محبت کی اور جس نے ان سے دشمنی کی، اس نے مجھ سے دشمنی کی۔"

3۔بخاری شریف، جلد 2، صفحہ 547، حدیث 3753 میں ہے، فرمانِ مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وسلم::حسن و حسین رضی اللہ عنہم دنیا میں میرے دو پھول ہیں۔"

4۔ترمذی شریف، جلد 5، صفحہ 426، حدیث 3792 میں ہے، فرمانِ مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وسلم:" حسن و حسین رضی اللہ عنہم جنتی نوجوانوں کے سردار ہیں۔"

5۔امام حسین رضی اللہ عنہ اپنی ظاہری وصال فرما جانے کے بعد بھی اپنی قبر پر آنے والوں کو سلام کا جواب دیتے ہیں، چنانچہ روایت ہے، نورُ الابصار، صفحہ 149 سے اختصاراً پیشِ خدمت ہے:"حضرت سیدنا شیخ ابو الحسن علیہ رحمۃ اللہ الوالی سرِ انور کی زیارت کے لئے جب مشہد مبارک کے پاس حاضر ہوتے تو عرض کرتے"السلام علیکم" اور اس کا جواب سنتے "وعلیکم السلام یا اباالحسن"۔

دعا:اللہ پاک سے دعا ہے کہ اللہ پاک ہمیں حضرت امام حسین رضی اللہ عنہ کی سیرت پر عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے اور حضرت امام حسین رضی اللہ عنہ کے صدقے یہ دنیا سے کرونا وائرس کا خاتمہ ہوجائے۔آمین بجاہ النبی الامین صلی اللہ علیہ وسلم