آج ہم ایک
ایسے عظیم المرتبت صحابی رسول کے بارے میں پڑھیں گی جن کے بارے میں خود اللہ کے
آخری نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا: جس نے ان سے محبت کی اس نے مجھ سے محبت کی۔ کیا آپ جانتی
ہیں ایسے عظیم انسان کون ہیں؟ ان کی کنیت ابو حفص، لقب فاروق اعظم اور نام مبارک
عمر ہے۔
آپ رضی اللہ
عنہ اللہ پاک کے آخری نبی محمد عربی ﷺ کی دعا سے نبوت کے چھٹے سال 39 مردوں کے بعد
ایمان لائے۔ آپ کے ایمان لانے کے بعد مسلمانوں کو بہت بڑا سہارا مل گیا۔
نبی
کریم کا خاص قرب: حضرت
عمر رضی اللہ عنہ کی حضور سے محبت کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ دنیا
میں تو آپ نبی کریم ﷺ کی قربت سے شرف پاتے ہی رہے لیکن سب سے بڑی بات یہ کہ وصال
ظاہری کے بعد آپ کو نبی کریم ﷺ کا خاص قرب نصیب ہوا کہ روضہ رسول ﷺ کے قرب میں آپ کو
جگہ نصیب ہوئی۔
حیاتی
میں تو تھے ہی خدمتِ محبوبِ خالق میں
مزار
اب ہے قریبِ مصطفےٰ فاروق اعظم کا
آقا
ﷺ کی عمر سے محبت: نبی کریم ﷺ نے فاروق اعظم کی محبت کے بارے میں کیا
ہی خوب لب کشائی فرمائی کہ من ابغض عمر فقد ابغضنی ومن احبّ عمر
فقد احبّنی یعنی
جس نے عمر سے دشمنی رکھی اس نے مجھ سے دشمنی رکھی اور جس نے عمر سے محبت کی اس نے
مجھ سے محبت کی۔ (معجم اوسط،5/102، حدیث: 6726)
عمر
بولتے تو باقیوں کو خاموش کروا دیا جاتا: حضرت سیدنا اسود رضی اللہ عنہ
بارگاہ نبوی میں حاضر ہو کر عرض کرنے لگے: کہ یارسول اللہ! میں نے اپنے رب کی حمد
میں کچھ کلمات کہے ہیں اور آپکی بھی تعریف کی ہے۔ اللہ پاک کے آخری نبی ﷺ نے ارشاد
فرمایا: بے شک تمہارا رب اپنی تعریف کو پسند فرماتا ہے۔ وہ کلمات مجھے بھی سناؤ جن
سے تم نے اپنے رب کی تعریف کی ہے۔ آپ کہتے ہیں کہ میں وہ کلمات سنانے لگا کہ ایک
مرد حاضر ہوئے اور اجازت طلب فرمائی تو رسول اللہ ﷺ نے مجھے خاموش کروا دیا۔ وہ
شخص داخل ہوئے کچھ دیر بات کرنے کے بعد چلے گئے۔ میں نے دوبارہ حمد کے کلمات سنانا
شروع کیے وہ پھر واپس آ گئے حضور ﷺ نے مجھے پھر خاموش کرا دیا۔ میں عرض گزار ہوا:
یارسول اللہ! یہ کون صاحب ہیں؟ جن کے لیے آپ نے مجھے خاموش کرا دیا۔ تو رسول اللہ ﷺ
نے ارشاد فرمایا: یہ ایسا شخص ہے جو باطل کو پسند نہیں کرتا، یہ عمر بن خطاب ہے۔ (مسند
امام احمد، 5/ 303، حدیث: 15590)
شان
عمر فاروق:
کیا شان ہے حضرت عمر کی کہ ٭جن کے بولنے سے باقی
سب کو خاموش کروا دیا جاتا٭ جب آپ محبوبِ خدا سے
ہم کلام ہوتے تو محبوبِ خدا بھی آپ ہی کی طرف توجہ فرماتے ٭عمر وہ ہیں جن کے لیے آخری نبی ﷺ فرمایا: جس نے عمر سے بغض رکھا اس
نے مجھ سے بغض رکھا ٭عمر وہ ہیں جن کے بارے میں
آخری نبی ﷺ نے فرمایا: جس نے عمر سے محبت کی اس نے مجھ سے محبت کی ٭عمر وہ ہیں جن کے لیے نبی کریم ﷺ نے فرمایا: عمر اہل
جنت کے چراغ ہیں ٭عمر وہ جن کے لیے فرمایا گیا یہ
وہ شخص ہے جو باطل کو نا پسند کرتا ہے ٭عمر وہ
ہیں جن کے لیے کہا گیا اللہ کی پسند عمر کی پسند ہے اور عمر کی پسند اللہ کی پسند
ہے ٭عمر وہ ہیں جن کو دنیا میں بھی قربِ مصطفےٰ
کی دولت نصیب ہوئی اور دنیا سے جانے کے بعد بھی قرب مصطفے میں جگہ ملی۔
اللہ کی ان پر
رحمت ہو اور ان کے صدقے ہماری بخشش ہو۔ آمین بجاہ النبی الامین