حضور اکرم ﷺ کو صدیق اکبر سے بے حد محبت تھی اور کیوں نہ ہو کہ صدیق اکبر رضی اللہ عنہ حضور اکرم ﷺ کے یار غار ہیں صدیق اکبر رضی اللہ عنہ نے حضور ﷺ کی خاطر اپنے وطن مال و دولت اپنے بیٹے اور بیٹی سب کو پیچھے چھوڑ دیا۔

اہل سنت والجماعت کا اس پر اتفاق ہے کہ انبیاء و مرسلین علیہم السلام کے بعد تمام انسانوں،جنوں اور فرشتوں سے افضل آپ یعنی صدیق اکبر رضی اللہ عنہ ہیں۔ (شان صدیق اکبر، ص 11)

حضور اکرم ﷺ صدیق اکبر رضی اللہ عنہ سے اتنی محبت فرماتے تھے کہ آپ نے خود صدیق اکبر رضی اللہ عنہ کو علم سکھایا یعنی تعلیم دی اور احکامات سکھائے چنانچہ نبی پاک ﷺ نے ارشاد فرمایا: مجھے خوابوں کی تعبیر بتانے کا حکم دیا گیا ہے اور یہ کہ میں یہ ابو بکر کو سکھاؤں۔ (تاریخ الخلفاء، ص 33)

عظیم تابعی بزرگ حضرت سعید بن جبیر رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں: حضور نبی کریم ﷺ کے پاس سورہ فجر کی آیت مبارکہ تلاوت کی گئی: یٰۤاَیَّتُهَا النَّفْسُ الْمُطْمَىٕنَّةُۗۖ(۲۷) ارْجِعِیْۤ اِلٰى رَبِّكِ رَاضِیَةً مَّرْضِیَّةًۚ(۲۸) فَادْخُلِیْ فِیْ عِبٰدِیْۙ(۲۹) وَ ادْخُلِیْ جَنَّتِیْ۠(۳۰) (پ 30، الفجر:27 تا 30)ترجمہ کنز الایمان:اے اطمینان والی جان اپنے رب کی طرف واپس ہو لو کہ تو اس سے راضی ہو اور وہ تجھ سے راضی پھر میرے خاص بندوں میں داخل ہو اور میری جنت میں آ۔ تو حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ نے کہا یہ کتنا اچھا ہے آپ ﷺ نے ارشاد فرمایا:تمہاری موت کے وقت فرشتہ ضرور یہی کہے گا۔ (تفسیر طبری،42 /581)

حضور ﷺ صدیق اکبر رضی اللہ عنہ سے اس قدر محبت کرتے تھے کہ آپ نے اپنی ظاہر حیات میں ہی صدیق اکبر رضی اللہ عنہ کے خلیفہ اولیٰ ہونے کی طرف اشارہ فرما دیا تھا، چنانچہ حضرت جبیر بن مطعم رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک عورت نبی کریم ﷺ کی بارگاہ میں حاضر ہوئی اور آپ سے کسی چیز کے بارے میں کلام کیا نبی کریم نے اس عورت کو کسی اور وقت لوٹنے کا حکم ارشاد فرمایا،اس عورت نے عرض کیا یا رسول اللہ اگر میں آؤں اور آپ کو نہ پاؤں تو؟(اس عورت کا ارشاد آپ کے ظاہری پردہ فرمانے کی طرف تھا)نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا:اگر تم مجھے نہ پاؤ تو صدیق اکبر رضی اللہ عنہ کے پاس آ جانا۔ (بخاری، 4/ 480 ، حدیث : 7220)

اس حدیث مبارکہ سے واضح ہے کہ حضور پاک ﷺ کا اشارہ آپ کے وصال ظاہری کے بعد صدیق اکبر رضی اللہ عنہ کی خلافت کی طرف تھا کیونکہ نبی کریم ﷺ نے ہی اپنی امت کے لئے صدیق اکبر رضی اللہ عنہ کو چنا۔

حضور کی صدیق اکبر سے محبت پر احادیث مبارکہ:

جسے دوزخ سے آزاد شخص کو دیکھنا ہو وہ ابو بکر کو دیکھ لے۔ (معجم اوسط، 6 / 456، حدیث 9384)

ابو بکر کی محبت اور ان کا شکر میری تمام امت پر واجب ہے۔ (شان صدیق اکبر، ص 9)

حضور پاک ﷺ نے ارشاد فرمایا:اے ابو الحسن! میرے نزدیک ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ کا وہی مقام ہے جو اللہ پاک کے ہاں میرا مقام ہے۔ (الریاض النضرۃ،1 / 185)

ارشاد فرمایا:مجھ پر جس کسی کا احسان تھا میں نے اس کا بدلہ چکا دیا ہے مگر ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ کے مجھ پر وہ احسانات ہیں جن کا بدلہ اللہ پاک روز قیامت انہیں عطا فرمائے گا۔ (ترمذی،5/374،حدیث:3681)

ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ پر کسی کو فضیلت مت دو کی وہ دنیا و آخرت میں تم سب(صحابہ)سے افضل ہے۔ (الریاض النضرۃ، 1/137)