حضور
ﷺ کی صدیق اکبر سے محبت از بنت طاہر احمد عطاری،فیض مدینہ نارتھ کراچی
آپ کا نام عبد اللہ ہے اور ابو بکر سے آپ مشہور ہیں تو یہ
آپ کی کنیت ہے اور صدیق و عتیق آپ رضی اللہ عنہ کا لقب ہے آپ کے والد کا نام عثمان
اور کنیت ابو قحافہ ہے اور آپ کی والدہ کا نام سلمہ ہے جن کی کنیت ابو الخیر رضی
اللہ عنہا ہے آپ رضی اللہ عنہ کا سلسلہ نسب ساتویں پشت میں مرہ بن کعب پر حضور پاک
ﷺ کے شجرہ نسب سے مل جاتا ہے آپ رضی اللہ عنہ واقعہ فیل کی تقریباً ڈھائی برس بعد
مکہ شریف میں پیدا ہوئے۔ (خلفائے راشدین، ص 43)
ایسے تو تمام صحابہ کرام ہی چمکتے دمکتے ستارے ہیں جن کی
شان و عظمت ایسی بے مثال ہے کہ کوئی بھی امتی ان کے مقام و مرتبے کو نہیں پہنچ
سکتا ، لیکن تمام صحابہ کرام میں صدیق اکبر رضی اللہ عنہ کا مقام سب سے نمایاں ہیں
آپ رضی اللہ عنہ انبیائے کرام کے بعد تمام لوگوں میں سب سے افضل و اعلیٰ ہیں۔ حدیث
شریف میں ہے کہ سرکار اقدس ﷺ نے فرمایا: سوائے نبی کے اور کوئی شخص ایسا نہیں کہ
جس پر آفتاب طلوع اور غروب ہوا ہو اور وہ صدیق اکبر سے افضل ہو۔ ایک اور مقام پر
ارشاد فرمایا: حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ لوگوں میں سب سے بہتر ہیں علاوہ اس
کے کہ وہ نبی نہیں۔ (کنز العمال، 3/248، حدیث: 2545، جزء: 11)
رسل اور انبیاء کے بعد جو افضل ہو عالم سے یہ عالم میں ہے
کس کا مرتبہ صدیق اکبر کا
حضور پاک ﷺ صدیق اکبر رضی اللہ عنہ سے بے حد محبت فرماتے
تھے کہ حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ فرماتے ہیں ایک دن صحابہ
کرام پیارے آقا ﷺ کی خدمت میں حاضر تھے تو آقا ﷺ نے فرمایا:سارا دن نہ بیٹھا کرو
بلکہ وقفے سے آیا کرو وقفے سے ملا کرو اس سے محبت بڑھتی ہے حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ
عنہ بھی صحابہ کرام کے ساتھ قریب بیٹھے سن رہے تھے راوی فرماتے ہیں ظہر سے پہلے
بات ہوئی ظہر میں حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ مسجد میں آئے نماز ادا کی اور
چلے گئے پھر عصر میں نماز پڑھی حضور ﷺ سے ملے بغیر چلے گئے پھر مغرب میں تشریف
لائے نماز ادا کی اور حضور پاک ﷺ سے ملے بغیر چلے گئے حضور پاک ﷺ نے پوچھا ابو بکر
صدیق نہیں آئے، پیارے آقا ﷺ نے یہی سوال ظہر کے بعد عصر اور مغرب کے بعد بھی کیا،
حضرت انس فرماتے ہیں: مغرب کے بعد میں ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ کے دروازے پر گیا
دستک دی کہا حضور پوچھتے ہیں کہ آج ابو بکر نہیں آئے؟ حضرت انس فرماتے ہیں صدیق
اکبر رضی اللہ عنہ دوڑ کے حضور کی خدمت میں حاضر ہوئے عرض کی حضور حکم فرمائیں
حضور پاک ﷺ نے فرمایا: آج آپ آئے نہیں نظر نہیں آئے عرض کی حضور آپ نے فرمایا کہ
وقفے سے ملو محبت بڑھتی ہے حضور ﷺ فرمانے لگے آپ سے تو نہ فرمایا تھا آپ نہ جایا
کریں یہی رہا کریں آپ ہوتے ہیں تو میرا دل لگا رہتا ہے۔
حضور پاک ﷺ صدیق اکبر رضی اللہ عنہ سے اتنی محبت کرتے تھے
کہ فرمایا:مسجد نبوی میں جس کا دروازہ کھلتا ہے بند کر دو مگر صدیق اکبر رضی اللہ
عنہ کا دروازہ بند نہ کرنا آج بھی مسجد نبوی شریف سے منسوب کوئی دروازہ بند کیا جا
سکتا ہے مگر باب ابی بکر بند نہیں ہوتا۔
آپ نے پڑھا ہوگا کہ اللہ پاک نے صدیق اکبر رضی اللہ عنہ کی
شان و عظمت کو قرآن کریم میں بیان فرمایا:اور امتیوں سے محبت فرمانے والے آقا مکی
مدنی مصطفی ﷺ کے کئی احادیث مبارکہ میں آپ کی شان اور آپ کی فضیلت کو بیان فرمایا:اور
کئی احادیث مبارکہ ایسی ہیں جن میں پیارے آقا ﷺ نے صدیق اکبر رضی اللہ عنہ سے اپنی
محبت کو ظاہر فرمایا ہے ایسی چند احادیث مبارکہ پیش خدمت ہیں:
حضور پاک ﷺ نے فرمایا:ابو بکر کی محبت اور شکر میری امت پر
واجب ہے۔ (تاریخ الخلفاء، 1 / 49)
حضور پاک ﷺ نے ایک موقع پر ارشاد فرمایا:مجھے کسی کے مال نے
اتنا فائدہ نہیں دیا جتنا ابو بکر صدیق کے مال نے فائدہ پہنچایا ہے یہ سن کر حضرت ابو
بکر صدیق رضی اللہ عنہ رونے لگے اور عرض کی یا رسول اللہ ﷺ آپ ہی تو میری جان اور
آپ ہی میرے مال کے مالک ہیں۔ (ابن ماجہ، 1 / 17، حدیث: 94)
میرے تو آپ ہی سب کچھ ہیں رحمت عالم میں جی رہا ہوں زمانے میں آپ ہی کے لئے
حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ کی بھی کیا بات ہے کہ حضور
پاک ﷺ نے آپ رضی اللہ عنہ سے اس قدر محبت کی کہ آپ رضی اللہ عنہ صرف اس جہاں میں
نہیں بلکہ دونوں جہاں میں پیارے آقا ﷺ کے سنگ رہے، حدیث مبارکہ میں ہے: تم حوض
کوثر پر بھی میرے ساتھ ہو اور غار ثور میں بھی میرے ساتھ ہوگے۔ (ترمذی،5 / 378 ، حدیث:
3690)
حضور پاک ﷺ نے فرمایا:جس شخص نے مجھ پر اپنی محبت اور مال
سب سے زیادہ احسان کیے ہیں وہ ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ ہیں اگر میں خدا کے سوا
کسی اور کو اپنا خلیل بناتا تو ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ کو بناتا لیکن اخوۃ
اسلام اب موجود ہے۔ (بخاری، 2/591،حدیث:3904)
صدیق اکبر رضی اللہ عنہ وہ مقدس ہستی ہیں جن سے ہمارے آقا ﷺ
نے اتنی محبت فرمائی کہ وہ اس مختصر مضمون میں نہیں سما سکتی آپ کی یہ شان ہے کہ
آپ یار غار بھی ہیں یار مزار بھی آپ پیارے آقا ﷺ کے ساتھ غزوات میں بھی شریک ہوئے
اور بھی بہت سے نسبتیں آپ رضی اللہ عنہ کو حاصل ہیں وہ شاعر کہتے ہیں کہ
بیاں ہوں کس زبان سے مرتبہ صدیق اکبر کا ہے یار
غار محبوب خدا صدیق اکبر کا
الہی رحم فرما خادم صدیق اکبر ہوں تیری رحمت کے صدقے واسطہ صدیق
اکبر کا
اللہ پاک ہمیں حضور پاک ﷺ کی سچی غلامی عطا فرمائے، سچا
عاشق صدیق اکبر رضی اللہ عنہ بنائے اور صدیق اکبر رضی اللہ عنہ کے نقش قدم پر چلنے
کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین بجاہ النبی الامین ﷺ