حضور
ﷺ کی صدیق اکبر سے محبت از بنت قربان، جامعۃ المدینہ فاروق آباد شیخوپورہ
پیارے آقا ﷺ سے محبت ہمارے ایمان کا تقاضہ ہے اور ہر مومن
کو ہی نبی کریم ﷺ سے محبت ہوتی ہے مگر قربان جائیے ان مبارک ہستیوں کے جن سے خود
پیارے آقا ﷺ محبت فرمائیں ان میں عاشق اکبر حضرت صدیق اکبر کا نام سر فہرست ہے۔ جس
طرح صدیق اکبر رضی اللہ عنہ آپ ﷺ سے بے پناہ محبت فرماتے تھے اسی طرح رسول اللہ ﷺ
بھی آپ رضی اللہ عنہ سے محبت فرماتے۔آپ رضی اللہ عنہ محبوبِ حبیب خدا ہیں، جیسا کہ
حضرت عثمان رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ صحابہ کرام علیہم الرضوان نے عرض کیا: یا
رسول اللہ ﷺ لوگوں میں آپ کو سب سے بڑھ کر کون محبوب ہے؟ آپ ﷺ نے ارشاد فرمایا: عائشہ۔
انہوں نے عرض کیا:مردوں میں سے کون ہے؟فرمایا:عائشہ کے والد (یعنی حضرت صدیق اکبر
رضی اللہ عنہ)۔ ¹
جنت میں رفاقت کی دعا: پیارے آقا ﷺ صدیق اکبر سے اس قدر محبت فرماتے کہ آپ رضی اللہ عنہ کے لئے جنت
میں رفاقت کی دعا فرمائی۔ حضرت زبیر رضی اللہ عنہ سے روایت ہےکہ رحمت عالم ﷺ نے صدیق
اکبر رضی اللہ عنہ کے حق میں دعا کرتے ہوئے ارشاد فرمایا:اے اللہ!میں نے غار میں
صدیق کو اپنا رفیق بنایا تھا تو اسے جنت میں میرا رفیق بنا دے۔²
سب سے زیادہ نفع پہنچانے والے: دو عالم کے مالک ﷺ نے ارشاد فرمایا: جس شخص کی صحبت و مال
نے مجھے سب لوگوں سے زیادہ نفع پہنچایا وہ ابو بکر بن ابی قحافہ ہے اور اگر میں
دنیا میں کسی کو خلیل بناتا تو ابو بکر کو بناتا لیکن اسلامی اخوت قائم ہے۔³
حکیم الامت مفتی احمد یار خان رحمۃ اللہ علیہ اس حدیث پاک
کی شرح میں ارشاد فرماتے ہیں کہ خلیل یا تو خلّت سے بنا ہے بمعنی دلی دوست جس کی
محبت دل میں اتر جائے پیارے نبی ﷺ کا ایسا محبوب صرف اللہ ہی ہے یا بنا ہے خلّت سے
بمعنی حاجت یعنی وہ دوست جس پہ توکل کیا جائے ضرورت کے وقت اس سے مشکل کشائی، حاجت
روائی کروائی جائے اور آپ ﷺ کا کارساز و محبوب خدا کے سوا کوئی نہیں۔ ورنہ اصل
محبت حضور ﷺ کو صدیق اکبر رضی اللہ عنہ سے بہت تھی۔⁴
(1) بخاری،3/ 126،حدیث:4358
(2) فیضان صدیق اکبر، ص 591
(3) بخاری، 2/591،حدیث:3904
(4) مراۃ المناجیح، 8/342