صحابہ وہ صحابہ
جن کی ہر دن عید ہوتی تھی خدا
کا قرب حاصل تھا نبی کی دید ہوتی تھی
صحابی
کی تعریف:
جن خوش نصیبوں نے ایمان کی حالت میں اللہ کریم کے پیارے نبی
ﷺ سے ملاقات کی ہو اور ایمان ہی پر ان کا انتقال ہوا، ان خوش نصیبوں کو صحابی کہتے ہیں۔ (نخبۃ الفکر، ص111)
صحابہ
سے جنت کا وعدہ:
اللہ پاک پارہ 27 سورۂ حدید آیت نمبر 10 میں فرماتا ہے:لَا یَسْتَوِیْ مِنْكُمْ مَّنْ اَنْفَقَ مِنْ قَبْلِ الْفَتْحِ وَ
قٰتَلَؕ-اُولٰٓىٕكَ اَعْظَمُ دَرَجَةً مِّنَ الَّذِیْنَ اَنْفَقُوْا مِنْۢ بَعْدُ
وَ قٰتَلُوْاؕ-وَ كُلًّا وَّعَدَ اللّٰهُ الْحُسْنٰىؕ-وَ اللّٰهُ بِمَا
تَعْمَلُوْنَ خَبِیْرٌ۠(۱۰)(پ27،الحدید:10) ترجمہ کنز الایمان:تم میں برابر نہیں وہ
جنہوں نے فتحِ مکہ سے قبل خرچ اور جہاد کیا وہ مرتبے میں ان سے بڑے ہیں جنہوں نے
بعد فتح کے خرچ اور جہاد کیا اور ان سب سے اللہ جنت کا وعدہ فرما چکا اور اللہ کو
تمہارے کاموں کی خبر ہے۔
صحابی
رسول کا مرتبہ:
صحابیِ رسول ہونا
اللہ پاک کی بہت بڑی نعمت ہے۔بڑے سے بڑا ولی صحابی کے مرتبے کو نہیں پہنچ سکتا۔ہر
صحابی عادل اور جنتی ہے۔کوئی شخص بھلے کتنی ہی عبادت کرے وہ کبھی بھی صحابی نہیں
بن سکتا ،کیونکہ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اجمعین نے حضورﷺ کی صحبت پائی،حضورﷺ سے علم و عمل حاصل کیے اورحضور
ﷺ کی تربیت پائی۔
صحابہ وہ صحابہ
جن کی ہر دن عید ہوتی تھی
خدا کا قرب حاصل تھا نبی کی دید ہوتی تھی
رسول
اکرمﷺ کی محبت:
نبیِ کریم ﷺ کو
اپنے تمام صحابہ سے بے حد محبت تھی۔نبیِ کریم ﷺ اپنے اصحاب کے گھر تشریف لے جاتے، ان کے مال ،جان، اولاد میں خیر و برکت کی
دعائیں فرماتے اوراپنے صحابہ کی دل جوئی
فرماتے ۔چنانچہ
رسولِ اکرم ﷺ نے
صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے بارے میں فرمایا:بہترین لوگ میرے زمانے کے ہیں (یعنی
صحابہ کرام ) پھر وہ لوگ جو ان کے قریب ہیں(یعنی تابعین)پھر جو ان کے قریب ہیں(یعنی تبع تابعین۔)(مسند
امام احمد،6/393،حدیث:18474)اور فرمایا:اس
مسلمان کو جہنم کی آگ نہیں چھوئے گی جس نے
مجھے دیکھا یا مجھے دیکھنے والے (یعنی صحابہ) کو دیکھا۔ (ترمذی،5/461، حدیث:3884)
نبیِ کریم ﷺ کو یار غار صدیقِ اکبر رضی اللہ عنہ سے بہت
محبت تھی، ان کی فضیلت میں امام ترمذی رحمۃ
اللہ علیہ حضرت ابنِ عمر رضی اللہ عنہما سے روایت کرتے ہیں کہ رسولِ
پاکﷺ نے حضرت ابو بکر رضی اللہ عنہ سے
فرمایا:تم حوضِ کوثر پر اور غار میں میرے ساتھی ہو۔(ترمذی،5/378،حدیث:3690)
ابنِ عساکر حضرت انس رضی اللہ عنہ سے مروی ہیں کہ رسول اللہ
ﷺ نے فرمایا:حضرت صدیقِ اکبر رضی اللہ عنہ کی محبت اور ان کا شکر میری تمام امت پر
واجب ہے ۔(تاریخ الخلفاء، ص44)
حضرت عمر رضی اللہ عنہ کی فضیلت میں فرمایا: میرے بعد کوئی
نبی ہوتا تو عمر ہوتا۔
(ترمذی،5/385، حدیث: 3706)
حضرت عثمانِ غنی رضی اللہ عنہ کے بارے میں فرمایا: ہر نبی
کا ایک رفیق ہوتا ہے اور جنت میں میرےرفیق عثمان ہیں۔ (ترمذی،
5/390،حدیث :3718)
حضرت علی رضی اللہ عنہ کی فضیلت کے بارے میں فرمایا: جس کا میں
مولاہوں علی بھی اس کے مولا ہیں۔
(تِرمِذی،5/398،حدیث:3733)
فرمایا:علی مجھ سے اور میں علی سے ہوں اور وہ ہر مومن کے
ولی ہیں۔(ترمذی ،5/498،حدیث:3732)
اسی طرح دیگر صحابہ کے فضائل بھی بیان فرمائے۔
ہمیں بھی تمام
صحابہ سے پیار ہے ان
شاءاللہ ان کے صدقے اپنا بیڑا پار ہے
اللہ پاک ہمیں ان نفوسِ قدسیہ کی سیرت کا مطالعہ کرنے اور
ان کی سیرت پر عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔اٰمین بجاہِ خاتمِ النبیینﷺ