مسلمانوں کے پہلے خلیفہ عاشق رسول،عاشق اکبر، امیر المؤمنین حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ بہت بلند ہستی ہیں، حضور ﷺ حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ سے بہت محبت فرماتے تھے حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ رسول پاک ﷺ کے سب سے پیارے دوست اور ساتھی تھے۔آپ کا شمار ان خوش نصیبوں میں ہوتا ہے جو سب سے پہلے آپ پر ایمان لائے۔ جانِ ایمان،نبیوں کے سلطان ﷺ نے فرمایا: ابو بکر سے محبت کرنا،ان کا شکریہ ادا کرنا میری ا مت پر واجب ہے۔

حضور ﷺ نے فرمایا کہ جسے دوزخ سے آزاد شخص کو دیکھنا ہو وہ ابو بکر کو دیکھ لے۔ (معجم اوسط، 6/456، حدیث: 9384)

حضور ﷺ نے فرمایا اے ابوالحسن(یعنی حضرت علی رضی اللہ عنہ کو مخاطب کرکے فرمایا:)میرے نزدیک ابو بکر کا وہی مقام ہے جو اللہ پاک کے ہاں میرا مقام ہے۔ (الریاض النضرۃ،1/185)

مجھ پر جس کسی کا احسان تھا میں نے اس کا بدلہ چکا دیا ہے،مگر ابو بکر کے مجھ پر وہ احسانات ہیں جن کا بدلہ اللہ پاک روز قیامت انہیں عطا فرمائے گا۔ (ترمذی،5/374، حدیث:3681) ابو بکر دنیاوآخرت میں میرا بھائی ہے، اللہ پاک اس پر رحم فرمائے اور اللہ کے رسول کی طرف سے بہتر جزا دے کہ اس نے اپنی جان و مال سے میری مدد کی ہے۔ (الریاض النضرۃ، 1/131)

ایک مرتبہ آپ ﷺ نے داہنے دست اقدس میں حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ کا ہاتھ لیا اور بائیں دست مبارک میں حضرت عمر رضی اللہ عنہ کا ہاتھ لیا اور فرمایا:ہم قیامت کے روز یو ہیں اٹھائے جائیں گے۔ (ترمذی،5/378،حدیث:3689)

حضور ﷺ ایک دن اپنی مرض وفات کے دنوں میں سر مبارک پر پٹی باندھ کر تشریف لائے اور منبر پر بیٹھ کر حمد و ثنا بیان کی،پھر فرمایا:لوگوں میں ابو بکر کے سوا کوئی ایسا نہیں ہے جس نے اپنی جان اور مال کے ذریعے مجھ پر بہت احسان کیے ہو،اگر میں لوگوں میں سے کسی کو اپنا خلیل بنا سکتا تو ابو بکر کو اپنا خلیل بناتا لیکن اسلام کی اخوت سب سے بہتر ہے،پھر آپ نے حکم دیتے ہوئے فرمایا:ابو بکر کے دروازے کے سوا اس مسجد کے تمام دروازے بند کر دو۔ (بخاری، 2/591،حدیث:3904)

جب رسول اللہ ﷺ حجۃ الوداع سے واپس تشریف لائے تو منبر پر چڑھے اور اللہ پاک کی حمد و ثنا بیان کرنے کے بعد فرمایا:لوگو!بے شک ابو بکر نے کبھی مجھے تکلیف نہیں دی پس تم ان کا مرتبہ پہچانو۔لوگو!میں ان سے راضی ہوں۔ (الخلفاء الراشدین، ص 42)

نبی کریم ﷺ اور حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ کے درمیان بہت گہری محبت تھی۔ ایسی محبت جو کہ اس دنیا سے پردہ فرما لینے کے بعد بھی برقرار رہی کہ آج بھی حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ پیارے آقا جان ﷺ کے پہلو میں مدفون ہیں۔ قربان جائیں حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ کی شان پر!

یقیناً منبع خوف خدا صدیق اکبر ہیں حقیقی عاشق خیرالوریٰ صدیق اکبر ہیں

جو یار غار محبوب خدا صدیق اکبر ہیں وہی یار مزار مصطفےٰ صدیق اکبر ہیں

حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ بعد انبیائے کرام علیہم السلام سب سے افضل بشر ہیں۔ آپ کی محبت اور عزت ہر مسلمان پر لازم ہے۔

اللہ پاک ہم سب کو خلیفہ اول حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ کی بے پناہ محبت نصیب فرمائے۔ آئیے مل کر دعا کرتے ہیں:

الٰہی رحم فرما!خادم صدیق اکبر ہوں تری رحمت کے صدقے،واسطہ صدیق اکبر کا