حضور
ﷺ کی صدیق اکبر سے محبت از بنت محمد عرفان،فیضان ام عطار گلبہار سیالکوٹ
حضور ﷺ اور صدیق اکبر رضی اللہ عنہ کے درمیان بے مثال محبت
اور عقیدت کا رشتہ تھا۔حضور ﷺ کو ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ سے بے پناہ محبت تھی۔حضرت
ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ حضور ﷺ کی اطاعت و فرمانبرداری میں ہمیشہ پیش پیش رہتے
تھے۔وہ نبی کریم ﷺ کے سچے عاشق اور وفادار ساتھی تھے۔حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ
عنہ حضور ﷺ کے یار غار تھے۔وہ حضور ﷺ کے ساتھ رہےاور آپ کی ہر بات کی تصدیق کی۔
حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ پہلے شخص جنہوں نے اسلام
قبول کیا اور نبی کریم ﷺ کی نبوت کی تصدیق کی۔ وہ نبی کریم ﷺ کے سب سے زیادہ قریب
ساتھیوں میں سے تھے اور ہجرت کے موقع پر بھی آپ کے ساتھ ہے۔ نبی کریم ﷺ نے صدیق
اکبر سے بے پناہ اپنی محبت کا اظہار فرمایا اور قریبی دوست قرار دیا۔
حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ نے نبی کریم ﷺ کی اطاعت کی
اور ان کے ہر حکم پر لبیک کہا۔ نبی کریم ﷺ کی وفات کے بعد پہلے خلیفہ حضرت ابو بکر
صدیق بنے اور مسلمانوں کی رہنمائی کی۔ ان کی زندگی نبی کریم ﷺ سے محبت اور اطاعت
کی بہترین مثال ہے۔ نبی کریم ﷺ نے حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ کو بے شمار
فضائل سے نوازا تھا۔
محبت کا اظہار:نبی کریم ﷺ نے حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ کو فرمایا اگر میں کسی کو خلیل
بناتا تو صدیق اکبر کو بناتا۔ (بخاری، 2/591،حدیث:3904)یہ کہہ کر اپنی محبت کا
اظہار فرمایا۔
فاروق اعظم رضی اللہ عنہ شان صدیق اکبر بیان کرتے ہوئے
فرماتے ہیں: حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ ہمارے سردار ہیں اور ہم سے زیادہ بہتر
ہیں اور رسول ﷺ کے نزدیک ہم میں سب سے زیادہ محبوب ہیں۔ (ترمذی،5/372، حدیث:3676)
حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ کا سب سے مشہور لقب صدیقہے۔جس
کا مطلب سچایا تصدیق کرنے والا۔ انہیں یہ لقب اس لئے دیا گیا ہے کہ انہوں نے سب سے
پہلے رسول ﷺ کے نبی اور رسول ہونے کی تصدیق کی تھی۔ان کا ایک اور لقب عتیق ہے جس
کا مطلب جہنم سے آزاد۔
آخر میں اللہ پاک سے دعا ہے کہ حضور جان عالم ﷺ کے تمام
صحابہ کرام سے سچی محبت کرنے کی توفیق عطا فرمائے اور ہمیں چاہیے کہ ہم اس محبت سے
سبق لیں اور ان کی سیرت کو اپنائیں۔ آمین