حضور
کی خاتون جنت سے محبت از بنت عارف، جامعۃ المدینہ تلواڑہ مغلاں سیالکوٹ
حضور ﷺ خاتون
جنت حضرت فاطمہ الزہرہ رضی اللہ عنہا سے بے انتہا محبت کرتے تھے جن کا ذکر احادیث
پاک میں بھی موجود ہے، چنانچہ حضور ﷺ نے ارشاد فرمایا: فاطمہ میرے جگر کا ٹکڑا ہے
جس نے اسے ناراض کیا اس نے مجھے ناراض کیا۔ (مسلم، ص 1021، حدیث: 6307)
حضرت عائشہ
صدیقہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ حضور نبی اکرم ﷺ کی تمام ازواج جمع تھیں اور
کوئی بھی غیر حاضر نہیں تھی اتنے میں حضرت فاطمۃ الزہرا آئیں جن کی چال حضور ﷺ کے
چلنے کے مشابہ تھی آپ نے فرمایا مرحباً (خوش آمدید) میری بیٹی پھر انہیں اپنی
دائیں یابائیں جانب بٹھا لیا پھر آپ نے ان سے چپکے سے کوئی بات کہی تو حضرت فاطمہ
رضی اللہ عنہ رونے لگی پھر آپ نے چپکے سے کوئی بات کہی تو وہ ہنسنے لگی حضرت عائشہ
صدیقہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ میں نے پوچھا آپ کس وجہ سے روئیں انہوں نے
کہا: میں حضور ﷺ کا راز افشاں نہیں کروں گی حضرت عائشہ صدیقہ نے کہا میں نے آج کی
طرح کوئی خوشی غم سے اتنی قریب نہیں دیکھی میں نے کہا رسول اللہ ﷺ نے ہمارے بغیر
آپ کے ساتھ کوئی خاص بات کی ہے پھر بھی آپ رو رہی ہیں اور میں نے حضرت فاطمہ سے
پوچھا حضور ﷺ نے کیا فرمایا تھا تو انہوں نے کہا: میرے بابا جان نے پہلی سرگوشی
میں اپنی وفات ظاہری وفات کی خبر دی تو رونے لگی اور دوسری بار سرگوشی میں یہ خبر
دی کہ آپ کے اہل میں سے سب سے پہلے میں آپ سے ملوں گی، تو میں ہنسنے لگی۔ (شان
خاتون جنت، ص 32)
اس
بتول جگر پارہ مصطفی حجلہ
آرائے عفت پہ لاکھوں سلام
جس
کا آنچل نہ دیکھا مہ و مہر نے اس
ردائے نزاہت پہ لاکھوں سلام
سیدہ
زاہرہ طیبہ طاہرہ جان
احمد کی راحت پہ لاکھوں سلام
حضور ﷺ نے
فرمایا: قیامت کے دن ایک آواز دینے والا پردے کے پیچھے سے آواز دے گا: اے اہل محشر
اپنی نگاہیں جھکا لو تاکہ فاطمہ بنت محمد گزر جائیں۔ (جامع صغیر، ص 57، حدیث: 822)
حضرت علی رضی
اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: قیامت کے دن مجھے براق پر اور
فاطمہ رضی اللہ عنہا کو میری سواری عضباء پر بٹھایا جائے گا۔ (تاریخ دمشق الکبیر 10/353)
حضرت مسور بن
مخر مہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا: بےشک فاطمہ میری ٹہنی
ہے جس چیز سے اسے خوشی ہوتی ہے اس چیز سے مجھے بھی خوشی ہوتی ہے جس چیز سے اسے
تکلیف پہنچتی ہے اس چیز سے مجھے بھی تکلیف پہنچتی ہے۔
حضرت علی رضی
اللہ عنہ نے بارگاہ رسول ﷺ میں عرض کیا: یا رسول اللہ ﷺ آپ کو میرے اور حضرت فاطمہ
میں کون زیادہ محبوب ہے؟ آپ ﷺ نے فرمایا: مجھے فاطمہ تم سے زیادہ پیاری ہے اور تم
میرے نزدیک اس سے زیادہ عزیز ہو۔ (مسند حمیدی، 1/22، حدیث: 38)