حضور
کی خاتون جنت سے محبت از بنت شہزاد احمد، جامعۃ المدینہ دھوراجی کراچی
حضرت خاتون
جنت بی بی فاطمہ رضی اللہ عنہا حضور ﷺ کی سب سے چھوٹی مگر سب سے زیادہ لاڈلی
شہزادی تھی۔ آپ رضی اللہ عنہا کا نام فاطمہ اور لقب زہراء اور بتول ہیں۔
جان
رحمت سرور دو عالم ﷺ کی محبت: نانائے حسنین پیارے آقا ﷺ حضرت فاطمہ
رضی اللہ عنہا سے بے حد محبت فرماتے تھے جیساکہ حدیث مبارکہ میں ہے: جب آپ تشریف
لاتیں تو حضور ﷺ آپ کا مرحبا بابنتی یعنی خوش آمدید میری بیٹی! کہہ کر استقبال
فرماتے اور اپنے ساتھ بٹھاتے۔ (بخاری، 2/507، حدیث: 3623)
اسی طرح ایک
اور حدیث مبارکہ میں ہے: حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے: نبی کریم ﷺ
جب سفر کا ارادہ فرماتے تو سب سے آخر میں حضرت فاطمۃ الزہراء رضی اللہ عنہا سے
ملاقات فرماتے اور جب سفر سے واپس تشریف لاتے تو سب سے پہلے آپ رضی اللہ عنہا سے
ملاقات فرماتے۔ (مستدرك للحاكم، 4/141، حدیث: 4792)
پیارے آقا ﷺ حضرت
فاطمہ رضی اللہ عنہا سے کس قدر محبت فرماتے تھے اس کا اندازہ آپ ﷺ کے فرامین سے
بھی لگایا جاسکتا ہے۔ جیساکہ
اللہ کےمحبوب ﷺ
نے ارشاد فرمایا: فاطمہ میر اٹکڑا ہے جس نے انہیں ناراض کیا اس نے مجھے ناراض کیا
اور ایک روایت میں ہے کہ جو چیز انہیں پریشان کرے وہ مجھے پریشان کرتی ہے اور جو
انہیں تکلیف دے مجھے ستاتا ہے۔ اس حدیث مبارکہ کے تحت مفتی احمد یار خان نعیمی رحمۃ
اللہ علیہ فرماتے ہیں: یعنی فاطمہ میرے جگر کا ٹکڑا ہے یا میرے گوشت کا ٹکڑا،اس
بناء پر جناب فاطمہ زہرا سب سے افضل ہیں بھلا حضور کے لخت جگر کے برابر کون ہوسکتا
ہے۔ (مسلم، ص 1021، حدیث: 6307)
درس:
اس
حدیث مبارکہ سے ان لوگوں کو سیکھنا چاہیے جو اہل بیت اطہار کے خلاف نازیبا کلمات
استعمال کرتے ہیں اور انہیں برا بھلا کہتے ہیں اور یقینا حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا
بھی اہلِ بیت میں سے ہیں۔
چنانچہ رسول
الله ﷺ نے فرمایا کہ الله سے محبت کرو کیونکہ وہ تمہیں اپنی نعمت سے روزی دیتا ہے
اور الله کی محبت کے لیے مجھ سے محبت کرواور میری محبت کے لیے میرے اہل بیت سے
محبت کرو۔ لہذا ہر مسلمان کو چاہیے کہ وہ اپنی جان و مال سے زیادہ پیارے آقا ﷺ اور
آپکے اہل بیت سے محبت کرے۔
حضرت عائشہ
رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں: میں نے چال، ڈھال، شکل و شباہت اور بات چیت میں فاطمہ
عفیفہ سے بڑھ کر کسی کو حضور ﷺ سے مشابہ نہیں دیکھا اور جب حضرت فاطمہ آپ علیہ
الصلوۃ والسلام کی بارگاہ میں حاضر ہوتیں تو حضور ﷺ آپ کے استقبال کے لیے کھڑے
ہوجاتے آپ رضی اللہ عنہا کے ہاتھ تھام کر ان کو بوسہ دیتے اور اپنی جگہ پر بٹھاتے۔
رسول
اللہ کی جیتی جاگتی تصویر کو دیکھا کیا
نظارہ جن آنکھوں نے تفسیر نبوت کا
بارگاہ
مصطفی ﷺ میں محبوبیت: ایک مرتبہ رسول اللہ ﷺ نے حضرت علی رضی اللہ عنہ
اور حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کو ایک فرش پر بٹھا کر انکی دل جوئی فرمائی۔ حضرت
علی رضی اللہ عنہ نے عرض کی: یا رسول اللہ ﷺ آپ کو وہ مجھ سے زیادہ پیاری ہیں یا
میں؟ حضور ﷺ نے فرمایا: وہ مجھے تم سے زیادہ اور تم اس سے زیادہ پیارے ہو۔ (مسند
حمیدی، 1/22، حدیث: 38)
مبارک
خوشبو: حضرت
فاطمہ رضی اللہ عنہا کے جسم مبارک سے جنت کی خوشبو آتی تھی جسے پیارے آقا ﷺ سونگھا
کرتے تھے یہی وجہ ہے کہ آپ رضی اللہ عنہا کا لقب زہرا ہوا۔ (مستدرک للحاکم، 4/140، حدیث: 4791)
سیدہ
زاہدہ طیبہ طاہرہ جان احمد کی
راحت پہ لاکھوں سلام
یقینا ہر
مسلمان یہی چاہتا ہے کہ پیاے آقا ﷺ ہمیں پسند کریں ہمارے عمل سے خوش ہو تو اسے
چاہیے کہ وہ حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا اور اہلبیت سےمحبت کرے انکے جیسے عمل کریں
کیونکہ ان سے محبت انکی پیروی ہی پیارے آقا ﷺ کو راضی کرنے کا سبب ہے۔ جیساکہ
پیارے آقا ﷺ نے ارشاد فرمایا: فاطمہ میرے جسم کا حصہ (ٹکڑا) ہے، جو اسے ناگوار وہ
مجھے ناگوار، جو اسے پسند وہ مجھے پسند، روز قیامت سوائے میرے نسب، میرے سبب اور
میرے ازدواجی رشتوں کے تمام نسب منقطع (یعنی ختم) ہوجائیں گے۔ (مستدرک للحاکم، 4/144،
حدیث:4801)
نبی
کی لاڈلی، بیوی ولی کی، ماں شہیدوں کی یہاں
جلوہ نبوت کا ولایت کا شہادت کا