پیارے آقا ﷺ کی چار بیٹیاں تھیں سب سے چھوٹی شہزادی حضرت فاطمۃ الزہرا رضی اللہ عنہا تھیں۔ پیارے آقا ﷺ بیٹیوں سے بے پناہ محبت اور شفقت فرماتے تھے اور رسول اللہ ﷺ کی حضرت فاطمہ الزہرا رضی اللہ عنہا سے محبت بے مثال تھی اور اس کے کئی واضح شواہد احادیث میں موجود ہیں۔ ذیل میں کچھ اہم احادیث بمع حوالہ درج کی جارہی ہیں:

1۔ حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا رسول اللہ ﷺ کے جگر کا ٹکڑا ہیں، چنانچہ حدیث پاک میں ہے: فاطمہ میرے جگر کا ٹکڑا ہے۔ جو چیز اسے خوش کرے وہ مجھے خوش کرتی ہے اور جو چیز اسے اذیت دے وہ مجھے اذیت دیتی ہے۔ (مسلم، ص 1021، حدیث: 6307)

2۔ رسول اللہ ﷺ حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا سے خاص محبت کرتے تھے۔ جب حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا نبی ﷺ کے پاس آتی تھیں تو آپ کھڑے ہو جاتے، ان کا ہاتھ پکڑتے، بوسہ دیتے اور اپنی جگہ پر بٹھاتے۔(ابو داود، 4/454، حدیث: 5217)

3۔ ارشاد فرمایا: فاطمہ جنتی عورتوں کی سردار ہیں۔

رسول اللہ ﷺ کی حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا سے محبت کے اور بھی کئی واقعات اور احادیث کتب میں موجود ہیں۔ ذیل میں مزید چند احادیث بیان کی جاتی ہیں:

4۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: فاطمہ میرے لیے سب سے عزیز ہے۔

5۔ رسول اللہ ﷺ کا حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کے لیے دعا کرنا۔ رسول اللہ ﷺ نے حضرت فاطمہ اور حضرت علی رضی اللہ عنہما کے لیے یہ دعا فرمائی: اے اللہ! ان دونوں میں برکت عطا فرما، ان پر برکت نازل فرما، اور ان کی اولاد میں برکت عطا فرما۔

6۔ حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کی چال و طرز گفتگو میں نبی ﷺ کو سب سے زیادہ مشابہ قرار دینا۔ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں: میں نے فاطمہ سے زیادہ کسی کو چال، طرز اور گفتگو میں رسول اللہ ﷺ سے مشابہ نہیں پایا۔ (ابو داود، 4/454، حدیث: 5217)

7۔ حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کی آمد پر نبی ﷺ کا خاص برتاؤ۔ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں: جب فاطمہ رضی اللہ عنہا آتی تھیں تو نبی ﷺ ان کا استقبال کرتے، ان کی پیشانی چومتے اور انہیں اپنے پاس بٹھاتے تھے۔ (ابو داود، 4/454، حدیث: 5217)

ان احادیث مبارکہ سے ثابت ہوا کہ پیارے آقا ﷺ حضرت بی بی فاطمہ الزہرا رضی اللہ عنہا سے بے پناہ محبت اور شفقت فرمایا کرتے تھے۔

اللہ پاک ہمیں بھی بیٹیوں کا ادب کرنے اور ان کے ساتھ اچھا برتاؤ کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔