حضور اکرم ﷺ اپنی رضاعی ماؤں سے بہت ہی محبت فرماتے تھے اور ان کا نہایت ادب واحترام فرماتے تھے۔حضور اکرم ﷺ کو 6 خوش نصیب خواتین نے دودھ پلایا ان تمام خواتین کو دولت ایمان اور صحابیات کا شرف حاصل ہوا۔حضور اکرم ﷺ کو سب سے پہلے حضرت ثویبہ رضی اللہ  عنہا (جو کہ ابو لہب کی لونڈی تھی)دودھ پلایا،حضور اکرم ﷺ ان سے بہت ہی محبت فرماتے تھے۔حضرت بی بی خدیجہ رضی اللہ عنہا سے جب حضور اکرم ﷺ نے نکاح کر لیا تو حضرت ثویبہ رضی اللہ عنہا حضور اکرم ﷺ کے پاس آ یا کرتی تھی،آپ ان کا احترام فرماتے تھے اور مدینہ منورہ سے حضرت ثویبہ رضی اللہ عنہا کے لئے تحائف وغیرہ بھیجا کرتے تھے۔ (الکامل فی التاریخ ،1/356)

حضرت حلیمہ سعدیہ رضی اللہ عنہا نے سب سے زیادہ عرصہ حضور اکرم ﷺ کو دودھ پلایا۔حضور اکرم ﷺ نے اپنے بچپن کے چار سال حضرت حلیمہ سعدیہ رضی اللہ عنہا کے گھر پر گزارے۔حضور اکرم ﷺ ان سے بہت محبت اور احترام فرماتے تھے۔جب حضرت حلیمہ سعدیہ رضی اللہ عنہا حضور اکرم ﷺ کی خدمت میں حاضر ہو تی تو آپ ان کا ادب و احترام فرماتے اور محبت سے پیش آتے۔چنانچہ

ایک مرتبہ غزوۂ حنین کے موقع پر جب حضرت حلیمہ سعدیہ رضی اللہ عنہا حضور اکرم ﷺ سے ملنے آئیں تو آپ نے ان کے لئے اپنی چادر بچھائی۔(الاستیعاب،4/324)ایک مرتبہ حضرت حلیمہ سعدیہ رضی اللہ عنہا حضور اکرم ﷺ کے پاس آئی اور قحط سالی کا بتایا تو حضور اکرم ﷺ کے کہنے پر حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا نے حضرت حلیمہ سعدیہ رضی اللہ عنہا کو 1 اونٹ اور 40 بکریاں دیں۔(الحدائق لابن الجوزی، 1/169)

بی بی ام ایمن حضور اکرم ﷺ کے والد ماجد کی کنیز اور حضور ﷺ کی رضاعی والدہ تھیں۔حضور ﷺ فرماتے ہیں:ام ایمن میری سگی ماں کے بعد میری ماں ہیں۔(مواہب لدنیہ،1/428ملخصاً)آپ نے حضور اکرم ﷺ کی تبلیغ سے ابتدا ہی اسلام قبول کر لیا تھا نیز آپ نے پہلے حبشہ پھر مدینہ ہجرت کی۔(اسدالغابہ، 7/325)

حضور اکرم ﷺ اپنی تینوں رضاعی ماؤں سے بہت محبت فرماتے اور ان کا نہایت ہی احترام فرماتے۔ان کے علاوہ تین کنواری لڑکیوں نے حضور اکرم ﷺ کو دودھ پلایا جو عاتقہ کہلاتی ہیں۔چنانچہ سرکار اعلیٰ حضرت رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں:تین نوجوان کنواری لڑکیوں نے وہ خدا بھائی صورت دیکھی جو شِ محبت سے اپنی پستانیں دہن اقد س میں رکھیں،تینوں کے دودھ اترآیا ، تینوں پاکیزہ بیبیوں کا نام عاتکہ تھا۔عاتکہ کے معنی زن شریفہ،رئیسہ،کریمہ،سراپا عطرآلود، تینوں قبیلہ بنی سلیم سے تھیں کہ سلامت سے مشتق اور اسلام سے ہم اشتقاق ہے۔(فتاویٰ رضویہ،30/295)

آپ نے پڑھا کہ حضور اکرم ﷺ اپنی رضاعی ماؤں سے اتنی زیادہ محبت فرماتے اور ادب و احترام فرمایا کرتے۔تو ہمیں بھی چاہیے کہ اپنے والدین سے محبت کرکے اور ان کا ادب و احترام کر کے حضور اکرم ﷺ کی سنت پر عمل کیں۔اللہ پاک سے دعا ہے کہ ہمیں اپنے والدین کا فرمانبردار بنائے اور حضور اکرم ﷺ کی سیرت پر عمل کرنے والی بنادے ۔اٰمین بجاہِ النبی الامین ﷺ