ہر مسلمان
بتقاضائے ایمان اللہ اور اس کے رسولﷺ سے محبت کرتا ہے اور دین و دنیا کی بے شمار
سعادتوں سے بہرہ مند ہوتا ہے، لیکن اس سے بھی بڑھ کر سعادت مند وہ ہے جس کو اللہ
پاک اور اس کے رسولﷺ چاہیں اور اس کے مسکن کو آقا جانﷺ اپنی حیات دنیا و قبر کے
لیے مسکن بنائیں۔ ایسی ابدی سعادتیں اور عزتیں جس کا تاج بنیں وہ زوجۂ رسول حضرت
عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کی ذات مبارکہ ہے۔
سیدہ عائشہ
صدیقہ رضی اللہ عنہا کو مصطفیٰ کریمﷺ سے خاص قربت حاصل تھی آپ حضور کو بہت محبوب
تھیں آئیے اس کے متعلق فرامین مصطفیٰﷺ ملاحظہ کرتی ہیں:
پیارے نبی ﷺ نے
اپنی لاڈلی شہزادی حضرت فاطمۃ الزہرا رضی اللہ عنہا کو مخاطب کر کے ارشاد فرمایا:
رب کعبہ کی قسم تمہارے والد کو عائشہ بہت زیادہ محبوب ہیں۔1
حضرت ربیعہ بن
عثمان رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں ایک شب پیارے آقاﷺ رات بھر چلتے رہے پھر حضرت عائشہ
صدیقہ رضی اللہ عنہا سے ارشاد فرمایا: دیکھو تم مجھے مکھن ملی کھجور سے بھی زیادہ
محبوب ہو۔ 2
حضور حضرت
عائشہ سے اس قدر محبت فرماتے کہ آپ رضی اللہ عنہا کے جوٹھے کو بھی پسند فرماتے، چنانچہ حضرت عائشہ صدیقہ
رضی اللہ عنہا ارشاد فرماتی ہیں: میں ہڈی سے گوشت اتارتی تھی حالانکہ میں حائضہ
ہوتی اور وہ ہڈی حضورﷺ کو پیش کر دیتی تو آپ ﷺ بھی اپنا دہن مبارک وہاں رکھتے جہاں
میں نے رکھا تھا اور میں پانی پی کر حضورﷺ کو دیتی تو آپ اپنا لب مبارک رکھتے جہاں
سے میں نے پیا ہوتا۔ 3
جب حضرت عائشہ
رضی اللہ عنہا خوش ہوتیں تو سرکار دو عالمﷺ بھی خوش ہوتے جب آپ رضی اللہ عنہا
ناراض ہو جاتیں تو آپ ﷺ ان کو منایا کرتے۔
آئیے اب محبوبِ
خدا اور حبیبۂ حبیب خدا کے محبت بھرے سفر کی روایت ملاحظہ فرمائیے۔ چنانچہ حضرت
عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا ارشاد فرماتی ہیں: رسول اللہﷺ کے ساتھ (مقام حر) سے
واپس آ رہے تھے اور میں ایک اونٹ پر سوار تھی جو دوسرے اونٹوں میں آخر میں تھا میں
نے رسولﷺ کی آواز مبارک سنی آپ ﷺ نے ارشاد فرمایا: واعروساہٗ ہائے میری دلہن۔ 4
ہم
کو امی عائشہ سے پیار ہے ان
شاءاللہ عزوجل اپنا بیڑا پار ہے
(1) فیضان
عائشہ صدیقہ، ص 17
(2) طبقات
کبری لابن سعد، 10 / 78
(3) ابو داود،
1/121، حدیث: 259
(4) مسند امام
احمد، 10 / 584، حدیث: 26866