حضور ﷺ اپنی سب سے زیادہ لاڈلی اور پیاری شہزادی حضرت فاطمۃ الزہرا رضی اللہ عنہا سے بہت زیادہ محبت فرماتے تھے جب حضرت فاطمۃ رضی اللہ عنہا آپ ﷺ کے گھر تشریف لے جاتی تو آپﷺ اپنی بیٹی کے استقبال کے لئے کھڑے ہو جاتے، اور آپ رضی اللہ عنہا کو بوسہ دے کر اپنی جگہ پر بٹھاتے تھے اور جب آپ ﷺ آپ رضی اللہ عنہا کے گھر تشریف لے جاتے تو آپ رضی اللہ عنہا بھی اپنے بابا جان ﷺ کے استقبال کے لئے کھڑی ہو جاتیں اور آپ ﷺ کے مبارک ہاتھوں کی دست بوسی کر کے اپنی جگہ پر بٹھاتیں نیز آپ ﷺ سفر سے واپسی پر سب سے پہلے بی بی فاطمہ کے ہاں تشریف لاتے۔اور آپ کے جسم سے جنّت کی خوشبو آتی تھی جسے حضور ﷺ سونگھا کرتے تھے۔ (الروض الفائق، ص 274 ملخصاً) سبحان اللہ!

آئیے حضور کی حضرت فاطمہ سے محبت کے متعلق چند احادیث ملاحظہ فرمائیے:

فرمان مصطفی ﷺ ہے:فاطمہ میرا ٹکڑا ہے، جس نے اسے ناراض کیا، اس نے مجھے ناراض کیا۔ (مشکوٰۃ المصابیح، 2/436، حدیث: 6139)

حضرت محمد مصطفی ﷺ نے ارشاد فرمایا: فاطمہ نام اس لئے رکھا گیاکہ اللہ نے اسے اور اس سے محبت کرنے والے کو نار جہنم سے آزاد کیا ہے۔ ایک موقع پر آپ ﷺ نے فرمایا: میری بیٹی فاطمہ میرا ٹکڑا ہے جو چیز اسے بری لگے وہ مجھے بری لگتی ہے اور جو چیز اسے ایذا دے وہ مجھے ایذا دیتی ہے۔ (ترمذی، 5 / 464، حدیث: 3893)

جناب صادق وامین ﷺ نے حضرت فاطمہ سے ارشاد فرمایا: تمہارے غضب سے غضب الٰہی ہوتا ہے اور تمہاری رضا سے رضائے الٰہی۔ (مستدرک للحاکم، 4/137، حدیث: 4783)

سبحان اللہ ان احادیث سے معلوم ہوتا ہے کہ حضور ﷺ کو حضرت فاطمۃ الزہرا رضی اللہ عنہا سے کس قدر محبت تھی اللہ کریم ہمیں بھی حضرت فاطمۃ الزہرا رضی اللہ عنہا سے محبت کرنے اور ان کی سیرت پر چلنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین