حضور ﷺ کی اہلِ بیت سے محبت از اختِ
مزمل حسین،فیضانِ ام عطار گلبہار سیالکوٹ
حضور نبیِ کریم ﷺ کےاہلِ قرابت اور اہلِ بیتِ اطہار سے محبت
و مؤدت اور عقیدت و احترام سعادت مندی اور خوش نصیبی کی پہچان ہے۔تمام اُمّتِ
مسلمہ پر ان پاکیزہ حضرات کی محبت و تعظیم ضروری ہے اور ان سے بغض و عداوت،نفرت و
عناد اور ان کی توہین و تنقیص بد نصیبی اور دنیا و آخرت میں خسارے و نقصان کا سبب
اور اللہ پاک کے غضب و قہر کے نازل ہونے کا باعث ہے،اس لئے ہمیں چاہیے کہ جس رسولِ
پاک ﷺنے ہمیں ایمان جیسی دولتِ سرمدی،خدا وند ِقدوس کی پہچان اور دوسری تمام
نعمتوں کو پانے کی راہیں بتائیں ان کے اہلِ بیت سے خوب پیار و محبت اور حسنِ سلو ک
سے پیش آئیں،ان کی محبت کا چراغ اپنے دلوں میں جلائیں کہ رسولِ پاک ﷺ ان حضرات سے
بے حد محبت فرماتے اور بارگاہِ الٰہی میں یوں عرض کرتے: مولیٰ!میں ان سے محبت کرتا
ہوں تو بھی انہیں اپنا محبوب بنا اور ان سے بھی محبت فرما جو ان سے محبت رکھے۔
(ترمذی،5/427،حدیث:3793)
احادیثِ مبارکہ:
(1)امام احمد نے روایت کیا کہ حضور اقد س ﷺ نے حضرت امام
حسن و حسین رضی اللہ عنہما کا ہاتھ پکڑ کر فرمایا:جو شخص مجھ سے،ان دونوں سے اور
ان کے والدین سے محبت رکھے گا وہ قیامت کے دن (جنت میں) میرے درجے میں ہوگا۔(ترمذی،5/410،حدیث :3754)
(2)امام بیہقی روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:بندہ
مومن نہیں ہوسکتا جب تک کہ میں اس کے نزدیک اس کی جان سے زیادہ محبوب نہ ہو جاؤں،میری
اولاد اس کی اولاد سے زیادہ محبوب نہ ہو جائے اور میری ذات اس کی ذات سے محبوب تر
نہ ہوجائے۔(صواعق محرقہ،ص344 )
(3)امیر المومنین حضرت علی رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ
رسو ل اللہ ﷺ نے فرمایا:جو میرے اہلِ بیت میں سے کسی کے ساتھ
اچھا سلوک کرے گا میں روزِ قیامت اس کا صلہ اسے عطا فرماؤں گا۔
(جامع صغیر،ص533،حدیث:8821)
(4)امیر المومنین حضرت علی رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ
رسو ل اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا:اپنی اولاد کو تین خصلتیں سکھاؤ:(1)اپنےنبی(ﷺ)کی محبت(2)اہل ِبیت(علیہم
الرضوان)کی محبت(3)قرآن کی قراءت۔بے
شک حاملینِ
قرآن(یعنی قرآن پڑھنے والے)اللہ پاک کے نبیوں اور پسندیدہ لوگوں کے ساتھ اس کے(عرش
کے)سائے میں ہوں گے کہ جس دن اس کے سائے کے علاوہ کوئی سایہ نہ ہوگا۔
(جامع صغیر،25،حدیث:311)
(5)امیر المومنین حضرت علی رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ
رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:تم میں پل صراط پر سب سے زیادہ ثابت قدم رہنے والا وہی ہوگا
جو سب سے زیادہ محبت میرے اہلِ بیت اور میرے صحابہ علیہم الرضوان سے کرنے والا
ہوگا۔(جامع
صغیر،16،حدیث:159)
دعا:اللہ پاک
ہم سب کو اہلِ بیت علیہم الرضوان کی محبت
میں جینا مرنا اور روزِ محشر اٹھنا نصیب فرمائے۔
آمین بجاہِ النبی الامینﷺ