پیارے آقا ﷺ کو اہلِ بیتِ اطہار سے بے پناہ محبت تھی۔دورِ رسالت سے لے کر آج تک امتِ مسلمہ اپنے پیارے نبیِ کریم ﷺ کی آل سے بے پناہ محبت کرتی آئی ہے۔کتبِ سیرت میں آپ کی اہلِ بیت سے محبت وتعظیم اور ان کی طرح رجوع لینے کے جابجا واقعات نظر آتے ہیں۔اہلِ بیت سے محبت حضور ﷺ  سے محبت کی علامت ہے۔حضور ﷺ نے خود اس کی ترغیب وتلقین فرمائی ہے اور اسی پر سلف وصالحین کا عمل ہے۔چنانچہ

پیارے آقا ﷺ کا فرمان ہے: ہم اہلِ بیت کی محبت کو خود پر لازم کر لو ! جو اللہ پاک سے اس حال میں ملے کہ ہم سے محبت کرتا ہو تو وہ شفاعت کے صدقے جنت میں جائے گا۔(مجمع اوسط،1/606،حدیث:2230 )

حدیث پاک میں ہے:حضرت زید بن ارقم رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:میں تم کو اپنے اہلِ بیت کے بارے میں تمہیں اللہ پاک کی یاد دلاتا ہوں۔ یہ جملہ تین مرتبہ فرمایا ۔

(مسلم،ص 1008،حدیث:6225)

حضرت زید بن ارقم رضی اللہُ عنہ فرماتے ہیں کہ حضور نبیِ کریم ﷺ نے فرمایا:میں تم میں وہ چیز چھوڑتا ہوں کہ اگر تم اسے تھامے رہو تو میرے بعد گمراہ نہ ہو گے۔ان میں سے ایک دوسری سے بڑی ہے: (1) الله پاک کی کتاب جو آسمان سے زمین تک لمبی رسی ہے اور(2)میری عترت یعنی میرے اہلِ بیت۔یہ دونوں جدا نہ ہوں گےیہاں تک کہ میرے پاس حوض پر آجائیں۔لہٰذا غور کرو! تم ان دونوں سے میرے بعد کیا معاملہ کرتے ہو! (ترمذی،5 /434،حدیث:3813)

حضور ﷺ نے فرمایا: اپنی اولاد کو تین باتیں سکھاؤ :1)اپنے نبی ﷺکی محبت،2 )اہلِ بیت کی محبت اور3 )اور قرآن کی محبت۔(جامع صغیر،ص25،حدیث: 311 )

اُمُّ المؤمنین حضرت اُمِّ سلمہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں:جب میرے گھر میں یہ آیتِ مبارکہ نازل ہوئی:(اِنَّمَا یُرِیْدُ اللّٰهُ لِیُذْهِبَ عَنْكُمُ الرِّجْسَ اَهْلَ الْبَیْتِ وَ یُطَهِّرَكُمْ تَطْهِیْرًاۚ(۳۳))(تَرجَمۂ کنز الایمان: اللہ تو یہی چاہتا ہے اے نبی کے گھر والو کہ تم سے ہر ناپاکی دُور فرما دے اور تمہیں پاک کرکے خوب ستھرا کردے) تو رسولُ اللہ ﷺ نے حضرت فاطمہ، حضرت حسن، حضرت حسین اور حضرت علی رضی اللہ عنہم کو بلایا اور فرمایا: یہ میرے اہلِ بیت ہیں۔حضرت امِّ سلمہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں:میں نے عرض کی:یا رسولَ اللہ ﷺ!میں بھی اہلِ بیت سے ہوں؟رسولِ کریم ﷺ نے فرمایا:کیوں نہیں!اِنْ شَآءَ اللہ۔

(شرح السنہ للبغوی، 7/204، حدیث:3805)

جب یہ آیت مبارکہ نازل ہوئی فَقُلْ تَعَالَوْا نَدْعُ اَبْنَآءَنَا وَ اَبْنَآءَكُمْ وَ نِسَآءَنَا وَ نِسَآءَكُمْ وَ اَنْفُسَنَا وَ اَنْفُسَكُمْ- 3 ،اٰلِ عمرٰن:61) تو نبیِ کریم ﷺنے حضرت علی ، فاطمہ حسن و حسین رضی اللہ عنہم کو بلایا اور فرمایا:اے اللہ پاک!یہ میرے اہل ہیں۔(مسلم، ص1310،حدیث:2404)

(ترمذی ،5 /407،حدیث:3745 ملخصاً)

حضور ﷺ نے فرمایا:جس نے حسن سے محبت رکھی اس نے اللہ پاک سے محبت رکھی اور یہ بھی فرمایا: جس نے مجھ سے محبت رکھی اس نے ان دونوں (یعنی حضرت حسن اور حسین رضی اللہ عنہما) سے محبت رکھی اور یہ کہ ان دونوں کے والدین میرے ساتھ میری جگہ پر بروز قیامت ہوں گے۔(الشفا، 2 /55)

ہم کو اہلِ بیتِ اطہار سے پیار ہے ان شاءاللہ ان کے صدقے اپنا بیڑا پار ہے

اللہ ہمیں اہلِ بیتِ اطہار علیہم الرضوان کی محبت میں زندگی گزارنے کی توفیق عطا فرمائے۔آمین بجاہِ خاتمِ النبیین ﷺ