حضور ﷺ کی اپنی چاروں
شہزادیوں سے محبت از بنتِ محمد نواز،فیضان عائشہ صدیقہ مظفر پورہ سیالکوٹ
رحمتوں والے نبی،رسول ہاشمی ﷺ بیٹیوں سے بے انتہا محبت فرماتے تھے،ان کے
ساتھ شفقت سے پیش آتے ، ان سے رحمت اور محبت والا سلوک فرمایا کرتے تھے۔آقا جان ﷺ
اپنی ہر شہزادی سے بہت زیادہ محبت فرماتے تھے۔پیارے آقا جان ﷺ کی چار شہزادیاں ہیں
:
(1)حضرت زینب رضی اللہ عنہا
(2)حضرت رقیہ رضی اللہ عنہا
(3)حضرت ام کلثوم رضی اللہ عنہا
(4)حضرت فاطمۃ الزہرا رضی اللہ عنہا
پہلی شہزادی:حضرت زینب رضی اللہ عنہا ہیں،آپ حضور ﷺ کی سب سے بڑی شہزادی ہیں۔آپ کی ولادت
اعلانِ نبوت سے 10سال پہلے مکہ مکرمہ میں ہوئی۔حضور جان رحمت ﷺ نے آپ کا نام زینب
رکھا ۔
حضور جان رحمت، شفیع امت ﷺ کی حضرت زینب رضی
اللہ عنہا سے محبت:ام المومنین حضرت عائشہ رضی
اللہ عنہا فرماتی ہیں:اہل مکہ نے غزوۂ بدر کے قیدیوں کو چھڑانے کے لیے فدئیے بھیجے۔ابو
العاص بن ربیع کے فدیے کا مال حضرت زینب رضی اللہ عنہا نے بھیجا اس میں وہ ہار بھی
تھا جو آپ کی والدہ ام المومنین حضرت خدیجہ
الکبری رضی اللہ عنہا نے آپ کو جہیز میں دیا تھا ،ہار کو دیکھ کر آقا جان ﷺ پر بہت
شدت کی رقت طاری ہوگئی ،چنانچہ صحابہ کرام سے فرمایا: تم لوگوں کی رائے ہو تو زینب
کا قیدی چھوٹ دیا جائے اور اس کی چیزیں اس
کو واپس کر دی جائیں؟صحابہ کرام علیہم
الرضوان نےاس پر سر تسلیم خم کیا یعنی بات مانی اور ابو العاص بن ربیع کو بغیر فدیے
کے بطور احسان رہا کر دیا۔(ابو داود،ص 429 ،حدیث: 2692)
مرقاۃ شرح مشکوۃ میں ہے:اس ہار کو دیکھ کر حضور ﷺ کو اپنی
زوجہ حضرت محترمہ خدیجہ رضی اللہ عنہا کی یاد
آئی تو حضرت زینب رضی اللہ عنہا کی غربت وبے کسی کا خیال فرما کر آپ ﷺ پر گریہ طاری
ہوگیا۔ (مرقاۃ المفاتیح، ص 480 ،حدیث:3980)
دوسری شہزادی :حضرت رقیہ رضی اللہ عنہا ہیں۔آپ حضرت زینب رضی اللہ عنہا سے چھوٹی ہیں۔آپ کی ولادت اعلان نبوت سے سات سال پہلے مکہ مکرمہ
میں ہوئی۔حضور ﷺ کی دیگر شہزادیوں کی طرح حضرت رقیہ رضی اللہ عنہا سے بھی بہت زیادہ محبت تھی،ان کو اپنی نگاہ
توجہ میں رکھتے،ان کی خبر گیری فرماتے اور ان کے گھر تحائف وغیرہ بھجوایا کرتے تھے
۔
آقا جان ﷺ کی حضرت رقیہ رضی اللہ عنہا سے محبت :ایک دن آقا جان ﷺ نے حضرت اسامہ بن زید رضی اللہ عنہ کو
رکابی میں گوشت دے کر ان کے ہاں بھیجا، جب یہ واپس آئے تو آپ ﷺ نے ان کے ساتھ حضرت
رقیہ اور حضرت عثمان رضی اللہ عنہما کا ذکر خیریعنی اچھا ذکر کیا۔(معجم کبیر،1/42،حدیث: 95)
تیسری شہزادی:حضرت ام کلثوم رضی اللہ عنہا ہیں،یہ حضرت رقیہ رضی اللہ عنہا سے چھوٹی ہیں،ان
کی ولادت اعلان نبوت سے پہلے مکہ مکرمہ میں
ہوئی ،آقا جان ﷺ نے اپنی اس شہزادی کا نام مبارک ام کلثوم رکھا۔دیگر شہزادیوں کی
طرح حضور ﷺ حضرت ام کلثوم رضی اللہ عنہا سے بے انتہا محبت فرماتے تھے، حضور ﷺ کی
دو شہزادیاں حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کے نکاح میں تھیں،حضرت رقیہ رضی اللہ عنہا کے
وصال کے بعد آقا جان ﷺ نے اللہ پاک کے حکم سے اپنی شہزادی ام کلثوم رضی اللہ عنہا
کا نکاح آپ سے فرمایا ۔
چوتھی شہزادی:حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا حضور ﷺ کی سب سے چھوٹی اور لاڈلی شہزادی ہیں۔آپ کی
ولادت اعلان نبوت سے ایک سال پہلے مکہ مکرمہ میں ہوئی ،آقا جان ﷺ نے آپ کا نام
مبارک فاطمہ رکھا ۔
حضور رحمت،شفیع امت ﷺ کی حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہما
سے محبت :دلبر آمنہ،سر تاج عائشہ،والد فاطمہ ﷺ نے ارشاد فرمایا:فاطمہ
رضی اللہ عنہا میرے جسم کا حصہ ہے۔جو اسے ناگوار وہ مجھے ناگوار جو اسے پسند مجھے
وہ پسند۔روز قیامت سوائے میرے نسب و سبب اور میرے ازدواجی رشتوں کے تمام نسب منقطع
ہو جائیں۔(مستدرک، 4/ 144،حدیث:4701)
اللہ پاک کے محبوب ﷺ کا ارشاد ہے:فاطمہ رضی اللہ عنہا تمام
جہانوں کی عورتوں اور سب جنتی عورتوں کی سردار ہیں۔مزید فرمایا: فاطمہ میرا ٹکڑاہے
جس نے اسے ناراض کیا اس نے مجھے ناراض کیا۔(مشکوۃ المصابیح، 2/436،حدیث: 6139)
سیدہ زاہرہ طیبہ
طاہرہ جان احمد کی
راحت پہ لاکھوں سلام
آپ نے پڑھا کہ رسولِ کریم،رؤوف رحیم ﷺ کو اپنی شہزادیوں سے کتنا لگاؤ تھا! حالانکہ دور جاہلیت میں بیٹی پر ظلم کے پہاڑ
توڑے جاتے تھے،انہیں منحوس،بوجھ،ذلت و رسوائی کا سبب سمجھا جاتا اور معاذ
اللہ زندہ درگور کر دیا جاتا تھا۔اس سے
معلوم ہوا کہ سرور کونین ﷺ نے اس جہالت وبریریت کے خلاف صرف تعلیمات ہی نہیں ارشاد
فرمائیں بلکہ عملاً بھی اس کی زبردست کاٹ فرمائی۔اللہ پاک ہمیں بھی آقا جان ﷺ کی سیرت
مبارک پر چلتے ہوئے اپنی بیٹیوں سے محبت کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین