حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا پیارے آقا مدنی مصطفیٰ ﷺکی سب سے کم عمر زوجہ تھیں،آپ رضی اللہ عنہا کے سوا پیارے آقاﷺ نے کسی کنواری لڑکی سے نکاح نہیں فرمایا اور آپ رضی اللہ عنہا پیارے آقاﷺ کی سب سے محبوب زوجہ تھیں اسی لیے آپکو محبوبۂ محبوب خدا کہا جاتا ہے،پیارے آقا علیہ السلام کی آپ سے محبت کے متعلق متعدد روایات اور احادیث مبارکہ ہیں جن میں سے چند یہ ہیں:

حضرت عائشہ سے محبت کا حکم: حضوراکرمﷺ نے حضرت فاطمۃ الزہراء رضی الله عنہا سے فرمایا: اے فاطمہ جس سے میں محبت کرتا ہوں کیا تم اس سے محبت نہیں کرو گی؟ حضرت فاطمہ نے عرض کی یا رسول اللہ ﷺ کیوں نہیں؟ میں ضرور محبت کروں گی۔ اس پر رسول اکرم ﷺ نے ارشاد فرمایا: تو اس (یعنی حضرت عائشہ) سے محبت کرو۔(1)

حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے کھیلنا:پیارے آقاﷺحضرت عائشہ صد یقہ کو خوش کرنے کے لئے ان کے ساتھ کبھی کبھار کھیلا بھی کرتے تھے۔ چنانچہ

حضرت عائشہ صدیقہ رضی الله تعالی عنہا سے روایت ہے کہ میں حضورنبی کریم ﷺکے ساتھ سفر میں تھی، آپ فرماتی ہیں: میں نے پیدل دوڑنے میں آپﷺ کے ساتھ مقابلہ کیا میں آپ ﷺسے آگے نکل گئی پھر جب میرے بدن پر گوشت چڑھ آیا (یعنی میں بھاری ہوگی) آپﷺ کے ساتھ پھر دوڑی اس دفعہ آپ ﷺمجھ سے آگے نکل گئے تو آپ نے فرمایا: یہ تمہارے اس (دن) آگے نکل جانے کا بدلہ ہے۔ (2)

حضرت عائشہ کے جوٹھے کو بھی پسند فرمانا:پیارے آقاﷺکو حضرت عائشہ سے اس قدر محبت تھی کہ آپﷺ ان کے جوٹھے کو بھی پسند فرماتے تھے اور جہاں سے آپ ہڈی سے گوشت کھاتیں سرکار والا تبارﷺ بھی اسی جگہ سے گوشت نوش فرماتے تھے۔ چنانچہ حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں: میں ہڈی سے (دانتوں کے ساتھ) گوشت اتارتی تھی حالانکہ میں حائضہ ہوتی اور وہ ہڈی حضورﷺ کو پیش کردی تو آپ ﷺ اپنا دہن مبارک اسی جگہ رکھتے جس جگ میں نے رکھا تھا اور میں (پیالے میں) پانی پی کر حضور ﷺکو پیالہ دیتی تو آپ (پیالے میں) اسی جگہ اپنا لب مبارک رکھتے (یعنی پانی نوش فرماتے) جہاں سے میں نے پیا۔ (3)

حالتِ نزع میں حضرت عائشہ کو جنت میں دیکھنا:حضرت اسحاق بن طلحہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ مجھے خبر دی گئی کہ رسول اللہﷺنے ارشاد فرمایا: مجھے جنت میں عائشہ دکھائی گئی تا کہ مجھ پر موت آسان ہو جائے گویا میں اس کے دونوں ہاتھ دیکھ رہا ہوں(4)۔ آپ کا ایسا فرمانا حضرت عائشہ سے خاص محبت پر دلالت کرتا ہے۔

حضرت عائشہ کے حجرے میں رہنے کی خواہش:حضرت عروه بن زبیر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جب رسول اللهﷺ اپنے مرض وفات میں تھے تو اپنی ازواج کی باری پر ان کے یہاں تشریف لے جایا کرتے تھے اور حضر ت عائشہ کے گھر جانے کی خواہش کرتے ہوئے ارشاد فرماتے: میں کل کہاں رہوں گا؟ میں کل کہاں رہوں گا؟ ام المومنین حضرت عائشہ صدیقہ رضی الله عنہا فرماتی ہیں: جب میری باری کا دن آتا تو آپﷺ خاموش ہو جاتے۔(5) باقی ازواج مطہرات نے آپ کی یہ حالت دیکھی تو انہوں نے آپکو حضرت عائشہ کے حجرے میں قیام کی اجازت دے دی۔

مکھن ملی کھجور سے بھی زیادہ محبوب:حضرت زید بن عثمان سے مروی ہے کہ ایک شب سرور کائناتﷺرات بھر چلتے رہے پھر حضرت عا ئشہ صدیقہ سے فرمایا: دیکھو تم مجھے مکھن ملی کھجور سے بھی زیادہ محبوب ہو۔ (6)

حضرت عائشہ کی گود میں وصال ظاہری فرمانا:ام المومنین حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں: نبی مکرم،نور مجسم ﷺنے میرے گھر، میری باری کے دن میری گردن اور سینے کے درمیان وصال فرمایا اور الله نے موت کے وقت میرا اور آپﷺکا لعاب اقدس ملا دیا۔ (7)

اللہ پاک حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کے مزار پر کروڑوں رحمتوں کا نزول فرمائے۔آمین

حوالہ جات:

(1) مسلم، ص 1017، حدیث: 2442

(2) سنن کبری للنسائی، 5/304، حدیث: 8943

(3) ابو داود، 1/121، حدیث: 259

(4) طبقات الکبری لا بن سعد، 10/65

(5) بخاری، 3/468، حدیث: 5217

(6) الطبقات الكبرى لابن سعد، 10/78

(7) بخاری، 3/468، حدیث: 5217