نبیِ کریم ﷺ کےاہلِ قرابت اور اہلِ بیتِ اطہار رضی
اللہُ عنہم سے محبت اور عقیدت و احترام سعادت مندی اور خوش نصیبی کی پہچان ہے۔تمام
اُمّتِ مسلمہ پر ان پاکیزہ ہستیوں کی محبت و تعظیم ضروری ہے۔ان سے بغض و
عداوت،نفرت و عناد اور ان کی توہین و تنقیص،بد نصیبی،دنیا و آخرت میں نقصان کا سبب
اور اللہ پاک کے قہر و غضب کے نازل ہونے
کا باعث ہے،لہٰذا جس رسولِ پاک ﷺ نے ہمیں ایمان جیسی دولت،خدا کی پہچان اور دوسری
تمام نعمتوں کو پانے کی راہیں بتائی ہیں ہمیں چاہئے کہ ہم آپ کے اہلِ بیت علیہم الرضوان سے خوب پیار و محبت اور حُسنِ
سلو ک سے پیش آئیں،نیز ان کی محبت کا چراغ اپنے دلوں میں جلائیں۔حضور ﷺ اپنےاہلِ
بیت سے کس قدر محبت فرماتے تھے اس کا
اندازہ ان احادیثِ مبارکہ کو پڑھ کر لگایا
جا سکتا ہے۔چنانچہ
(1)حضرت زید بن ارقم رضی اللہُ عنہ فرماتے ہیں کہ
حضور نبیِ کریم ﷺ نے فرمایا:میں تم میں وہ چیز چھوڑتا ہوں کہ اگر تم اسے تھامے رہو
تو میرے بعد گمراہ نہ ہو گے۔ان میں سے ایک دوسری سے بڑی ہے:(1)الله پاک کی کتاب جو
آسمان سے زمین تک لمبی رسی ہے اور(2)میری عترت یعنی میرے اہلِ بیت۔یہ دونوں جدا نہ
ہوں گےیہاں تک کہ میرے پاس حوض پر آجائیں۔لہٰذا غور کرو! تم ان دونوں سے میرے بعد
کیا معاملہ کرتے ہو! (ترمذی،5 /434،حدیث:3813)
(2)حضرت عبد اللہ بن عباس رضی اللہُ عنہما بیان
کرتے ہیں کہ رسولِ کریم ﷺ نے فرمایا:اللہ پاک سے محبت رکھو کیونکہ وہ تمہیں اپنی
نعمتوں میں سے روزی دیتا ہے۔اللہ پاک سے محبت کے لئے مجھ سے محبت کرو اور میری
محبت کے لئے میرے اہلِ بیت سے محبت رکھو۔( ترمذی،5/434،حدیث:3814 )
(3)امیر المومنین حضرت علی رضی اللہُ عنہ بیان کرتے
ہیں:رسولِ پاک ﷺ نے فرمایا:میں اپنی اُمّت میں سب سے پہلے جس کی شفاعت کروں گا وہ
میرے اہلِ بیت ہیں۔(معجم کبیر،12/ 321،حدیث:13550)
(4) امیر المومنین حضرت علی رضی اللہُ عنہ فرماتے ہیں:نبیِ
کریم ﷺ نے فرمایا:میری شفاعت میرے ان اُمتیوں کے لئے ہے جو میرے اہلِ بیت سے محبت
کرتے ہیں۔( تاریخ بغداد،2/ 144،حدیث:563)
(5)حضرت زید بن ارقم رضی اللہُ عنہ بیان کرتے ہیں
کہ رسولِ کریم ﷺ نے حضرت علی،فاطمہ اور حسنینِ کریمین رضی اللہُ عنہم سے فرمایا:میں
ان سے لڑنے والا ہوں جو تم سے لڑے اور میں ان سے صلح کروں گا جو تم سے صلح کرے۔(ترمذی،5/466،حدیث:3896 )اللہ
پاک ہمیں اہلِ بیت رضی اللہُ عنہم کی محبت میں جینا مرنا اور روزِ محشر اٹھنا نصیب
فرمائے۔آمین بجاہِ النبی الامین ﷺ