حضور
کی خاتون جنت سے محبت از بنت محمد انور، جامعۃ المدینہ جھمرہ سٹی فیصل آباد
حضور ﷺ وجہِ
تخلیق کائنات ہیں اللہ پاک نے آپ کو ورفعنالک ذکرک کے منصب پر فائز فرمایا اور آپ کو
تمام اوصاف حمیدہ سے سرفراز فرمایا جو کہ شمار سے ورا ہیں اور سب سے بڑھ کر یہ کہ
آپ کو اپنا محبوب اور برگزیدہ بندہ بنایا تو وہ ذات جو محبوب خدا کی نگاہ ناز میں
محبوب ہو اسکا تو بیاں ہی نہیں مولانا حسن رضا خاں اپنے نعتیہ دیوان ذوق نعت میں
کیا خوب فرماتے ہیں:
اللہ
کا محبوب بنے جو تمہیں چاہے اس
کا تو بیاں ہی نہیں کچھ تم جسے چاہو
آئیے! حضور ﷺ کی
اپنی پیاری بیٹی حضرت فاطمۃ الزہرا سے محبت کی جھلکیاں ملاحظہ کیجیے
جو بزبان
مصطفیٰ ﷺ جگر گوشہ رسول ہیں اور گلشن رسالت کا مہکتا پھول ہیں اور جن کی ناراضی
رسول اللہ ﷺ کی ناراضی کا سبب ہے یہ حضور ﷺ کی سب سے لاڈلی اور چھوٹی شہزادی ہیں۔
حضور ﷺ نے ان
سے محبت کا اظہار کرتے ہوئے ارشاد فرمایا: فاطمہ تمام جہانوں کی عورتوں اور سب
جنتی عورتوں کی سردار ہیں۔ مزید فرمایا: فاطمہ
میرا ٹکڑا ہے جس نے اسے ناراض کیا اس نے مجھے ناراض کیا۔ اور ایک روایت میں ہے: ان
کی پریشانی میری پریشانی اور ان کی تکلیف میری تکلیف ہے۔ (مشكوة المصابيح، 2/436،
حدیث:6139)
سیده،
زاہرہ، طیبہ، طاہرہ جانِ
احمد کی راحت پہ لاکھوں سلام
سفر
مصطفے کی ابتدا وانتہا: حضرت عبد الله ابن عمر رضی الله عنہما فرماتے ہیں:
نبی اکرم ﷺ جب سفر کا ارادہ فرماتے تو سب سے آخر میں حضرت فاطمہ الزہرا رضی الله
عنہا سے ملاقات فرماتے اور جب سفر سے واپس تشریف لاتے تو سب سے پہلے آپ سے ملاقات
فرماتے۔ (مستدرك للحاكم، 4/141، حدیث: 4792)
آقا
شہزادی کونماز کے لئے بیدارکرتے: حضرت انس بن مالک رضی الله عنہ فرماتے
ہیں: چھ مہینے تک نبی اکرم ﷺ کا یہ معمول رہا کہ نماز فجر کے لئے جاتے ہوئے حضرت
سیدہ فاطمہ الزہرا رضی الله عنہا کے گھر کے پاس سے گزرتے تو فرماتے: اے اہلِ بیت!
نماز، اللہ تو یہی چاہتا ہے اے نبی کے گھر والو ! کہ تم سے ہر ناپاکی دور فرما دے
اور تمہیں پاک کر کے خوب ستھرا کر دے۔ (ترمذی، 5/142، حديث: 3217)
پارہ 16، سوره
طہ، آیت نمبر 132 میں ارشاد رب العلی ہے: وَ اْمُرْ اَهْلَكَ بِالصَّلٰوةِ
وَ اصْطَبِرْ عَلَیْهَاؕ-ترجمہ کنز الایمان: اور اپنے گھر والوں
کو نماز کا حکم دے اور خود اس پر ثابت رہ۔
مفسر شہیر،
حکیم الامت مفتی احمد یار خان نعیمی رحمۃ اللہ علیہ تفسیر نور العرفان میں اس آیت
مبارکہ کے تحت فرماتے ہیں: اس سے تین مسئلے معلوم ہوئے: ایک یہ کہ گھر میں رہنے
والے تمام لوگ انسان کے اہل کہلاتے ہیں۔ بیویاں، اولاد، بھائی، برادر وغیرہ۔ دوسرے
یہ کہ نمازی کامل وہ نہیں جو صرف خود نماز پڑھ لیا کرے بلکہ وہ ہے جو خود بھی
نمازی ہو اور اپنے سارے گھر والوں کو نمازی بنا دے۔ تیسرے یہ کہ حکم نماز کی
نوعیتیں جداگانہ ہیں۔ چھوٹے بچوں اور بیوی کو مار کر نماز پڑھائے۔ بھائی برادر کو
زبانی حکم دے۔
(تفسير نور
العرفان، ص 386)
تصویر
مصطفی: ام
المؤمنین حضرت عائشہ رضی الله عنہا فرماتی ہیں: میں نے چال ڈھال، شکل و شباہت (رنگ
روپ) اور بات چیت میں فاطمہ عفیفہ سے بڑھ کر کسی کو حضور نبی اکرم سے مشابہ نہیں
دیکھا اور جب حضرت فاطمہ آپ ﷺ کی بارگاہ میں حاضر ہوتیں تو حضور آپ کے استقبال کے
لئے کھڑے ہو جاتے، آپ کے ہاتھ تھام کر ان کو بوسہ دیتے اور اپنی جگہ پر بٹھاتے اور
جب حضور پرنور ﷺ آپ کے پاس تشریف لے جاتے تو آپ حضور کی تعظیم کے لئے قیام فرماتیں،
آپ کے مبارک ہاتھوں کو تھام کر بوسہ دیتیں اور اپنی جگہ بٹھاتیں۔ (ابو داود، 4/454،
حدیث: 5217)
رسول
اللہ کی جیتی جاگتی تصویر کو دیکھا کیا
نظارہ جن آنکھوں نے تفسیر نبوت کا
سبحٰن اللہ باپ
بیٹی کا کیسا محبت بھرا انداز ہے، معلوم ہوا بے شک حضور ﷺ کی زندگی ہماری رہنمائی
کے لیے مشعل راہ ہے لیکن افسوس آج ہم حضور ﷺ کی تعلیمات کو بہت پیچھے چھوڑ چکے ہیں
اولاد والدین کے حقوق سے اور والدین اولاد کے حقوق سے یکسر غافل ہو چکے ہیں۔ اے
کاش! ہم حضور ﷺ کی سنت کو اپنانے والے بن جائیں۔ آمین