حضور کی حضرت عائشہ سے محبت از بنت عبدالرشید
مدنیہ، جامعۃ المدینہ نارتھ کراچی
حضور ﷺ جسطرح
اپنی ذات و صفات کے اعتبار سے ہر چیز میں ہمارے لئے آئیڈیل اور نمونہ ہیں اسی طرح
حضور ﷺ بحیثیت زوج بھی ہمارے لئے آئیڈیل ہیں آپ ﷺ اپنی ازواج سے محبت فرماتے تھے
مگر ان سب میں سب سے زیادہ حضرت عائشہ سے محبت کرتے تھے آیئےہم سنتے ہیں کہ حضرت
عائشہ سے حضور ﷺ کی محبت کا کیا انداز ہوا کرتا تھا۔
حضور ﷺ حضرت
عائشہ سے سب ازواج میں سب سے زیادہ محبت فرماتے تھے اور آپ کی محبت کا اندازہ اس
بات سے بھی ہوتا ہے کہ حضرت عائشہ خود فرماتی ہیں کہ کچھ فضیلتیں مجھے ایسی حاصل
ہیں جو دوسری ازواج مطہرات کو حاصل نہیں:
1۔ حضور نے میرے
سوا کسی دوسری کنواری عورت سے نکاح نہیں فرمایا۔
2۔حضور ﷺ نماز
تہجد پڑھا کرتے تھے اور میں آپکے سامنے سوئی رہتی تھی۔
3۔ میں حضور ﷺ
کے ساتھ ایک لحاف میں سوئی رہتی تھی اور آپ پر خدا کی وحی نازل ہوا کرتی تھی۔
4۔وفات اقدس
کے وقت حضور ﷺ کو اپنی گود میں لئے ہوئے بیٹھی تھی۔
5۔حضور ﷺ نے میری
باری کے دن وفات پائی۔ (سیرت مصطفیٰ، ص 659)
محبت
بھرا انداز:
حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا ارشاد فرماتی ہیں کہ رسول ﷺ مقام حر سے آرہے تھے
اور میں ایک اونٹ پر سوار تھی جو دوسرے اونٹوں سے آخر میں تھا میں نے رسول ﷺ کی
آواز مبارک سنی آپ نے ارشاد فرمایا: وا عروساہ ہائے مری دلہن۔ (مسند امام احمد، 10
/ 584، حدیث: 26866)
مکھن
ملی کھجور سے بھی زیادہ محبوب: حضرت ربیعہ بن عثمان رضی اللہ عنہ سے
مروی ہے کہ ایک شب سرور کائنات، فخر موجودات رسول الله ﷺ رات بھر چلتے رہے پھر
حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے فرمایا: دیکھو تم مجھے مکھن ملی کھجور سے بھی
زیادہ محبوب ہو۔ (الطبقات الكبرى لابن سعد، 10/78)
سرکار ﷺ کو
حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے اس قدر محبت تھی کہ آپ ﷺ ان کے جوٹھے کو بھی
پسند فرماتے تھے اور جہاں سے آپ ہڈی سے گوشت کھا تیں سرکار والا تبار ﷺ بھی اس جگہ
سے گوشت تناول فرماتے تھے۔ چنانچہ حضرت عا ئشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں:
میں ہڈی سے (دانتوں کے ساتھ) گوشت اتارتی تھی حالانکہ میں حائضہ ہوتی اور وہ ہڈی
حضور ﷺ کو پیش کر دیتی تو آپ اپنا دہن مبارک اسی جگہ رکھتے جس جگہ میں نے رکھا تھا
اور میں (پیالے میں) پانی پی کر حضور کو (پیالہ) دیتی تو آپ (پیالے میں) اس جگہ
اپنا لب مبارک رکھتے (یعنی پانی نوش فرماتے) جہاں سے میں نے پیا ہوتا۔ (ابو داود، 1/121،
حدیث: 259)
سرکار
کا عائشہ کو منانا: حضور پرنور ﷺ کو حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے
اس قدر محبت تھی کہ جب حضرت عائشہ صدیقہ خوش ہوتیں تو سرکار ﷺ بھی خوش ہوتے تھے
اور اگر عا ئشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کسی بات سے ناراض ہو جائیں تو سرکا رﷺ ان کو
مناتے بھی تھے، چنانچہ حضرت ابو بکر صدیق رضی الله عنہ ایک دن سید عالم ﷺ کی خدمت
اقدس میں حاضر ہوئے اس حال میں کہ سیدہ عائشہ صدیقہ رسول كريم ﷺ کے ساتھ بلند آواز
سے باتیں کر رہی تھیں تو حضرت صدیق اکبر یہ کہتے ہوئے عائشہ صدیقہ کی طرف بڑھے کہ
اے ام رومان کی بیٹی! کیا تو رسول الله ﷺ پر اپنی آواز کو بلند کرتی ہے تونبی کریم
ﷺ ان کے درمیان میں حائل ہو گئے۔ جب حضرت صدیق اکبر وہاں سے چلے گئے تو حضور سید
عالم ﷺ نے حضرت عا ئشہ صدیقہ کو مناتے ہوئے فرمایا: کیا تم نے نہ دیکھا کہ میں
تمہارے اور ان (حضرت ابو بکر) کے درمیان حائل ہو گیا۔ راوی فرماتے ہیں: پھر جب
حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ حاضر ہوئے تو سید عالم ﷺ اور عا ئشہ صدیقہ رضی
الله عنہا کو بہت خوش پایا۔ (مسند امام احمد، 7/494، حدیث: 18891)
اللہ کریم
ہمارے معاشرے کے مرد حضرات کو بھی حضور ﷺ کے صدقے اچھا شوہر بننے کی توفیق عطا
فرمائے۔ آمین