اہلِ بیت سے محبت کرو:اللہ پاک سے محبت کرو کیونکہ وہ تمہیں اپنی نعمت سے روزی دیتا ہے اور اللہ پاک کی محبت (حاصل کرنے) کے لیے مجھ سے محبت کرو اور میری محبت (پانے) کے لیے میرے اہلِ بیت سے محبت کرو۔(ترمذی،5/ 434،حدیث: 3814)

اپنی اولاد کو تین باتیں سکھاؤ :1)اپنے نبی ﷺکی محبت،2 )اہلِ بیت کی محبت اور3 )اور قرآن کی محبت۔

(جامع صغیر،ص25،حدیث: 311 )

اہلِ بیت کشتیِ نوح کی طرح: میرے اہلِ بیت کی مثال کشتیِ نوح کی طرح ہے جو اس میں سوار ہوا نجات پا گیا اور جو اس سے پیچھے رہا ہلاک (یعنی برباد) ہو گیا۔(مستدرک،3 /81،حدیث: 3365)

اہلِ بیت:نبیِ کریم ﷺ کے اہلِ بیت سے مراد رسولِ اکرم ﷺ کی ازواجِ مطہرات،آپ ﷺ کی اولاد،مولیٰ علی رضی اللہ عنہ،حضرت حسنین کریمین رضی اللہ عنہما اور اٰلِ پاک ہیں۔

مومن کامل کون:یعنی اس وقت تک کوئی (کامل) مومن نہیں ہو سکتا جب تک میں اُس کو اس کی جان سے زیادہ پیارا نہ ہو جاؤں اور میری اولاد اس کو اپنی اولاد سےزیادہ پیاری نہ ہو جائے۔

(شعیب الایمان،2 / 189،حدیث: 155)

صحابہ کا گدا ہوں اور اہلِ بیت کا خادم یہ سب ہے آپ ہی کی تو عنایت یا رسول اللہ

( وسائلِ بخشش،ص330)

جو شخص وسیلہ حاصل کرنا چاہتا ہے اور یہ چاہتا ہے کہ میری بارگاہ میں اس کی کوئی خدمت ہو جس کے سبب میں قیامت کے دن اس کی شفاعت کروں،اسے چاہیے کہ میرے اہلِ بیت کی خدمت کرے اور انہیں خوش کرے۔(الشرف المؤبد،ص 54)

میری شفاعت میری امت کے اس شخص کےلیے ہے جو میرے گھرانے (اہلِ بیت) سے محبت رکھنے والا ہو۔

(تاریخ بغداد،2 / 144)

قرآنِ کریم و اہلِ بیت:میں تم میں دو عظیم(بڑی) چیزیں چھوڑ رہا ہوں،ان میں سے پہلی تو اللہ پاک کی کتاب (قرآنِ کریم) ہے جس میں ہدایت اور نور ہے۔تم اللہ پاک کی کتاب پر عمل کرو اور مضبوطی سے تھام لو۔دوسرے میرے اہلِ بیت ہیں اور تین مرتبہ ارشاد فرمایا: میں تمہیں اپنے اہلِ بیت کے متعلق اللہ پاک کی یاد دلاتا ہوں۔(مسلم،ص 1008،حدیث: 6335)

آل ِفاطمہ دوزخ سے محفوظ:اے فاطمہ ! بےشک اللہ پاک تمہیں اور تمہاری اولاد کو عذاب نہیں دے گا۔

(معجم کبیر،11 / 310،حدیث: 11685)

محب اہلِ بیت شفاعت پائے گا:ہمارے اہلِ بیت کی محبت کو لازم پکڑ لو کیونکہ جو اللہ پاک سے اس حال میں ملا کہ وہ ہم سے محبت کرتا ہے تو اللہ پاک اسے میری شفاعت کے سبب جنت میں داخل فرمائے گا اور اس کی قسم جس کے قبضہ قدرت میں میری جان ہے ! کسی بندے کو اس کا عمل اسی صورت میں فائدہ دے گا جب کہ وہ ہمارا (یعنی میرااور میرے اہلِ بیت کا) حق پہچانے۔(معجم اوسط،1 / 66،حدیث: 223)

اہلِ بیت کو تکلیف دینے والے کی عمر میں برکت نہیں ہوتی:جسے پسند ہو کہ اس کی عمر میں برکت ہو اور اللہ پاک اسے اپنی دی ہوئی نعمت سے فائدہ دے تو اسے لازم ہے کہ میرے بعد میرے اہلِ بیت سے اچھا سلوک کرے۔جو ایسا نہ کرے تو اس کی عمر کی برکت اڑ جائے گی اور قیامت میں میرے سامنے کالا منہ لے کرآئے گا۔(کنزالعمال،12 / 46،حدیث: 34166)

اہلِ بیت پر ظلم کرنے والوں پر جنت حرام:جس نے میرے اہلِ بیت پر ظلم کیا اور مجھے میری عترت (میری اولاد) کے بارے میں تکلیف دی،اس پر جنت حرام کردی گئی۔(الشرف المؤبد،ص99)

لوگوں میں سب سے بہتر اہلِ عرب ہیں اور عرب میں بہتر قریش والے اور قریش میں بہتر بنو ہاشم ہیں۔

(مسند الفردوس،2 / 178،حدیث: 2892)

ستارے آسمان والوں کے لیے امان ہیں اور میرے اہلِ بیت میری امت کے لیے امان و سلامتی ہیں۔

(نوادر الاصول،2 / 84،حدیث: 1133)

اللہ پاک ہمیں اہلِ بیت کی محبت و عقیدت سے وافر حصہ عطا فرمائے۔آمین