حضور کی حضرت عائشہ سے محبت از بنت محمد ندیم
صدیقی،فیضان رضا سرجانی ٹاؤن کراچی
رسول اللہ ﷺ کی
ازدواجی زندگی اخلاق، محبت، شفقت اور حسن سلوک کا کامل نمونہ ہے۔ آپ ﷺ نے اپنی
تمام ازواج کے ساتھ بہترین برتاؤ فرمایا، لیکن حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے آپ کی
محبت اور قربت ایک خاص مقام رکھتی ہے، جس کے متعدد دلائل قرآن و سنت میں موجود
ہیں۔
حضرت عائشہ
رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں:رسول اللہ ﷺ سے لوگوں نے پوچھا: آپ کو سب سے زیادہ محبت
کس سے ہے؟ آپ نے فرمایا: عائشہ سے۔ پھر پوچھا: مردوں میں سے؟ فرمایا: عائشہ کے
والد (یعنی ابوبکر) سے۔(بخاری، 2/519، حدیث: 3662)
یہ حدیث واضح
کرتی ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے محبت کا کھلے الفاظ میں
اظہار فرمایا، اور ان کی محبت کو سب پر ترجیح دی۔
ایک اور روایت
میں حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں:رسول اللہ ﷺ میرے حجرے میں، میری گود میں
سر رکھ کر قرآن پڑھتے اور کبھی وحی بھی آتی تھی۔
یہ قربت اور
اعتماد اس بات کی دلیل ہے کہ آپ ﷺ ان کے ساتھ راحت محسوس کرتے تھے۔
قرآن کریم کی
سورۃ النورکی 18 آیات میں واقعہ افک کے موقع پر حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کی پاک
دامنی کی گواہی خود اللہ تعالیٰ نے نازل فرمائی۔ یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ اللہ
تعالیٰ کے نزدیک بھی ان کا مقام بلند ہے اور رسول اللہ ﷺ کے دل میں ان کے لیے خاص
محبت تھی، جس پر اللہ تعالیٰ نے خود مہر تصدیق ثبت کی۔
ایک اور حدیث
میں آتا ہے:نبی ﷺ جب سفر پر جاتے تو قرعہ اندازی فرماتے کہ کس بیوی کا ساتھ ہوگا،
اور اکثر حضرت عائشہ کا نام نکلتا، اور وہ آپ کے ساتھ جاتیں۔ یہ بھی اس بات کی
دلیل ہے کہ آپ ﷺ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کی صحبت کو پسند فرماتے تھے۔
حضرت عائشہ
رضی اللہ عنہا کی ذہانت، فہم، علم اور دینی بصیرت بھی رسول اللہ ﷺ کی محبت کا سبب
تھی۔ وہ کئی احادیث کی راویہ ہیں اور بڑے بڑے صحابہ ان سے علم حاصل کرتے تھے۔
حضور ﷺ نے
فرمایا:عائشہ سے دین سیکھو، کیونکہ وہ سب سے زیادہ علم رکھنے والی خاتون ہیں۔
رسول اللہ ﷺ کی
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے محبت نہ صرف ایک شوہر کی محبت تھی، بلکہ یہ ایک کامل
انسان اور نبی کی اپنے دل کے قریب ترین، باوقار، ذہین اور پاکیزہ بیوی سے محبت
تھی۔ قرآن و حدیث کے دلائل اس محبت کی سچائی اور پاکیزگی کا واضح ثبوت ہیں۔