حضور صلی اللّٰہ ٰ علیہ وآلہ ووالدیہ واصحابہ وبارک وسلم کی
پیاری اور پہلی زوجہ بی بی خدیجۃ الکبریٰ رضی اللّٰہ ٰ عنہا ھیں۔
آپ رضی اللّٰہ ٰ عنہا مسلمانوں کی پہلی امی جان اور بہت خوش نصیب خاتون ھیں۔۔
آپ رضی اللّٰہ ٰ عنہا کی کچھ ایسی خصوصیات ھین جو آپ کے
علاوہ کسی اور کی نھیں جیسے کہ آپ رضی اللّٰہ ٰ عنہا پیارے آقا صلی اللّٰہ ٰ علیہ
وآلہ ووالدیہ واصحابہ وبارک وسلم کی پہلی زوجہ ھین اور آپ کو کم و بیش 25 برس حضور صلی اللّٰہ ٰ علیہ وآلہ ووالدیہ واصحابہ وبارک وسلم کی رفاقت و
ہمراہی میں رہنے کا شرف حاصل ہوا۔۔
اسی طرح حضور اکرم صلی اللّٰہ ٰ علیہ وآلہ ووالدیہ واصحابہ
وبارک کی ساری اولاد آپ رضی اللّٰہ ٰ عنہا سے ہی ہوئ سوائے حضرت ابراھیم رضی
اللّٰہ ٰ عنہ کے۔۔
حضور صلی اللّٰہ ٰ علیہ وآلہ ووالدیہ واصحابہ وبارک وسلم
حضرت خدیجہ رضی اللّٰہ ٰ عنہا سے بہت محبت فرماتے ھیں ::
اس کی بہت مثالیں کتابیں میں موجود ہیں۔۔
حضرت خديجة الكبرى
رضى اللّٰہ تعالى عنہا کی وفات کے بعد
حُضُورِ انور صلی اللّٰہ تَعَالَى عَلَيْهِ وآلہ ووالدیہ واصحابہ وبارک وَسَلَّم
اپنی بلند و بالا شان ورفعت مقام کے
باوجود حضرت خدیجہ رضی اللّٰہ ٰ عنہا کی سہیلیوں کا اکرام فرمایا کرتے تھے،بارہا
جب آپ صلی اللّٰہ عَلَيْهِ وَالهِ
وَسَلَّم کی بارگاہِ اقدس میں کوئی شے پیش کی جاتی تو فرماتے: اسے فلاں عورت کے
پاس لے جاؤ کیونکہ وہ خدیجہ کی سہیلی تھی،اسے فلاں عورت کے گھر لے جاؤ کیونکہ وہ
خدیجہ سے محبت کرتی تھیں۔
(فیضانِ خدیجۃ الکبریٰ،ص 46)
دیکھیں کیا شان ھے حضرت خدیجہ رضی اللّٰہ ٰ عنہا کی آپ کی
زندگی تو زندگی،آپ کی وفات کے بعد بھی آپ رضی اللّٰہ ٰ عنہا سے محبت کی وجہ سے پیارے
آقا صلی اللّٰہ ٰ علیہ وآلہ ووالدیہ واصحابہ وبارک وسلم نے آپ کی سہیلیوں کا اکرام
فرمایا۔۔
اس سے ان شوہرون کو درس ہدایت لینی چاہیئے جن کی بیویاں ان
کے میٹھے بول اور محبت کو ترس جاتی ھیں،انہے چاہیے کہ اپنی بیویوں کے ساتھ محبت
بھرا سلوک کریں،ان کو وقت دیں،ان کی غلطیوں
پر در گزر کریں جبکہ خلاف شرع نہ ہوں۔۔
اسی طرح ایک اور واقعہ ھے
ایک بار حضرت خدیجہ رضی اللّٰہ عنہا کی بہن حضرت ہالہ بنتِ خویلہ رَضِيَ
اللّٰہ عنہا نے سرکارِ رسالت مآب صَلَّى
اللّٰہ تَعَالَى عَلَيْهِ وآلہ ووالدیہ واصحابہ وبارک وَسَلَّم میں حاضر ہونے کی
اجازت طلب کی،ان کی آواز حضرت خدیجہ رَضِيَ اللّٰہ تَعَالَى عنہا سے بہت ملتی تھی
چنانچہ اس سے آپ صَلَّی اللّٰہ تَعَالَى عَلَيْهِ وَآلِہ ووالدیہ واصحابہ وبارک وَسَلَّم کو حضرت خدیجہ
رَضِيَ اللّٰہ تَعَالَى عنہا کا اجازت طلب کرنا یاد آگیا اور آپ صلی اللّٰہ
تَعَالَى عَلَيْهِ وآلہ ووالدیہ واصحابہ وبارک وَ سَلَّم نے جھر جھری لی ( فیضانِ خدیجۃ
الکبریٰ،ص 48)
پیارے قارئین ذرا غور کریں کیا پاکیزہ رشتہ ھے،حضور صلی
اللّٰہ ٰ علیہ وآلہ ووالدیہ واصحابہ وبارک وسلم جو کہ جان کائنات ھیں جن سے محبت ہر مسلمان کے دل میں ہوتی ھے،آپ صلی اللّٰہ ٰ علیہ وآلہ ووالدیہ واصحابہ
وبارک وسلم جو کہ محبوب رب العالمین ھیں،وہ جس سے محبت فرمائیں اس کی شان کا عالم
کیا ہوگا۔۔اس سے ہمیں بی بی خدیجۃ الکبریٰ رضی اللّٰہ ٰ عنہا کی شان معلوم ہوتی ھے
کہ آپ کا مرتبہ کتنا بلند ھے ،آپ کے فضائل بھلا ہم کیا بیان کریں کہ مولانا حسن
خان رحمۃ اللّٰہ علیہ کیا خوب فرماتے ھیں
:
اللّٰہ کا محبوب بنے جو تمہیں چاہے اس کا بیاں ہی نہیں کچھ
تم جسے چاہو ❤
اللّٰہ ٰ ہمیں حضرت سیدہ خدیجہ رضی اللّٰہ ٰ عنہا کا فیضان
نصیب فرمائے اور اسکے صدقے ہماری بے حساب بخشش و مغفرت فرمائے
اللّٰہ ٰ سیدہ خدیجہ رضی اللّٰہ ٰ عنہا کی قبر پر کروڑوں
برکتوں کا نزول فرمائے
آمین بجاہ سید المرسلین خاتم النبیین صلی اللّٰہ ٰ علیہ
وآلہ ووالدیہ واصحابہ وبارک وسلم