حضور کی حضرت عائشہ سے محبت از بنت ارشد محمود،
جامعۃ المدینہ چباں فیصل آباد
حضرت عائشہ
رضی اللہ عنہا، نبی اکرم ﷺ کی زوجہ اور اسلام کی تاریخ کی ایک اہم اور عظیم خاتون
ہیں۔ آپ کا تعلق قریش کے خاندان سے تھا، آپ کا لقب صدیقہ اور حبیبہ رسول ﷺ تھا،آپ
کے والد حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ تھے، جو خلافت اسلامیہ کے پہلے خلیفہ تھے
اور آپ کی والدہ کا نام ام رومان تھا۔
حضرت عائشہ
رضی اللہ عنہا کی شادی نبی اکرم ﷺ سے بہت کم عمری میں ہوئی، لیکن آپ کی ذہانت، علم
اور دینی فہم نے آپ کو بہت بلند مقام عطا کیا۔ آپ نے 2،200 سے زائد حدیثیں روایت
کیں، جو کہ دین اسلام کی تعلیمات کا ایک اہم حصہ ہیں۔
نبی کریم ﷺ
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے بے پناہ محبت فرماتے تھے۔ حضرت عمرو بن عاص رضی اللہ
عنہ نے ایک مرتبہ سوال کیا: یارسول اللہ! لوگوں میں سے آپ کو سب سے زیادہ محبوب
کون ہے؟ ارشاد فرمایا: عائشہ۔ (بخاری، 2/519، حدیث: 3662)
امیر المومنین
حضرت عمر فاروق اعظم رضی اللہ عنہ نے ارشاد فرمایا: بے شک حضرت عائشہ صدیقہ رضی
اللہ عنہا حبیبۂ رسول اللہ ﷺ ہیں۔ (الاصابۃ، 8 / 209)
حضور اکرم ﷺ نے
حضرت فاطمۃ الزہرا رضی اللہ عنہا سے فرمایا: اے فاطمہ جس سے میں محبت کرتا ہوں کیا
تم اس سے محبت نہیں کرو گی؟ فاطمۃ الزہرا رضی اللہ عنہا نے عرض کی: یا رسول اللہ!
کیوں نہیں (یعنی میں ضرور محبت کروں گی) اس پر حضور اکرم ﷺ نے ارشاد فرمایا تو اس
(عائشہ) سے محبت کرو۔ (مسلم، ص 1017، حدیث: 2442)
پیاری پیاری
اسلامی بہنو ! آ پ نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کے فضائل ملاحظہ فرمائے، آئیے! اب
حبیب خدا اور حبیبۂ حبیب خدا کی محبت بھرے سفر کی ایک روایت ملاحظہ کیجئے، چنانچہ
حضرت عائشہ صدیقہ ارشاد فرماتی ہیں: رسول اللہ ﷺ کے ساتھ (مقام حر سے) واپس آ رہے
تھے اور میں ایک اونٹ پر سوار تھی جو دوسرے اونٹوں میں آخر میں تھا میں نے رسول
اللہ ﷺ کی آواز مبارک سنی آپ ﷺ نے ارشاد فرمایا: وا عروساہٗ ہائے میری دلہن۔ (مسند
امام احمد، 10/584، حدیث: 26866)
آپ ﷺ سیدہ
عائشہ رضی اللہ عنہا کی رضا اور ناراضی کو بھی محسوس کر لیتے تھے۔ چنانچہ آپ ﷺ نے
ایک مرتبہ فرمایا: عائشہ! میں تمہاری خوشی اور ناراضی کو پہچان لیتا ہوں۔ عرض کیا:
کیسے یا رسول اللہ؟ فرمایا: جب تم راضی ہوتی ہو تو کہتی ہو: محمد ﷺ کے رب کی قسم!
اور جب ناراض ہوتی ہو تو کہتی ہو: ابراہیم علیہ السلام کے رب کی قسم! سیدہ عائشہ
رضی اللہ عنہا مسکرائیں اور عرض کیا: یارسول اللہ! میں صرف آپ کا نام بدلتی ہوں،
مگر محبت وہی رہتی ہے۔ (بخاری، 3/471، حدیث: 5228)
حضرت عائشہ
رضی اللہ عنہا سے حضور اکرم ﷺ کی محبت کے متعلق کئی احادیث موجود ہیں جو آپ ﷺ کی
ان سے بے پناہ محبت اور قربت کو ظاہر کرتی ہیں۔ یہاں ایک مشہور حدیث پیش کی جا رہی
ہے:
حضرت عمرو بن
العاص رضی اللہ عنہ سے روایت ہے: میں نے عرض کیا: یا رسول اللہ! آپ کو سب سے زیادہ
محبوب کون ہے؟ آپ ﷺ نے فرمایا: عائشہ۔ میں نے کہا: مردوں میں سے؟ فرمایا: اس کا
باپ (یعنی حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ)۔ میں نے کہا: پھر کون؟ فرمایا: عمر بن
خطاب۔ پھر آپ ﷺ نے چند اور مردوں کے نام گنوائے۔(بخاری، 2/519، حدیث: 3662)
یہ حدیث واضح
طور پر ظاہر کرتی ہے کہ رسول اللہ ﷺ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے بہت محبت کرتے
تھے اور اس کا برملا اظہار بھی فرماتے تھے۔
ایک اور اہم
واقعہ جو حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کی محبت کو ظاہر کرتا ہے، وہ ہے حادثہ افک۔ جب
حضرت عائشہ پر جھوٹے الزامات لگے، تو نبی ﷺ نے کبھی ان کے بارے میں بدگمانی نہیں
کی اور حضرت عائشہ کی عزت اور محبت کو اپنی زندگی میں ہمیشہ مقدم رکھا۔
اللہ پاک ہم
تمام اسلامی بہنوں کو آپ کی سیرت پر عمل کرنے کی سعادت عطا فرمائے۔