پانچ وقت کی نماز ہر مسلمان عاقل بالغ پر فرض ہے، یہ اسلام
کا اہم رکن ،ایمان کی علامت اور نبیِ کریم ﷺ کی آنکھوں کی ٹھنڈک ہے۔(معجم کبیر،20
/ 420،حدیث:1012)نماز کی ادائیگی میں رضائے الٰہی
کی نوید و خوشخبری اور اس کی غفلت پر عذابِ الٰہی کی وعید ہے۔خود بھی نماز کی پابندی کرنا اور دوسروں کو بھی اس کی ترغیب دلانا ہماری
اہم اسلامی ذمہ داری ہے۔انسان دن کو جاگتا،رات کو سوتا اور نمازِ فجر کے وقت بیدار
ہوتا ہےلیکن ایک تعداد نیند کی وجہ سے نمازِ فجر قضا کر بیٹھتی ہے۔نبیِ کریم ﷺ کو
معراج میں 3 تحفے عطا کیے گئے جو امت کے
لیے تھے جس میں ایک تحفہ نماز کا تھا یعنی نماز نبیِ کریم ﷺ کو معراج میں تحفے میں ملی
اور 5 نمازیں پڑھنا ہر مسلمان مرد و عورت پر فرض ہے اور اس کا ترک کرنے والا سخت گنہگار اور عذابِ
نار کا حق دار ہے۔
(1)حضور کی نماز سے محبت:اللہ کریم کے آخری نبی ﷺ کو نماز سے بہت محبت تھی،آپ نے نماز کو اپنی آنکھوں
کی ٹھنڈک فرمایا۔(معجم کبیر،20/420،حدیث:1012)
(2)جب نماز کا وقت ہوتا تو آقا کریم ﷺ حضرت بلال رضی اللہ
عنہ سے فرماتے:قُمْ یا بِلاَلُ فَاَرِحْنَا بِالصَّلَاۃِ اے بلال!اٹھو اور
ہمیں نماز سے راحت پہنچاؤ ۔(ابوداود،4/385،حدیث:4986)
(3)حضرت عبد اللہ بن شخیر رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں:ایک
مرتبہ میں اللہ کے آخری نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا تو آپ نماز پڑھ رہے تھے اور رونے کی وجہ سے آپ کے سینے سے
ایسی آواز نکل رہی تھی جیسی ہنڈیا کی آواز ہوتی ہے۔(ابوداود،1/342،حدیث:904)