حضور
کی خاتون جنت سے محبت از بنت محمد اشفاق بھٹی،فیضان ام عطار شفیع کا بھٹہ سیالکوٹ
جس طرح سرکار
دوعالم ﷺ وجہ تخلیق کائنات ہیں اور قدرت کی نگاہ میں آپ وہ عبد منیب ہیں جو بشریت
و نورانیت کے حسین امتزاج کے ساتھ ورفعنا لک ذکرک کے مقام پر فائز ہیں ایسے ہی
ممدوح کائنات کی نگاہ ناز میں جس ہستی کا مقام و مرتبہ ہے، جو تسکین ذات مصطفٰی ﷺ ہیں
وہ دختر مصطفیٰ، حضرت سیدہ طیبہ، طاہرہ،زاکیہ، راضیہ،مرضیہ، عابدہ، زاہدہ، ام
الحسنین سیدہ کائنات خاتون جنت فاطمۃ الزہرا رضی اللہ عنہا ہیں۔
روایات میں
آتا ہے کہ ایک مرتبہ رسول اللہ ﷺ نے حضرت علی رضی اللہ عنہ اور حضرت فاطمہ رضی
اللہ عنہا کو ایک فرش پر بٹھا کر انکی دل جوئی فرمائی تو حضرت علی المرتضیٰ رضی
اللہ عنہ نے عرض کی: یا رسول اللہ ﷺ! آپکو وہ مجھ سے زیادہ پیاری ہیں یا میں؟ حضور
نے فرمایا: وہ مجھے تم سے زیادہ اور تم اس سے زیادہ پیارے ہو۔ (مسند حمیدی، 1/22،
حدیث: 38)
حضرت عائشہ
صدیقہ رضی اللہ عنہا کی خدمت میں عرض کی گئی: حضور اقدس ﷺ کو کون زیادہ محبوب تھا؟
فرمایا: فاطمہ۔ پھر عرض کی گئی: مردوں میں سے؟ فرمایا: ان کے شوہر جہاں تک مجھے
معلوم ہے وہ بہت روزے رکھنے والے ہیں۔ (ترمذی، 5/468، حدیث: 3900)
اللہ کے محبوب
ﷺ کا ارشاد ہے: فاطمہ تمام اہل جنت یا مومنین کی عورتوں کی سردار ہے۔ مزید فرمایا:
فاطمہ میرے بدن کا ایک ٹکڑا ہے جس نے فاطمہ کو ناراض کیا اس نے مجھے ناراض کیا۔ (مسلم،
ص 1021، حدیث: 6307)
ام المومنین
عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ حضور ﷺ حضرت فاطمہ کے پاس تشریف لے جاتے
تو آپ رضی اللہ عنہا حضور ﷺ کی تعظیم کے لیے قیام فرماتیں آپ کے مبارک ہاتھوں کو
تھام کر بوسہ دیتیں اور اپنی جگہ بٹھاتیں۔ (ابو داود، 4/454، حدیث: 5217)
اللہ پاک سے
دعا ہے کہ ہمیں بھی بی بی فاطمہ رضی اللہ عنہا کے ساتھ جنت الفردوس میں داخلہ عطا
فرمائے۔ آمین