حضور
ﷺ کی صدیق اکبر سے محبت از بنت محمد آصف،فیضان خدیجۃ الکبری پی آئی بی کالونی
کراچی
افضل البشر بعد الانبیا کل جہاں میں سب سے مقبول محبوب رب
اکبر کے محبوب حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ ہیں آپ کو حضرت صدیق اکبر سے اتنی
محبت تھی کہ آپ نے حضرت ابو بکر صدیق کو یار مزار بننے کی سعادت سے بھی نوازا۔ شاعر
کہتے ہیں کہ
محبتوں کا صلہ کون ایسے دیتا ہے سنہری جالیوں میں یار غار آپ سے ہے
آئیے چند احادیث مبارکہ پڑھ کر مزید فیوض و برکات حاصل کرتی
ہیں، چنانچہ
حضرت عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے،میں نے
حضور اقدس ﷺ کو امیر المومنین حضرت علی رضی اللہ عنہ کے ساتھ کھڑے دیکھا،اتنے میں
حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ حاضر ہوئے حضور پرنور ﷺ نے ان سے مصافحہ فرمایا
اور گلے لگایا اور ان کے دہن(یعنی منہ)پر بوسہ دیا مولا علی کرم اللہ پاک وجہہ
الکریم نے عرض کی کیا حضور ﷺ ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ کا منہ چومتے ہیں؟ فرمایا:
اے ابو الحسن! میرے ہاں ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ کا مرتبہ ایسا ہے جیسا کہ میرا
مرتبہ میرے رب کے حضور۔ (فتاویٰ رضویہ، 8/210 تا 212)
پیغام نبی یہ دیتے ہیں صدیق اکبر میرے ہیں جو حق پر ہیں وہ
کہتے ہیں صدیق اکبر میرے ہیں
صدیق اکبر کے گھر حضور کی روزانہ آمد: حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ اور حضور ﷺ کے مابین ایسی
گہری دوستی تھی کہ رسول اللہ ﷺ حضرت صدیق اکبر رضی اللہ عنہ کے گھر روزانہ تشریف
لاتے تھے، چنانچہ حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ کوئی دن ایسا نہ
گزرتا تھا جس کی صبح و شام رسول اللہ ﷺ ہمارے گھر تشریف نہ لاتے ہوں۔ (بخاری، 1/180،
حدیث: 476)
حضرت عبد اللہ بن عباس سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ اور حضور
ﷺ کے صحابہ ایک تالاب میں تشریف لے گئے حضور ﷺ نے ارشاد فرمایا:ہر شخص اپنے دوست کی
طرف تیرے سب نے ایسا ہی کیا یہاں تک کہ صرف رسول اللہ ﷺ اور حضرت ابو بکر صدیق رضی
اللہ عنہ باقی رہے رسول اللہ ﷺ صدیق اکبر کی طرف تیر کر تشریف لے گئے اور انہیں
گلے لگاکر فرمایا میں کسی کو خلیل بناتا تو ابو بکر کو بناتا لیکن وہ میرا یار ہے۔
(المعجم الکبیر، 11 /208)
بیاں ہو کس زباں سے مرتبہ صدیق اکبر کا ہے یار غار
محبوب خدا صدیق اکبر کا