حضور کی حضرت عائشہ سے محبت از بنت عبدالجبار
بلوچ،لیاقت آبادٹاؤن کراچی
حضرت عائشہ
رضی اللہ عنہا کے اعظم فضائل و مناقب میں سے ان سے حضور ﷺ کا بہت زیادہ محبت
فرمانا بھی ہے، کہ پیارے آقا ﷺ نے اپنی شہزادی فاطمۃ رضی اللہ عنہا کو مخاطب کر کے
ارشاد فرمایا: رب کعبہ کی قسم !تمہارے والد کو عائشہ (رضی اللہ عنہا) بہت زیادہ
پیاری ہیں۔ (ابو داود،4/359، حدیث: 4898)
اظہار
محبت: آقا
کریم ﷺ وقتا فوقتا حضرت عائشہ رضی اللہ عنھاسے اپنی محبت کا اظہار فرمایا کرتے تھے
جیسا کہ مروی ہے کہ ایک شب حضور ﷺ رات بھر چلتے رہے پھر حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے
فرمایادیکھو !تم مجھے مکھن ملی کھجور سے بھی زیادہ محبوب ہو۔ (طبقات کبری لابن
سعد، 10 / 78)
پیارے
القابات سے پکارنا: ٭عائشہ رضی اللہ عنہا ارشاد فرماتی ہیں: رسول اللہ ﷺ
کے ساتھ (مقام حر سے) واپس آرہے تھے اور میں ایک اونٹ پر سوار تھی جو دوسرے اونٹوں
سے آخر میں تھامیں نے رسول اللہ ﷺ کی آواز مبارک سنی آپ ﷺ نے ارشاد
فرمایا:واعروساہ ہائے! میری دلہن۔ (مسند امام احمد، 10 / 584، حدیث: 26866)
٭آپ ﷺ نے
صحابہ کرام رضی اللہ عنہم سے ارشاد فرمایا: تم اپنا دو تہائی دین اس حمیرا (یعنی
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا) سے حاصل کر لو۔ (مدارج النبوت، 2/469)
وجہ
تسکین: آپ
رضی اللہ عنہاکی ذات وجہ تسکین جان مصطفی ﷺ تھی چنانچہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہاخود
فرماتی ہیں کہ میری پیشانی پر بوسہ دے کر رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا: اے عائشہ! اللہ
پاک تجھے اچھا بدلہ عطا فرمائے تم مجھ سے اتنا خوش نہیں ہوتی ہوگی جتنا میں تم سے
خوش ہوتا ہوں۔ (حلیۃ الاولیاء، 2/52، حدیث: 1464)
حیات ظاہر ی
کے آخری لمحات کی قربت نبی کریم ﷺ کی حیات شریف کے آخری لمحات میں فرشتوں اور
عائشہ رضی اللہ عنہا کے سوا حضور ﷺ کے پاس اور کوئی نہ تھا۔ (فیضان عائشہ صدیقہ، ص
729)
آقا ﷺ بستر
علالت پر تشریف فرما ہوئے تو حضرت عائشہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ اپنی
مرض وفات شریف میں پوچھتے تھے کہ کل میں کہاں ہوں گا؟ کل میں کہاں ہوں گا؟ (راوی
کہتے ہیں) کہ آپ ﷺ عائشہ رضی اللہ عنہا کے باری کے دن کو پسند فرما رہے تھے لہذا
تمام ازواج مطہرات رضی اللہ عنہن نے آپ ﷺ کو اجازت دے دی کہ آپ ﷺ جہاں چاہیں رہیں
پھر آپ ﷺ عائشہ رضی اللہ عنہا کے پاس رہے حتی کہ انہیں کے پاس وصال فرمایا۔ (بخاری، 3/468، حدیث: 5217)
نزع کے وقت
بھی سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کو نہ بھولے۔ آقاﷺ نے ارشاد فرمایا: مجھے جنت
میں عائشہ دکھائی گئی تاکہ مجھ پر موت آسان ہو جائے گویا میں اس کے دونوں ہاتھ
دیکھ رہا ہوں۔(طبقات الکبری لا بن سعد، 10/65) آقا ﷺ کو عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا
سے اس قدر پیار تھا کہ آپ ﷺ نزع کے وقت بھی سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کو نہ بھولے
اور مزید آپ ﷺ کا ارشاد کہ مجھے جنت میں عائشہ دکھائی گئی تاکہ مجھ پر موت آسان ہو
جائے تو یہ آپ ﷺ کی حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کے ساتھ خاص محبت پر دلالت ہے۔
(فیضان عائشہ صدیقہ، ص 277)