حضور ﷺ کی اہلِ بیت سے محبت از بنت
محمد عنصر،فیضان ام عطار گلبہار سیالکوٹ
اللہ پاک کا شکر ہے کہ جس نے ہمیں حضور نبیِ اکرم ﷺ کی امت
میں شامل فرمایا اور اپنی بندگی،عبادت اور طاعت کے ساتھ ساتھ حضور نبیِ اکرم ﷺ کی
غلامی اور آپ کی محبت کے رشتے میں منسلک کیا۔آقا علیہ السلام کی محبت کے بارے میں
اللہ پاک نے کچھ مظاہر بنائے ہیں اور اہلِ بیتِ اطہار اور حسنین کریمین رضی اللہ
عنہم کی محبت کو اہم ترین مظاہر ایمان اور مظاہرِ محبتِ رسول میں شامل فرمایا ہے۔
(1)حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے،فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ
کو آپ کے حج میں عرفہ کے دن دیکھا جب آپ اپنی اونٹنی قصواء پر خطبہ پڑھ رہے تھے،میں
نے آپ کو فرماتے سنا کہ اے لوگو!میں نے تم میں وہ چیز چھوڑی ہے کہ جب تک تم ان کو
تھامے رہو گے گمراہ نہ ہو گے:(1)اللہ پاک کی کتاب اور(2)میری عترت یعنی اہلِ بیت۔(ترمذی،5/433،حدیث:3811)
(2)اُمُّ المومنین حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے،فرماتی
ہیں کہ نبی ﷺ نے حضرت اسامہ رضی اللہ عنہ(جو ابھی کمسن تھے ان)کی ناک صاف کرنے کا
ارادہ کیا تو اُمُّ المومنین سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا نے عرض کی:مجھے اجازت
دیجیے کہ یہ کام میں کروں۔فرمایا:اے عائشہ!اس سے محبت کرو کیونکہ میں اس سے محبت
کرتا ہوں۔(ترمذی،5/447،حدیث:3844)
(3) حضرت ابنِ عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے،فرماتے ہیں
کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:اللہ پاک سے محبت کرو کیونکہ وہ تمہیں اپنی نعمت سے روزی
دیتا ہےاور اللہ پاک کی محبت کے لئے مجھ سے محبت کرو اور میری محبت کے لئے میرے
اہلِ بیت سے محبت کرو۔(ترمذی،5/434،حدیث:3814)
(4) حضرت ابو ذر رضی اللہ عنہ نے کعبہ کا دروازہ پکڑے ہوئے فرمایا:
میں نے نبی ﷺ کو فرماتے سنا کہ آگاہ رہو کہ تم میں میرے اہلِ بیت کی مثال حضرت نوح
علیہ السلام کی کشتی
کی طرح ہے۔جو اس میں سوار ہو گیا نجات پا گیا اور جو اس سے پیچھے رہ گیا ہلاک ہو گیا۔(مستدرک،4/132،حدیث:4774)
(5)حضرت مِسْوَر بن
مَخْرَمَہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:میری بیٹی فاطمہ
میرا ٹکڑا ہے۔جو چیز اسے بُری لگے وہ مجھے بُری لگتی ہے اور جو چیز اسے ایذا دے
وہ مجھے ایذا دیتی ہے۔
(بخاری،3/471،حدیث:5230)