حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کے اعظم فضائل و مناقب میں سے ان سے حضور ﷺ کا بہت زیادہ محبت فرمانا بھی ہے، کہ پیارے آقا ﷺ نے اپنی شہزادی فاطمۃ رضی اللہ عنہا کو مخاطب کر کے ارشاد فرمایا: رب کعبہ کی قسم !تمہارے والد کو عائشہ (رضی اللہ عنہا) بہت زیادہ پیاری ہیں۔ (ابو داود،4/359، حدیث: 4898)

اظہار محبت: آقا کریم ﷺ وقتا فوقتا حضرت عائشہ رضی اللہ عنھاسے اپنی محبت کا اظہار فرمایا کرتے تھے جیسا کہ مروی ہے کہ ایک شب حضور ﷺ رات بھر چلتے رہے پھر حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے فرمایادیکھو !تم مجھے مکھن ملی کھجور سے بھی زیادہ محبوب ہو۔ (طبقات کبری لابن سعد، 10 / 78)

پیارے القابات سے پکارنا: ٭عائشہ رضی اللہ عنہا ارشاد فرماتی ہیں: رسول اللہ ﷺ کے ساتھ (مقام حر سے) واپس آرہے تھے اور میں ایک اونٹ پر سوار تھی جو دوسرے اونٹوں سے آخر میں تھامیں نے رسول اللہ ﷺ کی آواز مبارک سنی آپ ﷺ نے ارشاد فرمایا:واعروساہ ہائے! میری دلہن۔ (مسند امام احمد، 10 / 584، حدیث: 26866)

٭آپ ﷺ نے صحابہ کرام رضی اللہ عنہم سے ارشاد فرمایا: تم اپنا دو تہائی دین اس حمیرا (یعنی حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا) سے حاصل کر لو۔ (مدارج النبوت، 2/469)

وجہ تسکین: آپ رضی اللہ عنہاکی ذات وجہ تسکین جان مصطفی ﷺ تھی چنانچہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہاخود فرماتی ہیں کہ میری پیشانی پر بوسہ دے کر رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا: اے عائشہ! اللہ پاک تجھے اچھا بدلہ عطا فرمائے تم مجھ سے اتنا خوش نہیں ہوتی ہوگی جتنا میں تم سے خوش ہوتا ہوں۔ (حلیۃ الاولیاء، 2/52، حدیث: 1464)

حیات ظاہر ی کے آخری لمحات کی قربت نبی کریم ﷺ کی حیات شریف کے آخری لمحات میں فرشتوں اور عائشہ رضی اللہ عنہا کے سوا حضور ﷺ کے پاس اور کوئی نہ تھا۔ (فیضان عائشہ صدیقہ، ص 729)

آقا ﷺ بستر علالت پر تشریف فرما ہوئے تو حضرت عائشہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ اپنی مرض وفات شریف میں پوچھتے تھے کہ کل میں کہاں ہوں گا؟ کل میں کہاں ہوں گا؟ (راوی کہتے ہیں) کہ آپ ﷺ عائشہ رضی اللہ عنہا کے باری کے دن کو پسند فرما رہے تھے لہذا تمام ازواج مطہرات رضی اللہ عنہن نے آپ ﷺ کو اجازت دے دی کہ آپ ﷺ جہاں چاہیں رہیں پھر آپ ﷺ عائشہ رضی اللہ عنہا کے پاس رہے حتی کہ انہیں کے پاس وصال فرمایا۔ (بخاری، 3/468، حدیث: 5217)

نزع کے وقت بھی سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کو نہ بھولے۔ آقاﷺ نے ارشاد فرمایا: مجھے جنت میں عائشہ دکھائی گئی تاکہ مجھ پر موت آسان ہو جائے گویا میں اس کے دونوں ہاتھ دیکھ رہا ہوں۔(طبقات الکبری لا بن سعد، 10/65) آقا ﷺ کو عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے اس قدر پیار تھا کہ آپ ﷺ نزع کے وقت بھی سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کو نہ بھولے اور مزید آپ ﷺ کا ارشاد کہ مجھے جنت میں عائشہ دکھائی گئی تاکہ مجھ پر موت آسان ہو جائے تو یہ آپ ﷺ کی حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کے ساتھ خاص محبت پر دلالت ہے۔ (فیضان عائشہ صدیقہ، ص 277)